امریکی وزیرِ دفاع نے دنیا بھر میں تعینات جرنیلوں کو ہنگامی اجلاس کے لیے طلب کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے دنیا بھر میں تعینات اعلیٰ فوجی افسران کو اگلے ہفتے ورجینیا کے کوانٹیکو میں ایک غیر معمولی اجلاس کے لیے طلب کر لیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس اچانک اجلاس کے باعث کئی سینئر افسران کے طے شدہ شیڈول متاثر ہوئے ہیں۔ بعض افسران ہزاروں فوجیوں کی کمان کرتے ہیں اور ان کے شیڈول کئی ہفتے پہلے طے ہوتے ہیں۔
یہ واضح نہیں کہ وزیرِ جنگ نے کم وقت کے نوٹس پر افسران کو کیوں بلایا ہے، تاہم امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اتنے زیادہ سینئر افسران کا ایک ساتھ جمع ہونا غیر معمولی تصور کیا جا رہا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان نے صرف اتنا کہا کہ وزیرِ جنگ آئندہ ہفتے اپنے فوجی رہنماؤں سے خطاب کریں گے، مگر اجلاس کے مقاصد یا شرکا کی تعداد ظاہر نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر محکمہ دفاع کا نام بدل کر ’’محکمہ جنگ‘‘ رکھنے کی تجویز بھی کانگریس کے سامنے ہے۔
امریکا کے فوجی دنیا بھر میں تعینات ہیں، جن میں جاپان، جنوبی کوریا اور مشرقِ وسطیٰ شامل ہیں۔ اس اچانک طلبی پر ماہرین کا کہنا ہے کہ اجلاس معمولی بھی ہو سکتا ہے لیکن وضاحت کی کمی سے غیر یقینی ضرور پیدا ہوئی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اجلاس کے
پڑھیں:
افغان طالبان سے کشیدگی، ترک وفد اسی ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا: اردگان بات چیت جاری رہنی چاہئے، ایران
انقرہ+ اسلام آباد+ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) ترک صدر رجب طیب اردگان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ حکان فیدان، وزیر دفاع یشار گولر اور انٹیلی جنس چیف ابراہیم کالن رواں ہفتے اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کی جا سکے۔ صدر اردگان نے یہ اعلان آذربائیجان سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ ذرائع کے مطابق استنبول میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔ مذاکرات میں فریقین سرحد پار دہشت گردی کی نگرانی کے طریقہ کار پر اتفاق نہ کر سکے۔ علاوہ ازیں استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور سے متعلق دفتر خارجہ نے بیان جاری کردیا۔ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور استنبول میں7 نومبرکوختم ہوا۔ پاکستان نے ترکیے اور قطر کے مخلصانہ ثالثی کے مثبت اقدامات کو سراہا۔ بیان میں کہا گیا کہ طے شدہ دورانیے کے باوجود افغان حکومت نے دہشتگرد عناصرکے خلاف ٹھوس کارروائی نہیں کی۔ گزشتہ 4 سال میں افغان سرزمین سے پاکستان پر حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا، پاکستان نے ہر بار تحمل کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان نے تجارتی و انسانیت دوست پیشکشیں کیں مگر عملی جواب نہ ملا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق استنبول مذاکرات پر غیرجانبدار ملکوں نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ انسانی ہمدردی کا نہیں۔ بار بار دہشتگردوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا۔ طالبان نے اکثر غلط بیانی کی۔ افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان پر دہشتگردانہ حملے بڑھے۔ دریں اثناء نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ثالثی و مصالحت کی پیش کشی کی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات‘ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ایران کی جانب سے افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ دونوں ممالک کو بات چیت جاری رکھنی چاہئے۔ علاوہ ازیں افغان طالبان حکومت کی نااہلی، معاشی بدانتظامی اور عوام دشمن پالیسیوں کے باعث افغانستان شدید بحران کا شکار ہونے لگا ہے۔ افغان طالبان کے ظالمانہ اقتدار نے افغانستان کو غربت، افلاس اور تباہ حالی کی تصویر بنا دیا۔ اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ نے افغانستان کی تباہ حال معیشت اور عوامی بدحالی کو آشکار کر دیا۔ امریکی میڈیا نے بتایاکہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی 2025 ء کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی 64.9 فیصد آبادی کثیرالجہتی غربت کا شکار ہے جبکہ مزید 19.9 فیصد افغان شہری غربت کے دہانے پر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں غربت میں نمایاں کمی کے باوجود افغانستان اس بہتری سے محروم رہا۔ افغانی عوام اپنی بنیادی ضروریات سے 55.5 فیصد حد تک محروم ہیں۔علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے افغان وزیر سے بھی رابطہ کیا۔