لاہور کا بائیک گرین لین منصوبہ ناکام، کروڑوں روپے ضائع
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
کروڑوں روپوں سے تیار کیا گیا بائیک گرین لین منصوبہ آدھے فیروز پور روڑ سے ختم کر دیا گیا۔
اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ پنجاب حکومت کا ناکام منصوبہ تھا کیوں کہ پہلے اس پروجیکٹ کو بنانے کے لیے کروڑوں روپے لگائے گئے اور اب اس کو ختم کیا جارہا ہے۔
لاہور فیروزپور روڈ پربنائی گئی گرین بائیک لائن ختم،مگر کیوں؟ pic.
— WE News (@WENewsPk) September 3, 2025
مزید برآں فیروز پور روڑ پر بنے ڈیوائڈر کی وجہ سے ٹریفک حادثات کی تعداد میں بھی اضافہ ہوچکا ہے۔ تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بائیک گرین لین منصوبہ لاہور موٹرسائیکلوں کے لیے علیحدہ لائنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بائیک گرین لین منصوبہ لاہور موٹرسائیکلوں کے لیے علیحدہ لائن
پڑھیں:
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا، آڈٹ رپورٹ میں دسمبر2024 میں معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہی۔
ایروناٹیکل چارجز کے بقایا جات کی عدم وصولی پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سخت اعتراض اٹھا دیا ۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں اس معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی، تاہم پی آئی اے کی جانب سے واجبات وصول کرنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2019-20 سے 20 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز موجود ہیں لیکن ای سی سی اور ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے باوجود رقم وصول نہیں ہوسکی۔
رپورٹ کے مطابق 30 جون 2024 کو آڈٹ مکمل ہونے تک بھی مذکورہ واجبات وصول نہیں کیے جا سکے تھے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہنا تھا کہ پی آئی اے نے واجبات کی وصولی کے لیے مناسب حکمتِ عملی اختیار نہیں کی اور نہ ہی حتمی آڈٹ رپورٹ کی تکمیل تک ڈی اے سی میٹنگ بلائی گئی۔
آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ میں معاملہ حل کرنے کے لیے ایوی ایشن ڈویژن سے براہِ راست رابطہ کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ واجب الادا رقم کی وصولی یقینی بنائی جاسکے۔