اسٹاک مارکیٹ میں مندی، سرمایہ کاروں کے 1کھرب 47ارب 54لاکھ سے زائد ڈوب گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز بھی مندی کا رجحان غالب رہا جہاں سرمایہ کاروں کے 1کھرب 47ارب 54لاکھ 27ہزار 553روپے ڈوب گئے اور کے ایس ای-100 انڈیکس 154439.68 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی کے بجائے بڑھنے کی بازگشت، سیلاب سے معیشت کو درپیش چیلنجز، مشرق وسطیٰ کی صورت حال کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں دوسرے روز بھی محدود اتار چڑھاو کے بعد مندی رہی۔
اسٹاک مارکیٹ میں مندی سے انڈیکس کی ایک لاکھ 56ہزار اور ایک لاکھ 55ہزار پوائنٹس کی دو سطحیں بھی گرگئیں۔
پی ایس ایکس میں مندی کے سبب 55.
کاروبار کا آغاز 388پوائنٹس کی تیزی سے ہوا لیکن طویل دورانیے سے مسلسل تیزی کے رحجان سے حصص مارکیٹ اوورباٹ ہوچکی تھی لہٰذا سرمایہ کاری کے شعبوں کی جانب سے اپنی لیوریج پوزیشنز میں کمی اور پرافٹ ٹیکنگ کی غرض سے حصص کی آف لوڈنگ کی گئی جس سے کاروبار مندی کی لپیٹ میں آگیا اور ایک موقع پر 1781پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی۔
اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی اور اس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 1701.56 پوائنٹس کی کمی سے 154439.68پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای-30 انڈیکس 600.63 پوائنٹس کی کمی سے 47119.91 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 765.63پوائنٹس کی کمی سے 94668.16پوائنٹس اور کے ایم آئی-30 انڈیکس 2674.34پوائنٹس کی کمی سے 226125.72پوائنٹس پر بند ہوا۔
اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 23فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 98 کروڑ 75لاکھ 89ہزار 372 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 476 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 180 کے بھاو میں اضافہ 263 کے داموں میں کمی اور 33 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای
پڑھیں:
گورنر سندھ کی چینی سرمایہ کاروں کو کراچی میں صنعتیں قائم کرنے کی دعوت
کامران ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پاکستانی صنعتکار بھی شریک تھے۔ گورنر سندھ نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان، خصوصاً کراچی کے انڈسٹریل زونز میں صنعتیں قائم کرنے اور سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ افتتاح کے بعد گورنر سندھ نے فیکٹری کے پلانٹس اور لیتھیم بیٹریوں کی تیاری کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تاکہ صنعتی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی شراکت داری نہ صرف معیشت بلکہ پاور سیکٹر کیلئے بھی سودمند ثابت ہوگی، لیتھیم بیٹریز پاکستان میں بجلی کے بحران کے حل میں اہم کردار ادا کریں گی۔ بدر گروپ کے چیئرمین نے اس موقع پر بتایا کہ 10 گیگاواٹ سے زائد توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت جدید انرجی اسٹوریج کے شعبے میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جو خطے میں پائیدار توانائی کے فروغ کی جانب بڑا قدم ہے۔