بھارت کی جانب سے دریاوں میں پانی چھوڑے جانے پر پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے ایک دفعہ سفارتی ذرائع سے فلڈ کے بارے میں آگاہ کیا لیکن دونوں ممالک کے درمیان یہ طریقہ کار نہیں ہے، بھارت نے پاکستان کو سفارتی سطح پر سیلاب کے حوالے سے کچھ تفصیلات فراہم کی ہیں تاہم انھوں نے دفتر خارجہ کو مکمل تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث ہے، پاکستان نے عالمی سطح پر اور دوست ممالک سے ثبوت شیئر کیے ہیں، پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے میں بھارتی کردار باقاعدہ دستاویزی ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کی جانب سے خان یونس میں حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، اسرائیل نے حملوں میں اسپتالوں اور صحافیوں کو نشانہ بنایا، اسرائیل انسانی حقوق کی مسلسل پامالیاں کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمن وزارت خارجہ کا پاکستان میں موجود افغان مہاجرین سے متعلق بیان دیکھا ہے، پاکستان میں موجود افغان شہریوں کے حوالے سے جرمنی کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا، جرمنی جانے کے منتظر افغان شہریوں کو جلد از جلد پاکستان سے نکالنا چاہیے، جرمنی کو جلد از جلد افغان شہریوں کو جرمنی بلانا چاہیے۔ترجمان نے کہا کہ افغانستان حکومت کو دہشت گردی کا مسئلہ سنجیدگی سے لینا ہوگا، افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں اس وقت موجود ہے، پاکستان اپنی سرزمین اور لوگوں کا تحفظ کرنا جانتا ہے، پاکستان نے حال ہی میں دہشت گردوں کے خلاف سرحدی علاقوں میں آپریشن کیا ہے، اپنی سرزمین اور لوگوں کے تحفظ کے لیے پاکستان نے یہ آپریشن کیا ہے، افغانستان کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ شہباز شریف نے چین کے وکٹری ڈے کی عسکری پریڈ میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار نے آرمینائی وزیر خارجہ سے مشترکہ اعلامیے کا تبادلہ کیا، اعلامیے کے تحت دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان کیا، اسحاق ڈار سے یورپی یونین کی اعلی نمائندہ نے رابطہ کیا، انہوں نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب پر اظہار افسوس کیا، وزیر اعظم نے ان کے اظہار افسوس پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں زلزلے میں ہزاروں اموات پر نائب وزیراعظم نے افغان وزیر خارجہ سے رابطہ کیا، انہوں نے افغانستان میں نقصانات پر اظہار افسوس کیا۔ترجمان کے مطابق 4 ستمبر کو پاکستان اور جاپان کے مابین باہمی سیاسی مشاورت کا دور منعقد ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے بھی یمن میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے رہے ہیں اور ہم اب بھی یمن پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان یمن میں عدن میں راشد العلیمی کی قیادت میں حکومت کو تسلیم کرتا ہے، پاکستان اسرائیل کی جانب سے خطے میں عدم استحکام اور جارحیت کی کوشیشوں کی مذمت کرتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بحریہ کے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز احمد حسین کو رئیر ایڈمرل کے عہدے پر ترقی دیدی گئی پاک بحریہ کے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز احمد حسین کو رئیر ایڈمرل کے عہدے پر ترقی دیدی گئی بلاول بھٹو وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی کارکردگی کے معترف، محنتی قرار دیدیا چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس، جشن عید میلاد النبی ۖ کے حوالے سے تیاریاں و انتظامات اور شہر.

.. میڈیا کا کردار پاک چین تعلقات اور سی پیک منصوبوں کے فروغ میں اہم ہے،چینی ناظم الامور ایف آئی اے اینٹی کرپشن اسلام آباد سیل کرپٹ افراد کیخلاف متحرک ، پی ٹی وی میں جعلی ڈگریوں کے ذریعے نوکری حاصل کرنے... ایف آئی اے اینٹی کرپشن اسلام آباد سیل کا کرپٹ افراد کیخلاف بڑا ایکشن ، مختلف اداروں کے بدعنوان ملازمین کیخلاف 7نئے مقدمات کا... TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کی جانب سے

پڑھیں:

افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی کو تسلیم کیا ہے،پاکستان

افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی کو تسلیم کیا ہے،پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 31 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان نے کہا ہے کہ مذاکرات میں افغان طالبان حکومت نے کالعدم دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی موجودگی کو تسلیم کیا ہے اور افغان حکام نے ان تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کیے۔ترجمان دفترخارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ حساس نوعیت کے مذاکرات پر ہر منٹ پر تبصرہ ممکن نہیں، وزارت خارجہ کومحتاط رہنے کاحق حاصل ہے اور یہ حق استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ استنبول مذاکرات میں تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل تھے، مذاکرات میں تمام اہم امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی، 6نومبر کے اگلے دورمیں مذاکرات کی جامع تفصیلات سامنے آئیں گی اور مذاکرات میں مثبت پیش رفت جاری ہے، یہ نہایت حساس اور پیچیدہ مذاکرات ہیں جن میں صبر اور بردباری کی ضرورت ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سفارت کاری میں امید برقرار رکھنا ضروری ہے، میزبان ملک کا بیان مذاکرات کا تعارفی نوٹ تھا، میزبان وزارت خارجہ کابیان مذاکرات کی تفصیلات پر مبنی نہیں تھا، تحریری یقین دہانیوں کا معاملہ مذاکرات کا حصہ ہے، یہ ایک مسلسل عمل ہے، اگلے دور میں پیش رفت کا واضح اندازہ ہوگا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ وزارت خارجہ کے قواعد کے تحت جنگ یا امن کا اعلان وزیراعظم کی صوابدید پر ہوتا ہے، وزیراعظم کو فیصلوں کے لیے وزارت خارجہ سے مشاورت اور سفارشات فراہم کی جاتی ہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار مذاکراتی عمل میں مکمل طور پر شریک رہے اور سیکرٹری خارجہ بھی مذاکرات کے تمام مراحل میں متحرک کردار ادا کرتے رہے لہذا حکومت میں کسی قسم کی تقسیم یا اختلاف کا تاثر غلط ہے۔ طاہر اندرابی کا کہنا تھاکہ سرحد کی بندش کا فیصلہ سکیورٹی صورتحال کے جائزے پر مبنی ہے، سکیورٹی جائزے کے مطابق سرحد فی الحال بند رہے گی اور مزید اطلاع تک سرحد بند رکھنے کا فیصلہ برقرار رہے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان طالبان حکومت نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کو تسلیم کیا ہے، افغان حکام نے ان تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کیے ہیں، افغان سرزمین پردہشت گرد عناصر کی موجودگی پاکستان کے سکیورٹی خدشات کوتقویت دیتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ مذاکرات میں اعلی سطح کی نمائندگی متوقع ہے، فی الحال وفد کی قیادت سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، سیزفائر برقرار ہے، افغانستان کی جانب سے دی گئی یقین دہانیوں کا نوٹس لیا گیا ہے، امید ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہوگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اورافغان طالبان جنگ بندی برقرار رکھنے پرمتفق ہوگئے، جنگ بندی کے نفاذ کے طریقہ کار پر چھ نومبر کو استنبول میں اعلی سطح ملاقات میں فیصلہ کیا جائے گا۔استنبول میں مذاکرات کے بعد ترکیے کی وزارت خارجہ نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق فریقین نے اتفاق کیا کہ نگرانی اور تصدیقی نظام قائم کیا جائے گا جو امن کو یقینی بنائے گا اور خلاف ورزی کرنے والے فریق پر سزا لاگو کرے گا۔مذاکرات 25 تا 30 اکتوبر تک استنبول میں ترکیے اور قطر کی ثالثی میں ہوئے، ترکیے اور قطر نے دیرپا امن و استحکام کیلئے تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،سی ڈی اے اور سپارکو کے درمیان بہتر شہری منصوبہ بندی کے حوالے سے سیٹلائٹ امیجز کی فراہمی کے حوالے سے تبادلہ خیال چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،سی ڈی اے اور سپارکو کے درمیان بہتر شہری منصوبہ بندی کے حوالے سے سیٹلائٹ امیجز کی... پی پی کشمیر کاز کی علمبردار،کبھی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،بلاول بھٹو پاک افغان تعلقات کے حوالے سے نیا فورم دستیاب ہوگا،وزیر اطلاعات بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان شیخ رشید کی بیرون ملک جانے کی درخواست منظور بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • طالبان افغانستان کو قبرستان بنائے رکھنا چاہتے ہیں
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ
  • افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی کو تسلیم کیا ہے،پاکستان
  • پاکستان امن کا خواہاں ہے، ہر حال میں اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرے گا:ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا: ترجمان دفتر خارجہ
  • افغان سرزمین سے دراندازی بند کی جائے، کشیدگی نہیں چاہتے: ترجمان دفترِ خارجہ
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ