ٹرمپ کے دوست کو قتل کرنے والے کی تصویر جاری؛ عوام سے مدد کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
امریکی یونیورسٹی میں صدر ٹرمپ کے قریبی دوست، اسرائیل نواز اور قدامت پسند چارلی کرک کو قتل کردیا گیا تھا جس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی تحقیقاتی ایجنسی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ایک مشتبہ شخص کی تصویر جاری کی ہے۔
اگرچہ ایف بی آئی آر نے تصویر میں موجود شخص کو چارلی کرک کا مشتبہ قاتل قرار نہیں دیا ہے تاہم عوام سے اس کی شناخت سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
خیال رہے کہ چارلیہ کرک پر یونی ورسٹی میں اس وقت فائرنگ کی گئی تھی جب وہ ٹرانس جینڈر سے متعلق ایک سیمینار میں لیکچر دے رہے تھے۔
https://x.
جس پر پولیس نے مجمع سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا تھا تاہم بعد میں اس کا حملے سے کوئی تعلق سامنے نہیں آیا۔
خیال رہے کہ چارلی کرک امریکی قدامت پسند تحریک کی نمایاں آواز اور نوجوانوں میں مقبول ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔
ان کی قائم کردہ تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے ملک بھر کے 3,500 سے زائد کالج کیمپسز میں سرگرم ہے اور تعلیمی اداروں میں دائیں بازو کے خیالات کو فروغ دیتی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ کا انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم
ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار دے دیا گیا۔
امریکی وفاقی جج کا کہنا ہے کہ شہریوں سے ووٹ ڈالنے سے قبل شہریت کے ثبوت طلب نہیں کیے جاسکیں گے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو ووٹنگ کے لیے وفاقی سطح پر ایسی شرط عائد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مارچ میں جاری ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر میں شہری ہونے کا ثبوت لازمی قرار دیا گیا تھا۔