حکومت سندھ کا صوبے کے کسانوں کے لیے اہم اقدامات کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر نے کہا ہے کہ صوبے میں لاکھوں نئے رجسٹرڈ ہاریوں کو بینظیر ہاری کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں محکمہ زراعت سندھ نے سندھ بینک کو کارڈ کی تیاری کی منظوری دے دی ہے۔
صوبائی وزیر زراعت کے مطابق سندھ میں 80 ہزار نئے ہاریوں کی رجسٹریشن اور تصدیق مکمل ہوچکی ہے، سندھ بینک رواں ماہ کے آخری ہفتے میں 50 ہزار کارڈ جاری کرے گا جب کہ بعد ازاں ہر 20 روز بعد مزید 50 ہزار کارڈ جاری کیے جائیں گے، ہاری کارڈ کے ذریعے کسانوں کو سبسڈی اور مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔
سردار محمد بخش مہر نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے ڈرپ ایریگیشن سسٹم کو سولر پر منتقل کرنے کے لیے بھی بڑا فیصلہ کیا ہے، اس اسکیم کے تحت 5 سے 25 ایکڑ تک زرعی زمین رکھنے والے کسانوں کو سبسڈی پر سولر پاور پینل فراہم کیے جائیں گے۔
منصوبے کے تحت 4 ہزار ایکڑ زمین پر سولر پاور پینل کے 295 یونٹس نصب کیے جائیں گے، اخراجات میں کسان 20 فیصد جبکہ سندھ حکومت 80 فیصد حصہ برداشت کرے گی۔
سولر پینل حاصل کرنے کے خواہشمند کسان 20 ستمبر تک ڈائریکٹر جنرل زراعت واٹر مینجمنٹ، حیدرآباد کے دفتر میں اپنی درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔
وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ کی خصوصی ہدایت پر کیے جا رہے ہیں تاکہ کسانوں کو فوری ریلیف ملے اور زرعی شعبے کو مضبوط بنایا جاسکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک میں فوڈ سکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجوں کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا، سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، تاہم اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی، اس حوالے سے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے شکر گزار ہیں۔