فلک جاوید کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر نے پر تحریری فیصلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (آن لائن) ریاست مخالف ٹوئٹ سمیت 2 مقدمات میں گرفتار فلک جاوید کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر نے کے بارے میں تحریری فیصلہ جاری کردیاگیا۔ ضلع کچہری لاہور میں جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، این سی سی آئی اے کے تفتیشی افسر نے 21 روز کا جسمانی ریمانڈ مانگا تھا۔ تفتیشی افسر نے ملزمہ کا موبائل ریکور کرلیا، ملزمہ تفتیشی افسر کو موبائل فون کا پاسورڈ نہیں دے رہی جس پر عدالت ملزمہ کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزمہ کو 8 اکتوبر کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کیا جائے، مزید ریمانڈ چاہیے ہو تو تفتیشی افسر کی رپورٹ دیکھ کر عدالت فیصلہ کرے گی۔ تحریری فیصلے میں درج ہے کہ اگر تفتیشی افسر نے ملزمہ سے میٹریل برآمدگی کی مزید رپورٹ پیش نہ کی تو ملزمہ کا ریمانڈ نہیں دیا جائے گا، تفتیشی افسر جیل میں جاکر ملزمہ سے تفتیش کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تفتیشی افسر
پڑھیں:
ریاست مخالف ٹوئٹ، صوبائی وزیر کی نامناسب تصویر اپلوڈ کا کیس: فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
ضلع کچہری لاہور نے ریاست مخالف ٹوئٹ اور صوبائی وزیر کی نامناسب تصویر اپلوڈ کرنے کے مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی۔
ضلع کچہری لاہور میں ریاست مخالف ٹویٹ اور صوبائی وزیر کی نامناسب تصویر اپلوڈ کرنے کے مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما فلک جاوید کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کیس کی سماعت کی، نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
دوران سماعت این سی سی آئی اے نے فلک جاوید کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، پی ٹی آئی رہنما فلک جاوید کے وکیل رانا عبدالمعروف نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی۔
وکیل رانا عبدالمعروف نے مؤقف اپنایا کہ این سی سی آئی اے کر کیا رہی ہے ، ایف آئی آر جھوٹ پر مبنی ہے، ایف آئی آر میں 6 نام ہیں جو لنک استعمال ہوئے، مجھے نہ ہی مقدمہ میں نامزد کیا گیا۔
وکیل مؤقف اختیار کیا کہ میری بہن صنم جاوید کی وجہ سے مجھے گرفتار کیا گیا، این سی سی آئی اے نے مجھے جھوٹے مقدمات میں شامل کیا ، این سی سی آئی اے نے پہلے ریمانڈ پر موبائل ریکور کرنے کا کہا، میں اس دن سے جیل کسٹڈی میں ہوں مجھے برآمدگی کے لیے باہر نہیں لے جایا گیا۔
وکیل نے مزید کہا کہ این سی سی آئی اے میرے اوپر موبائل کہاں سے ڈال رہی ہے، 9 دن کا ریمانڈ ہو چکا ابھی تک کوئی پراگریس نہیں ہوئی، ابھی ملزمہ کا جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا،
عدالت ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فلک جاوید کے مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعد ازاں عدالت نے فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں چار روز کی توسیع کر دی۔