ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے بنوں میں شہید ہونے والے پاک فوج کے میجر عدنان اسلام کے گھر جاکر والدین سے تعزیت کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور منگل کے روز چند دن قبل بنوں میں شہید ہونے والے پاک فوج کے میجر عدنان اسلم کے گھر گئے جہاں انہوں نے شہید کے اہل خانہ سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیر اعلیٰ نے شہید کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی اور ملک و قوم کے لیے میجر عدنان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وہ اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، شہید میجر عدنان اسلم نے دہشتگردوں کا انتہائی جوانمردی سے مقابلہ کیا اور پوری قوم کو ایسے بہادر سپوتوں پر فخر ہے۔
وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، ملک میں امن کے لئے سکیورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پوری قوم فورسز کے ساتھ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اہل خانہ پوری قوم کے لئے
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد:پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔