حکومت ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر اور ریل کے نظام کی ترقی پر تیزی سے کام کر رہی ہے، بلال اظہر کیانی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
ابوظہبی ( نیوز ڈیسک ) وزیر مملکت خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی نے ابو ظہبی میں ’’گلوبل ریل کانفرنس‘‘سے خطاب اور وزرا ءکے پینل مذاکرے میں شرکت کی جبکہ یو اے ای کی اتحاد ریل کے سی ای او شادی ملک سے ملاقات کے علاوہ، عالمی نمائش کا بھی دورہ کیا۔
Represented Pakistan at the Global Rail Conference and Exhibition in Abu Dhabi, and participated in the high-level Ministerial Panel Discussion on “Building Connected Nations: The Role of Transport and Infrastructure in Sustainable Development.
’’پی ٹی وی نیوز ‘‘ کے مطابق ’’گلوبل ریل کانفرنس‘‘ سے خطاب میں وزیر مملکت خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی نے کہا کہ معاشی ترقی و پائیدار اقتصادی خوشحالی میں جدید ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کا مرکزی کردار اور اہمیت ہے۔ اسی وژن کے تحت وزیراعظم شہباز شریف پاکستان میں ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر اور ریل کے جدید نظام کی ترقی پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ ایم ایل ون اور ایم ایل تھری کی اپ گریڈیشن کے2 بڑے ریلوے کوریڈورز اسی وژن کا حصہ ہیں۔
تاریخ میں پہلی بار سموگ کے خاتمے کیلئے پنجاب میں جدید گنز کا استعمال شروع
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وزیر مملکت بلال اظہر کیانی ابوظہبی انٹرنیشنل نمائش مرکز میں 30 ستمبر سے 2 اکتوبر 2025 تک منعقدہ ’’گلوبل ریل کانفرنس اور نمائش‘‘ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں جس میں دنیا بھر سے وزرائے ٹرانسپورٹ، پالیسی سازوں اور صنعتی رہنما شریک ہیں۔ یو اے ای کے ریل کی ترقی کے ادارے اتحاد ریل کے زیرِ اہتمام اس کانفرنس کا مقصد ریل اور بنیادی ڈھانچے کے مستقبل کو تشکیل دینا ہے۔
کانفرنس کے موقع پر ’’پائیدار ترقی میں ٹرانسپورٹ اور بنیادی ڈھانچے کا کردار‘‘ کے موضوع پر اعلیٰ سطحی وزارتی پینل مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے وزیر مملکت خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ اور اقتصادی خوشحالی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ سفر کی آسانی اور معیاری سڑکوں اور ریل رابط ترقی کے دروازے کھولتا ہے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور علاقائی یکجہتی فروغ پاتی ہے۔
چین اب بدل چکا ہے، 14 سال پہلے جب آیا تو بالکل مختلف تھا: آصف زرداری
بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے حوالے سے پاکستان کی پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے بلال اظہر کیانی نے کہاکہ موٹرویز کے وسیع نیٹ ورک کی تعمیر سے صوبوں کے درمیان رابطے بہتر بنائے گئے ہیں جس سے پاکستان میں مال برداری کی نقل و حرکت بھی بہتر ہوئی ہے۔ پاکستان ریلوے کو جدید، مؤثر، قابل اعتماد اور ماحول دوست قومی ٹرانسپورٹ کی ریڑھ کی ہڈی میں تبدیل کرنے کے وژن پر عمل پیرا ہیں۔
کانفرنس کے موقع پر بلال اظہر کیانی نے ریل اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لیے کلیدی بین الاقوامی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ متعدد ملاقاتیں بھی کیں۔
مشتاق یوسفی کہتے ہیں میں نے بڑے پیار سے بیگم سے پوچھا..؟ (مسکرائیے )
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بلال اظہر کیانی نے بنیادی ڈھانچے وزیر مملکت کی ترقی ریل کے
پڑھیں:
پورٹ قاسم عالمی رینکنگ میں نمایاں، دنیا کی نویں تیزی سے ترقی کرتی کنٹینر بندرگاہ قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اہم سنگ میل عبور ہوگیا، پورٹ قاسم کو بین الاقوامی ادارے کی تازہ رپورٹ میں دنیا کی نویں سب سے زیادہ ترقی کرنے والی کنٹینر بندرگاہ قرار دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق کنٹینر پورٹ پرفارمنس انڈیکس (CPPI) 2024 میں 400 سے زائد عالمی بندرگاہوں کا تجزیہ کیا گیا، جس میں پورٹ قاسم نے محض چار برسوں میں 35.2 پوائنٹس کی شاندار بہتری کے ساتھ دنیا بھر میں نمایاں مقام حاصل کیا، یہ کامیابی پاکستان کی بڑھتی ہوئی تجارتی صلاحیت اور بندرگاہی شعبے میں عملی اصلاحات کا نتیجہ ہے۔
وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز جنید انور چوہدری نے اس پیش رفت کو قومی فخر کا لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیسی اصلاحات، مؤثر قوانین اور ڈیجیٹلائزیشن نے اس کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا،کارگو آٹومیشن، ریئل ٹائم ٹریکنگ اور جدید سہولیات نے پاکستان کی بندرگاہی صنعت کو عالمی معیار پر لا کھڑا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے طویل عرصے سے رکے ہوئے ڈریجنگ منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد بڑے جہازوں کی آمد و رفت ممکن ہوگی اور تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے برتھس اور اسٹوریج سہولیات سے برآمدی استعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
چیئرمین پورٹ قاسم ریئر ایڈمرل (ر) معظم الیاس نے اس کامیابی کو افرادی قوت کی محنت، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور اختراعی اقدامات کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پیش رفت پاکستان کو خطے کے ایک ابھرتے ہوئے لاجسٹکس حب کے طور پر اجاگر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم مل کر ایک جدید سمندری مثلث تشکیل دے رہے ہیں، جس سے نہ صرف تجارتی لاگت کم ہوگی بلکہ پاکستان عالمی سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش مارکیٹ بن جائے گا۔