وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا دورۂ تیانجن ؛ سی پیک 2.0 کے تحت نئے مواقع پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
بیجنگ:
ایس سی او اجلاس کے دوران وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے تیانجن کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سی پیک 2.0 کے تحت پاکستان–چین تعاون کے نئے مواقع پر بات چیت کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سی پیک 2.0 پاکستان کی بندرگاہوں، قابلِ تجدید توانائی اور لائیو اسٹاک سیکٹر کو مضبوط بنانے کے بے پناہ مواقع فراہم کرتا ہے۔
وفاقی وزیر نے ہوان شینگ نیو انرجی سولر پلانٹ کا معائنہ بھی کیا اور اسے چوتھی صنعتی انقلاب کی سطح کا خودکار منصوبہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی جدید توانائی منصوبوں سے بھرپور فائدہ اٹھائے گا۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں بایو ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے چین کے تعاون کو اہمیت دی جا رہی ہے اور اس مقصد کے لیے چینی ٹیکنالوجی اور تجربے سے استفادے کے پلیٹ فارمز بنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ مستقبل سولر اور گرین انرجی کا ہے، اس سلسلے میں انہوں نے چینی کمپنی کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جدید ریسرچ سینٹرز قائم کر رہا ہے جو مستقبل کی ترقی کی ضمانت ہوں گے۔
دورے کے دوران وفاقی وزیر نے چین کی ایک بڑی جانوروں کی ویکسین تیار کرنے والی کمپنی کا بھی معائنہ کیا جس نے پاکستان میں پلانٹ لگانے کی پیشکش کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں لائیو اسٹاک زرعی معیشت کا مضبوط ستون ہے اور جانوروں کو بیماریوں سے پاک کر کے گوشت کی برآمدات بڑھانا اہم ہدف ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ سی پیک 2.
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے نئی منصوبہ بندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوظبی(انٹرنیشنل ڈیسک) متحدہ عرب امارات نے عوام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے نئی منصوبہ بندی کرلی۔ اماراتی نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی اور پبلک ہیلتھ سینٹر میں 5 سالہ معاہدہ ہوا ہے،جس کے تحت شدید گرمی، نمی اور فضائی آلودگی سے متعلق جدید ڈیٹا شیئر کیا جائے گا،جب کہ ملک میں کہیں بھی شدید گرمی کی صورت میں عوام کوفوری ڈیجیٹل اطلاعات دی جائیں گی۔ اس کے علاوہ گرمی سے متاثرہ علاقے میں موجود عوام کو بروقت آگاہ کیا جائے گا اور فوری آگاہی مہم سے کلائمٹ چینج کے اثرات کم کرنے میں مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ امارات میں اگست میں درجہ حرارت 51.8 ڈگری تک پہنچ گیا تھا۔