City 42:
2025-10-04@16:52:32 GMT

حکیم شہزاد عرف لوہا پاڑ کےوارنٹ گرفتاری  جاری

اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT

 شاہین عتیق: چئیرمین ڈرگ کورٹ محمد نوید رانا نے غیر قانونی ادویات کی تشہیر کے مقدمے میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے حکیم شہزاد عرف "لوہا پاڑ" کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کر دیا جبکہ ان کے وارنٹ گرفتاری بھی دوبارہ جاری کر دیے گئے ہیں۔

عدالت نے اس کیس میں شریک ملزم اور حکیم شہزاد کے بیٹے نصیب الرحمان کے ضامن کی طرف سے جعلی مچلکے جمع کرانے پر سخت نوٹس لیا اور ضامن کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا۔

پنجاب پولیس کے دو افسروں کے تبادلے

کیس کی سماعت کے دوران نصیب الرحمان عدالت میں موجود تھے جبکہ حکیم شہزاد غیر حاضر رہے۔

یاد رہے کہ ڈرگ انسپکٹر کی جانب سے حکیم شہزاد اور ان کے بیٹے کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرایا گیا ہے جس میں ان پر غیر قانونی اور غیر معیاری ادویات کی تشہیر اور فروخت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم سے متعلق کیس: ڈائریکٹر اور مشیراینٹی کرپشن کے پی کے وارنٹ گرفتاری جاری

جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے خلاف کیس  میں  ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا صدیق انجم  اور مشیر اینٹی کرپشن مصدق عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے این سی سی آئی اے کی درخواست پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے معاملے میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں درج مقدمہ کے اخراج کی درخواست مسترد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم، کے پی حکومت کے افسر کا ٹرائل روکنے کا حکم

عدالت نے نے تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار صدیق انجم پر الزام ہے کہ اس نے دیگر شریک ملزمان کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی، مہم احمد صدیق دلاور اور ان کے اہل خانہ کو بلیک میل کرنے اور ہراساں کرنے کیلئے تھی۔

احمد صدیق دلاور کے چچا پر بے جا الزامات بھی لگائے گئے، درخواست گزار وکیل کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن بنوں میں مقدمہ  کے اندراج کی وجہ سے درخواست گزار کو نشانہ بنایاگیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اوراحمد صدیق دلاور کے وکیل نے درخواست گزار کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قراردیا، عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے میں شکایت پر باقاعدہ انکوائری کے بعد مقدمہ درج کیا گیا، عدالت کو بتایا گیا کہ چالان بھی متعلقہ عدالت میں جمع کرایا جاچکا ہے اور ٹرائل کورٹ میں کیس زیر سماعت یے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ درخواست گزار صدیق انجم کے خلاف احمد صدیق دلاور نے ایف آئی اے میں شکایت درج کروائی، شکایت پر ایف آئی اے نے انکوائری کرکے شواہد  اکٹھے کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا۔

درخواست گزار صدیق انجم نے صرف اپنی حد تک اخراج مقدمہ کی درخواست دی، مقدمہ میں دیگر سات ملزمان بھی ہیں اور کسی ایک کی حد تک مقدمہ خارج نہیں کیا جاسکتا،  مقدمہ کا چالان ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جا چکا ہے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار اگر سمجھتا ہے کہ وہ بے گناہ ہے تو ٹرائل کورٹ میں بریت کی درخواست دائر کرسکتاہے، درخواست گزار کی جانب سے اخراج مقدمہ کی درخواست کا کوئی ٹھوس جواز نہیں ہے، عدالت درخواست خارج کرتی ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار کی عدالت نے کیس میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ٹرائل سے روک رکھا تھا، جسٹس بابر ستار کی عدالت کا سنگل بنچ ختم کیے جانے کے بعد یہ کیس جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت منتقل کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم سے متعلق کیس: ڈائریکٹر اور مشیراینٹی کرپشن کے پی کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم، عمران ریاض کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری پر قانونی کارروائی جاری
  •  جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس، شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری  
  • جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس، پی ٹی آئی متعدد رہنمائوں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس، شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری