Juraat:
2025-10-04@16:48:41 GMT

بلوچستان کی ترقی روکنے کی سازشیں

اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT

بلوچستان کی ترقی روکنے کی سازشیں

 

ریاض احمدچودھری

بلوچستان اب ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے، اور وہ وہاں متعدد معاشی منصوبوں پر کام جاری ہے، یہ سماجی و معاشی ترقی دہشت گردوں کو ہضم نہیں ہورہی، وزیراعظم اور حکومت کی بلوچستان پر خصوصی توجہ ہے، اور بلوچستان کے لیے فنڈز جاری کیے جارہے ہیں، اور یہ بات دشمن کو کَھل رہی ہے۔ اب یہ بات کھل کر سامنے آچکی ہیں ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اور ماہ رنگ دہشت گردی کی پراکسی ہیں۔ فتنہ الہندوستان کا بلوچوں اور بلوچیت سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان کا تعلق بھارت سے ہے اور وہی ان کا مالک ہے۔ فتنہ الہندوستان کے ترجمان بھارتی میڈیا پر ظاہر ہوتے ہیں اور دہشت گردی کا پرچار کرتے ہیں۔ مغرب اور باقی دنیا بھی جانتی ہے کہ بھارت کس طرح پاکستان میں دہشت گردی کررہا ہے۔ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں ہزاروں سوشل میڈیا اکاؤنٹس آپریٹ کررہی ہیں، اور ان اکاؤنٹس کے ذریعے یہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ فتنہ الہندوستان کو بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہورہی ہے۔
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ہم دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کر رہے ہیں اور یہ بہت مؤثر طریقہ کار ہے، جسے ہم جاری رکھیں گے، دہشت گردوں کابلوچستان اور بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں اور یہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے، فتنہ الہندوستان بلوچستان کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا اور اسی لیے ترقیاتی منصوبوں کو نشانہ بناتے ہیں، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر بلوچستان ترقی کرگیا تو انہیں اپنے مذموم مقاصد کے لیے کوئی بندہ نہیں ملے گا۔ ہم حق پر ہیں اور حق کی ہمیشہ فتح ہوتی ہے، راستہ دشوار اور طویل ہوسکتا ہے لیکن ہمارے ایمان اور یقین میں کوئی شک نہیں ہے، فتح ہماری ہوگی اور پاکستان قائم رہے گا۔بھارت افغانستان کو پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتا آرہا ہے، مگر کیا وہ اپنی کوششوں میں کامیاب ہوگئے؟ نہیں، کیونکہ ہم کوئی ترنوالہ نہیں ہیں، دوسری بات یہ کہ پاکستان اور افغانستان نہ صرف برادرانہ مسلم ممالک ہیں بلکہ پاکستان اور افغانستان میں پشتونوں کی بھی بڑی تعداد آباد ہے، اور دونوں طرف زبان اور ثقافت مشترکہ ہے، پاکستان نے تو افغانیوں کے ساتھ حسن سلوک کیا ہے۔ ہم نے افغانستان سے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔ ایک پاکستانی کا خون ہمارے لیے ہزار افغانیوں پر مقدم ہے، کیونکہ کوئی بھی ریاست اس بات کی اجازت نہیں دے سکتی کہ کوئی دوسری ریاست اس کے شہریوں کو نشانہ بنائے۔
سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا نے کہاکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار حملے میں فتنہ الہندوستان ملوث ہے۔ دہشت گردوں نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا، یہ دہشت گرد حملہ اسکول بس پر نہیں ہماری اقدار پر تھا۔ خضدار میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، دہشت گردوں نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا، یہ دہشت گرد حملہ اسکول بس پر نہیں ہماری اقدار پر تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار حملے میں فتنہ الہندوستان ملوث ہے، فتنہ الہندوستان نے امن سبوتاژ کیا۔ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، جیسے سانحہ اے پی ایس کے بعد آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا تھا اسی طرح فتنہ الہندوستان کے خلاف بھی آپریشن کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور ان دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے گا۔
دہشت گردوں کو سیکیورٹی فورسز اور عوام نے مل کر سنبھالنا ہے اور ہم سنبھال سکتے ہیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی کو بے نقاب کریں، جو لوگ ان کے انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں تو دہشت گردوں کا انسانی حقوق سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، جب دہشت گرد مارے جاتے ہیں تو ہم ان کے ڈی این اے کراتے ہیں تو ان میں سے آدھے وہی نکلتے ہیں جن کی تصویریں یہ مسنگ پرسن کے طور پر لے کر گھوم رہے ہوتے ہیں۔2024 میں مجموعی طور پر 1018 دہشت گرد مارے گئے جن میں سے 223 بلوچستان میں ہلاک کیے گئے، رواں سال اب تک 747 دہشت گرد مارے جاچکے ہیں جن میں سے 203 صرف بلوچستان میں ہلاک کیے گئے ہیں، جیسے جیسے ( بھارت ) ان دہشت گردوں کو کارروائیوں کے لیے آگے بڑھا رہا ہے ویسے ویسے ریاست ان کا قلع قمع کررہی ہے۔جس طرح قوم بھارت کے خلاف جنگ میں ایک آہنی دیوار بن گئی تھی اسی طرح بھارتی پراکسیز کے خلاف بھی آہنی دیوار بن جانے کی ضرورت ہے،بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت اس لیے کی کہ تمام فورسز دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں اور ان کے خلاف گھیرا تنگ کررہی ہیں، گزشتہ برس 250 کے قریب دہشت گرد مارے گئے تھے اور اس سال اب تک 230 کے قریب دہشت گرد بلوچستان میں ہم مار چکے ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا گیا، وہ جب نکلتے ہیں تو محض 25، 30 لوگ ان کے ساتھ ہوتے ہیں، بلوچستان کے لوگ بھی انہیں پہچان چکے ہیں، بھارت کے خلاف جنگ میں مغربی سرحد سے ایک سپاہی بھی نہیں ہٹایا گیا، بلوچستان میں جو کچھ ہورہا ہے وہ بلوچوں کی جنگ نہیں ہے، یہ بھارت کی پراکسیز ہیں جو پیسے لے کر قتل کر رہے ہیں۔
٭٭٭

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

شیرانی، سکیورٹی فورسز کا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 7 دہشت گرد جہنم واصل

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن خفیہ اطلاع پر کیا گیا جس میں دہشت گرد گروہ "فتنہ الخوارج" سے تعلق رکھنے والے بھارتی حمایت یافتہ 7 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران بھارتی حمایت یافتہ 7 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن خفیہ اطلاع پر کیا گیا جس میں دہشت گرد گروہ "فتنہ الخوارج" سے تعلق رکھنے والے عناصر نشانہ بنے، کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے مکمل طور پر پاک کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ایسی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا اور سکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔

وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ نہتے اور معصوم شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والے دہشتگردوں کو شکست فاش دی گئی، حکومت اور سکیورٹی ادارے ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں اور اس سلسلے میں ہر ممکن اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ شہباز شریف نے قرار دیا ہے کہ پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے خواہشمند عناصر کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور دہشتگردی کی عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن پر سکیورٹی فورسز کی بہادری اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرکے دہشت گردوں کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیئے، سات دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے والے بہادر جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں قیام امن کے لیے سکیورٹی فورسز کی کامیابیاں قابل تحسین ہیں، قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ: ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کا ایک اور زخمی چل بسا، شہدا کی تعداد 13 ہوگئی
  • شیرانی، سکیورٹی فورسز کا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 7 دہشت گرد جہنم واصل
  • پاکستان کو سوچناپڑے گا   دنیا کے نقشے پر رہنا چاہتا ہے یا نہیں ،بھارتی آرمی چیف کی بڑھک
  • ایف سی ہیڈ کوارٹر حملے میں ملوث دو دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی
  • بلوچستان کے ضلع شیرانی میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 7 دہشتگرد ہلاک
  • شیرانی: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 7 دہشت گرد جہنم واصل
  • سیکیورٹی فورسز کا بلوچستان میں آپریشن، 7 بھارتی سرپرست یافتہ دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 7 دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی