مون سون ختم ہوا اور سارے دریا معمول کی سطح پر آچکے ہیں، ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
لاہور:
پنجاب کے صوبائی ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ مون سون ختم نہیں ہوا لیکن صوبے میں دریا معمول کی سطح پر آچکے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مون سون مکمل ختم ہو گیا ہے، جتنے بھی دریا تھے وہ نارمل ہو چکے ہیں، چناب میں مرالہ سے پنجند تک کوئی پیک نہیں ہے اور جسڑ سے سدھنائی تک پانی نارمل سطح پر آچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ستلج پر بہاؤ زیادہ ہے، بہت سی جگہوں پر پونڈنگ ختم ہو رہی ہیں، ایم 5 موٹروے 22 کلو میٹر کا ایریا پانی کی وجہ سے بند ہے اس کو بحال کر رہے ہیں، اسی طرح موٹر وے پر دس سے بارہ کلومیٹر کی پونڈنگ بنی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیلانی ایکسپریس وے سے چناب کی طرف نکل رہا ہے، دریائے چناب کا اپنا لیول ڈاؤن ہو رہا ہے، جلال پور سے لودھراں روڈ تک آمدورفت کے لیے بندہے۔
ڈی جی نے بتایا کہ 28 اضلاع میں 4795 موضوجات متاثر ہوئے، سیلاب سے کل 4 لاکھ 7 ہزار 30 لوگ متاثر ہوئے، ساوتھ پنجاب میں 331 کیمپ لگائے گئے ہیں، ریلیف کیمپس میں علی پور جلالپور ایک لاکھ 6 ہزار لوگ رہائش پذیر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ425 میڈیکل کیمپس ہیں، کلینک ان ویل بھی ہیں، اب بوٹس بھی پانی کی کمی کی وجہ سے نکال لیا ہے، سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں کل 6لاکھ 12ہزار 833 لوگوں کو نکالا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب میں کل 20لاکھ جانوروں کو نکالا گیا، سیلاب کی وجہ سے اب تک 123 اموات ہوئی ہیں، 25 لاکھ 82 ہزار ایکڑ زمین متاثر ہوئی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ گجرات اور فیصل آباد میں فصلوں کی سب سے زیادہ تباہی ہوئی، مکئی کی فصل کو نقصان ہوا، چاول کی فصل کو 15 فیصد، گنا کی فصل کو 13 فیصد اور کپاس کی فصل کو 5 فیصد نقصان ہوا۔
عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ 824 جانوروں گم ہونے کی اطلاعات ہیں لیکن اس کا اب سروے ہو گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے کی فصل کو بتایا کہ
پڑھیں:
کراچی، رواں سال ٹریفک حادثات میں ہلاکتوں کا سیلاب، ریسکیو ادارے نے اعدادوشمار جاری کر دیے
کراچی:رواں سال 2025 میں کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات کے باعث 731 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جب کہ 10,628 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
چھیپا ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں جن میں مردوں کی تعداد 567، خواتین کی 72 اور بچوں کی 92 ہے۔
سب سے زیادہ حادثات ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے ہوئے ہیں جن میں ڈمپر، ٹریلر اور واٹر ٹینکر کے حادثات شامل ہیں۔
308 دنوں میں 217 افراد ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے جاں بحق ہوئے ہیں جن میں ڈمپر کی ٹکر سے 40، ٹریلر کی ٹکر سے 81 اور واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 49 افراد کی موت ہوئی۔
چھیپا ذرائع کے مطابق ان حادثات میں زخمی ہونے والوں میں مردوں کی تعداد 8,308، خواتین کی 1,661 اور بچوں کی 505 ہے جنہیں مختلف اسپتالوں میں علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔