ہزاروں خواتین کی تصاویر بلا اجازت شیئر کرنیوالے غیر اخلاقی فیس بک پیج کیساتھ کیا ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
اٹلی میں ایک متنازع فیس بک پیج کو پولیس کی تحقیقات کے بعد بند کر دیا گیا، جہاں ہزاروں مرد اپنی شریکِ حیات، بہنوں اور دیگر خواتین کی نجی اور قریبی تصاویر، اکثر ان کی اجازت کے بغیر، شیئر کرتے تھے۔
اس گروپ کا نام “Mia Moglie” (میری بیوی) تھا اور اس کے قریب 32 ہزار مرد ارکان تھے۔
پولیس کی کارروائی اور شکایاتاطالوی پوسٹل پولیس کے مطابق 2019 سے اب تک اس گروپ پر لاکھوں تصاویر شیئر کی گئیں۔ متعدد خواتین کی شکایات کے بعد 20 اگست کو فیس بک کے مالک ادارے میٹا نے یہ صفحہ مستقل طور پر بند کر دیا۔
پولیس حکام کے مطابق انہیں چند گھنٹوں میں ہی ہزاروں شکایات موصول ہوئیں۔
خواتین کا استیصال اور ہتکپوسٹل پولیس کی ڈپٹی ڈائریکٹر باربرا سٹرپاٹو نے بتایا کہ تصاویر میں زیادہ تر خواتین کی اجازت شامل نہیں تھی اور ان پر نازیبا تبصرے کیے جاتے تھے۔ بعض مرد اپنی بیویوں کی تصاویر بیچنے تک کی پیشکش کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسی خوفناک تحریریں میں نے کسی سوشل میڈیا گروپ میں پہلی بار دیکھی ہیں۔
گروپ منتظمین کا نیا پلیٹ فارمپیج بند ہونے سے قبل اس کے منتظمین نے اپنے اراکین کو ٹیلیگرام پر نئے گروپ میں شامل ہونے کی دعوت دی اور فحش جملوں کے ساتھ ’اخلاقیات پرستوں‘ کو چیلنج کیا۔
یہ بھی پڑھیں:میٹا نے فیس بک، انسٹا گرام صارفین کو سب سے بڑی سہولت مفت فراہم کردی
پولیس کا کہنا ہے کہ ایسے گروپس بند ہونے کے بعد جلد ہی کسی اور نام سے دوبارہ سامنے آ جاتے ہیں۔
سماجی ردعمل اور قانونفیمینسٹ کارکن اور مصنفہ کارولینا کاپریا نے بھی اس گروپ کی شکایت کی اور پولیس کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
اٹلی میں 2019 میں ’ریوینج پورن‘ کے خلاف قانون پاس کیا گیا تھا جس کے تحت کسی کی قریبی تصاویر غیر قانونی طور پر پھیلانے پر 6 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
پلیٹ فارمز کی مزاحمتپولیس کے مطابق فیس بک اور واٹس ایپ جیسے پلیٹ فارمز تعاون کرتے ہیں، مگر ٹیلیگرام کی جانب سے تعاون نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ وہ صارفین کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کا دعویٰ نہیں کرتا۔
یہ بھی پڑھیں:میٹا نے فیس بک اور انسٹاگرام پر اے آئی ترجمہ فیچر متعارف کرا دیا
پولیس کا کہنا ہے کہ جب تک ایسے پلیٹ فارمز فوری طور پر اکاؤنٹس اور چینلز ختم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کریں گے، اس طرح کے غیر اخلاقی گروپس دوبارہ ابھرتے رہیں گے۔
آئندہ قانونی کارروائیپوسٹل پولیس تحقیقات مکمل کرنے کے بعد یہ کیس روم کے پراسیکیوٹر کے حوالے کرے گی تاکہ ذمہ داروں پر فردِ جرم عائد کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی غیراخلاقی پیج فیس فیس بک واٹس ایپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اٹلی غیراخلاقی پیج فیس فیس بک واٹس ایپ خواتین کی فیس بک کے بعد
پڑھیں:
اساتذہ قوم کی فکری، اخلاقی اورتعلیمی تعمیر کے معمار ہیں، رئیس منصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) اساتذہ قوم کی فکری، اخلاقی اور تعلیمی تعمیر کے اصل معمار ہیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان ملک بھر میں اساتذہ کی تربیت، طلبہ کی کردار سازی، اور تعلیمی نظام کی اصلاح کے لئے مسلسل جدو جہد کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر تنظیم اساتذہ پاکستان صوبہ سندھ پروفیسر رئیس احمد منصوری نے ٹنڈوآدم کی نجی ہوٹل میں تنظیم اساتذہ ضلع سانگھڑ کے تحت سندھ تعلیمی کانفرنس منعقدہ راشد آباد کی شاندار کامیابی پر پروفیسر رئیس احمد منصوری، انکی صوبائی ٹیم اور تعلیمی کانفرنس میں شریک اساتذہ کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پروفیسر رئیس احمد منصوری نے کہا کہ تنظیم کی ترجیحات میں اساتذہ کی پیشہ وارانہ تربیت کا جدید نظام، نصابی و اخلاقی بحالی، فرائضں کی ادائیگی اور اساتذہ کے جائز حقوق کا حصول شامل ہے۔ انہوں نے اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کو عبادت سمجھ کر انجام دیں، کیونکہ تدریس پیغمبری پیشہ ہے اور قوموں کی تقدیر اساتذہ کے کردار سے لکھی جاتی ہے تنظیم اساتذہ پاکستان اپنی تعلیمی واخلاقی خدمات کے ذریعے پاکستان کے روشن تعلیمی مستقبل کی بنیاد مضبوط کررہی ہے۔ انہوں نے اساتذہ سے کہا وہ تنظیم اساتذہ پاکستان کا دست بازو بنیں۔ پروفیسر رئیس احمد منصوری نے سندھ تعلیمی کانفرنس کے کامیاب ہونے پر اساتذہ کو مبارک باد دی۔ صدر تنظیم اساتذہ ضلع سانگھڑ پروفیسر احمد بلال غوری نے استقبالیہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا تنظیم اساتذہ پاکستان اساتذہ کی منظم ملک گیر تنظیم ہے۔ اسکا قیام 1969 میں آیا اور آج تک تنظیم اساتذہ پاکستان اساتذہ کی تربیت، فلاح و بہبود اور انکے بنیادی حقوق کے لیے جدو جہد کررہی ہے۔ استقبالیہ تقریب میں صدر تنظیم اساتذہ ضلع حیدرآباد جاوید اخلاق قریشی، صدر تنظیم اساتذہ ضلع میرپور خاص عمر فاروق ودیگر بھی موجود تھے۔