اپوزیشن لیڈر بنانے کا معاملہ، محمود اچکزئی اور پی ٹی آئی میں فاصلے بڑھنے لگے؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
حالیہ دنوں میں 9 مئی کے مقدمات میں انسدادِ دہشتگردی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے محروم ہو گئے۔
اس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے عمر ایوب کی نااہلی کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔
عمران خان کا فیصلہ اور اختلافات کی خبریںپاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان نے محمود اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد کر دیا
تاہم میڈیا میں یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ پی ٹی آئی کی جانب سے محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر تسلیم نہیں کیا جا رہا۔
یہ بھی کہا گیا کہ اس رویے پر محمود خان اچکزئی ناخوش ہیں اور دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
وی نیوز نے محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی رہنماؤں سے رابطہ کیا تاکہ جانا جا سکے کہ آیا اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر دونوں کے درمیان واقعی کوئی دوریاں پیدا ہوئی ہیں۔
محمود اچکزئی کے سیکریٹری کا مؤقفمحمود خان اچکزئی کے سیکریٹری محمد ریاض نے وضاحت کی کہ محمود اچکزئی کی پی ٹی آئی سے ناراضگی کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ ان کے مطابق اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر اپوزیشن میں اتفاق رائے موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمود اچکزئی اس وقت نجی مصروفیات کے باعث کوئٹہ میں ہیں، جبکہ عمر ایوب کی معطلی کے خلاف حکمِ امتناع موجود ہے۔ جب تک اس کا فیصلہ نہیں ہوتا، نئے اپوزیشن لیڈر کی بات کرنا درست نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے سے قبل محمود اچکزئی سے متعلق عمران خان کیا کہتے تھے؟
ان کا کہنا تھا کہ فی الحال اپوزیشن کے لیڈر عمر ایوب ہی ہیں، اور اگر وہ بحال نہ ہو سکے تو پھر اپوزیشن فیصلہ کرے گی کہ نیا اپوزیشن لیڈر کون ہوگا۔
بیرسٹر گوہر کا بیانپی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی اور محمود اچکزئی کے درمیان کسی قسم کے اختلافات نہیں ہیں۔ ان کے مطابق عمران خان کا جو بھی فیصلہ ہوگا، پارٹی قیادت اسے کھلے دل سے قبول کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ ابھی حکمِ امتناع موجود ہے، ہمارا مؤقف یہی ہے کہ عمر ایوب اب بھی اپوزیشن لیڈر ہیں۔
اگر وہ بحال نہ ہوئے اور محمود اچکزئی کا نام سامنے آیا تو پی ٹی آئی کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا، کیونکہ ہم عمران خان کے ہر فیصلے کے پابند ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپوزیشن لیڈر بانی پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر بیرسٹرگوہر پی ٹی آئی عمران خان محمود اچکزئی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر بانی پی ٹی ا ئی بیرسٹر گوہر بیرسٹرگوہر پی ٹی ا ئی محمود اچکزئی محمود خان اچکزئی اپوزیشن لیڈر کے محمود اچکزئی پی ٹی آئی عمر ایوب
پڑھیں:
ایشیا کپ، پاکستان آج یو اے ای کے خلاف میچ کھیلے گا یا نہیں؟ معاملہ سنگین ہوگیا
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے آج پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والے ایشیا کپ میچ سے متعلق اپنی سوشل میڈیا پوسٹ ڈیلیٹ کر دی ہے، جس کے باعث پاکستان کی شرکت سے متعلق غیر یقینی صورتحال میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
اے سی سی نے اپنی ڈیلیٹ کی گئی پوسٹ میں کہا تھا کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان آج ’ڈو اور ڈائی‘ مقابلہ ہوگا، جس میں فتح حاصل کرنے والی ٹیم اگلے مرحلے میں جگہ بنائے گی، جبکہ شکست کھانے والی ٹیم ایونٹ سے باہر ہو جائے گی۔
The Asian Cricket Council has deleted its tweet about today’s Pakistan vs UAE Asia Cup match. This only adds to the uncertainty surrounding Pakistan’s participation in the game. pic.twitter.com/BjXvhObujk
— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) September 17, 2025
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ یعنی پی سی بی نے ایشیا کپ 2025 کے دوران میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو ہٹانے کے مطالبے پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ قومی ٹیم ان کی نگرانی میں کوئی میچ نہیں کھیلے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل یعنی آئی سی سی کو دوسرا خط بھیج دیا ہے جس میں بورڈ نے اپنے ابتدائی مطالبے کو نہ ماننے پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے پائی کرافٹ کے خلاف تحقیقات محض رسمی کارروائی ہیں جنہیں تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے خلاف کارروائی کی جائے، پی سی بی نے آئی سی سی کو ایک اور خط لکھ دیا
پی سی بی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اگر متنازعہ ریفری کو ہٹایا نہ گیا تو پاکستان ایسے تمام میچز کا بائیکاٹ کرے گا جن میں وہ نگرانی کریں گے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کی انکوائری میں نہ تو تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور نہ ہی متعلقہ فریقین سے مشاورت کی گئی۔
ایک بورڈ عہدیدار کے مطابق، پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام خدشات کو مکمل طور پر دور کیا جائے اور اس مطالبے کی باضابطہ منظوری کے بعد ہی پاکستان کھیلنے پر آمادہ ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایشیا کپ ایشین کرکٹ کونسل یو اے ای پاکستان میچ