مقدمہ میں 62کلو چرس ظاہر کی گئی جبکہ برآمد 100کلو ہوئی تھی
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوٹری (نامہ نگار)ایکسائز انسپکٹر ممتاز ناریجو کا کارنامہ۔کوئٹہ سے کراچی اسمگلنگ ہونے والی منشیات کی بڑی تعداد مبینہ غائب کردی۔تین افراد میں سے دو کو رشوت کے عیوض آزاد کردیا۔ایک کو چالان کردیا۔مقدمہ میں 62کلو چرس ظاہر کی گئی جبکہ برآمد 100کلو ہوئی تھی۔بدعنوان اہلکاروں نے ملزمان آزاد کرکے اور چرس چھپاکر لاکھوں روپے اینٹ لیئے۔تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے کراچی مزدا ٹرک میں ٹماٹر لیکر جانے والے ٹرک سے چرس کی بڑی مقدار برآمد ہونے پر محکمہ ایکسائز جامشورو ہائی چیک پوسٹ انچارج انسپکٹر ممتاز ناریجو نے تین افراد میں سے ایک ملزم شمائل خان کو گرفتار دکھا کر منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ دو افراد کو مبینہ بھاری نزارنے کے عیوض آزاد کردیاگیا۔ایکسائز انسپکٹر نے ملزمان سے برآمد چرس کی تعداد بھی مبینہ طور مقدمہ میں کم ظاہر کی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ چرس کی مقدار 100کلو کے قریب تھی جس میں سے بڑی مقدار کو غائب کردیا گیا ہے اس طرح محکمہ ایکسائز جامشورو ہائی وے چیک پوسٹ انچارج نے لاکھوں روپے اینٹ لیئے ہیں۔
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت میں مسافر اور مال بردار ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں؛ متعدد ہلاکتیں
بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ایک مسافر ٹرین اسٹیشن کے نزدیک کھڑی مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس خوفناک حادثے میں مسافر ٹرین کی کئی بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں اور مسافروں کی چیخ و پکار سے فضا گونج اُٹھی تھی۔
ریسکیو ٹیم نے بوگی کو کاٹ کر اندر پھنسے مسافروں کو نکالا۔ اب تک 5 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جب کہ متعدد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بھارتی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 4 زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے باعث حادثے میں ہونے والی ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
حادثے کے بعد ریلوے ٹریک اور سگنلز کے نظام کو شدید نقصان پہنچا جس کے باعث متعلقہ ریل روٹس پر ٹرینوں کی روانگی معطل ہوگئی۔
ابتدائی تفتیش میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ حادثے کی وجہ سگنلنز کی خرابی ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے تیز رفتار ٹرین ٹریک پر کھڑی مال بردار ٹرین سے ٹکرائی۔
تاہم حادثے کی ٹھوس وجہ جاننے کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی البتہ اب تک بھارت میں بنائی گئی کوئی بھی انکوائری کمیٹی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی ہے۔