ڈیوس کپ: پاکستان ٹینس ٹیم آج ترکی سے پیراگوئے روانہ ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
پاکستان ٹینس ٹیم ڈیوس کپ مقابلوں کے لیے آج ترکی سے پیراگوئے روانہ ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق ڈیوس کپ مقالبے 12 سے 14 ستمبر تک شیڈول ہیں جس کے لیے پاکستانی ٹیم نے چار روزتک استبنول میں کلےکورٹ پر ٹریننگ کی۔
ڈیوس کپ میں اعصام الحق، عقیل خان، مزمل مرتضیٰ، حزیفہ عبدالرحمان، میکائل شہباز اور علی بیگ پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
محمد حسیب اسلم نان پلیئنگ کپتان مقرر کیے گئے ہیں۔ چوہدری ضیاءالدین طفیل مینیجر اور محمد شاہد فزیو تھراپسٹ دستےکا حصہ ہیں۔
پاکستان عالمی درجہ بندی میں اس وقت 53ویں نمبر پر ہے جبکہ پیراگوئے کی رینکنگ 64 ہے۔ اس ٹائی کا فاتح ملک اگلے سال ورلڈ گروپ ٹو کے پلے آف مرحلے کے لیےکوالیفائی کرے گا۔
پاکستان ڈیوس کپ ٹینس ٹیم کے رکن اور صدر فیڈریشن اعصام الحق نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں کلےکورٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے استنبول میں کیمپ لگانے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی اور پاکستان ٹینس کےدرمیان پلیئرز ڈیویلپمنٹ ایکسچینج پروگرام کے تحت ترکی کے کھلاڑی بھی پاکستان آئیں گے۔
اعصام الحق کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کا صدر بننے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کو وہ تمام سہولیات اور مواقع دینے کی کوشش کر رہا ہوں جن کی ماضی میں خود بہت کمی محسوس کی۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے اپنے تعلقات کی بناء پر کم سےکم اخراجات میں پاکستان کھلاڑیوں کےکھیل میں نکھار لاکر ٹینس کورٹس میں ملکی پرچم بلند کرنےمیں اپنا کردار ادا کر سکوں۔
اعصام الحق نے مزید کہا کہ اب تک 21 وائلڈ کارڈز لےکر مینز اور ویمنز کھلاڑیوں کو مختلف ٹورنامنٹس میں شرکت دلوائی ہے۔ رواں ماہ 12 سال سےکم عمر ٹیم قازقستان میں انٹرکانٹینینٹل چیمپئن شپ میں شرکت کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اے ٹی پی اور آئی ٹی ایف ایونٹس بھی کروانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ٹینس میں پرفارمنس کا گراف بلند کرنے کے لیے انٹرنیشنل ٹورنامنٹس کا ہونا بہت ضروری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اعصام الحق کہا کہ
پڑھیں:
ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
اسلام آباد:افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے تقریباََ 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو باعزت طریقہ سے افغانستان واپس روانہ کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباََ 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لیے ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف رہائش بلکہ کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی، افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاہم اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔