ملتان، آئی ایس او کے زیراہتمام بہائوالدین زکریایونیورسٹی میں امام حسین کانفرنس 14 اکتوبر کو ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملک بھر کے تعلیمی اداروں بالخصوص پروفیشنل اداروں میں سالانہ یوم حسین علیہ السلام منایا جاتا ہے۔ ملتان میں بہائوالدین زکریا یونیورسٹی، نشتر میڈیکل یونیورسٹی اور انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں امام حسین کانفرنس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع ملتان بہائوالدین زکریا یونیورسٹی یونٹ کے زیراہتمام سالانہ امام حسین کانفرنس آئی ایم ایس ایگزیکٹو ہال میں 14 اکتوبر کو منعقد ہوگی، سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری پیغام کے مطابق سالانہ امام حسین کانفرنس میں طلباء طالبات کے علاوہ اساتذہ، پروفیسرز اور علماء اسکالر خطاب کریں گے۔ واضح رہے کہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملک بھر کے تعلیمی اداروں بالخصوص پروفیشنل اداروں میں سالانہ یوم حسین علیہ السلام منایا جاتا ہے۔ ملتان میں بہائوالدین زکریا یونیورسٹی، نشتر میڈیکل یونیورسٹی اور انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں امام حسین کانفرنس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پریم یونین کا ملتان ریلوے اسٹیشن پر احتجاجی مظاہرہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریلوے کی نجکاری ملک سے غداری کے مترادف ہے ، پاکستان ریلوے منی پاکستان ہے ، وحدت کی علامت اور چاروں صوبوں کی زنجیر ہے، ریلوے لاکھوں خاندانوں کو روزگار دے رہا ہے، ریلوے کی بحالی پاکستان کی معیشت کی بحالی ہے آج ریلوے کے 52 ارب روپے کے خسارے کی ذمہ دار افسر شاہی ہے ، ریلوے کو چلانے کے لیے ریلوے کی بحالی اور منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے حکومت ریلوے میں انویسٹمنٹ کرے ، ریلوے ٹریک 24 گھنٹوں میں سے 23 گھنٹے خالی رہتا ہے اس ٹریک کو مصروف رکھنے کے لیے حکومت ملکی و غیر ملکی سطح پر انویسٹرز کو دعوت دے جس طرح موٹرویز اور ایکسپریس ویز کے لیے سالانہ اربوں روپے رکھے جاتے ہیں اسی طرح ریلوے کی بحالی کے لیے بھی سالانہ بجٹ مختص کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ریلوے پریم یونین پاکستان کے مرکزی صدر شیخ محمد انور نے ملتان ریلوے اسٹیشن پر ایم او ڈی ، 450 ٹی ایل اے ملازمین (TLA ) کو تنخواہوں کی ادائیگی، ریگولر کرنے اور ملازمین کو ٹی اے ڈی اے بحال کرنے کے حوالے سے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا 1993 میں مزدوروں کی آواز بند کرنے کے لیے اور مزدوروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے لیے ایم او ڈی لگائی گئی تھی مگر ریلوے پریم یونین کی جدوجہد سے عدلیہ کے ذریعے ہمیں فتح حاصل ہوئی اور آج بھی یہ کیس ہائیکورٹ میں موجود ہے ، آج ریلوے کی ویرانی کی بڑی وجہ ملازمین کے
ساتھ ناانصافی ہے ریلوے ٹریک بوڑھے ہو چکے ہیں ، 2019 سے ریلوے ملازمین کو ٹی اے ڈی اے نہیں دیا گیا جب ریلوے کے مزدوروں کو کچھ نہیں ملا تو پھر چیئرمین سے لے کر افسروں تک سب کے TADA بند کیے جائیں انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ایل اے ملازمین ریلوے کی جان ہیں یہ اسکلڈ ورکرز ہیں جب اسکلڈ ورکرز کو تنخواہیں اور ٹی اے ڈی اے نہیں دیا جائے گا تو پھر ریلوے کیسے چلے گی، 1700 سو کلومیٹر ریلوے ٹریک 2019 سے بند تھا الحمداللہ آج ریلوے کے مزدوروں کی دن رات کی محنت ڈی جی خان سیکشن بحال ہوا ۔ انشاء اللہ تعالیٰ بہت جلد بہاول نگر ریلوے ٹریک کی بحالی پر کام شروع ہو جاے گا۔انہوں نے کہا کہ آج ریلوے کی آمدن 95 ارب روپے ہے مگر مزدوروں کو پھر بھی 2019 سے بند ٹی اے کی ادائیگی نہ ہو سکی۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف صاحب ملازمین کے واجبات ادا کرنے کے لیے 15 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکیج جاری کریں تاکہ ریلوے کے ریٹائرڈ ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کی جا سکے۔