data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنیوالوں کو قوم معاف نہیں کرے گی، صہیونی ریاست اسرائیل کا وجود عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ ہے، فلسطین فلسطینیوں کا ہے کوئی دو ریاستی حل قبول نہیں۔ فلسطینیوں نے تاریخ رقم کی ہے جنہوں نے دو سال سے مقابلہ کرکے اسرائیل کا غرور خاک میں ملادیا ہے۔ 75ہزار فلسطنیوں کا قاتل ٹرمپ کیسے امن کا داعی بن سکتا پے۔اسرائیل کو ناکامی و دلدل سے نکالنے اور جنگی جرائم کے مرتکب نیتن یاہو کو بچانے کے لیے اب وہ میدان میں آیا ہے۔ گریٹر اسرائیل کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ اصل فریق حماس جو بھی فیصلہ کرے وہ پورے عالم اسلام کا موقف ہے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مقصد گریٹر اسرائیل کا راستہ کھولنا ہے بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو ایک ناجائز ریاست قراردیا تھا، قائد اعظم کے اصولوں کے برعکس فیصلے قوم قبول نہیں کرے گی۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی اپنے ذاتی مفادات کے لیے تو سب کچھ کرتی ہیں مگر ٹرمپ کی سرپرستی میں غزہ میں جاری انسانیت کے قتل عام پر امریکا و اسرائیل کی مذمت اور بائیکاٹ کیوں نہیں کرتے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے رمیان دفاعی معادہ خوش آئند بات ہے مگر اصل کامیابی تب ہوگی جب پوری امت متحد ہوجائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب پر منعقدہ عظیم الشان چلڈرن غزہ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید،نائب امراء عقیل احمد خان،عبدالقیوم شیخ،جنرل سیکرٹری حنیف شیخ ،جے آئی یوتھ حیدرآباد کے صدر عرفان قائمخانی، اسلامی جمعیت طلبہ حیدرآباد کے ناظم رافع احسن قاضی،جمعیت طلبہ عربیہ کے ذمے دار حافظ رضوان نے بھی خطاب کیا جبکہ صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا،الخدمت حیدرآبادکے صدر نعیم عباسی، نائب امیر ناصر کاظمی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری عبدالباسط خان،سفیان ناصر بھی موجود تھے۔ انہوںنے کہاکہ صہیونی قابض ریاست کے حوالے سے قائداعظم محمد علی جناح واضح پالیسی دے کر گئے ہیں اور یہی پاکستان کی داخلہ و خارجہ پالیسی ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، اسے کسی طور بھی تسلیم نہیں کیا جا سکتا انہوں نے کہا کہ بیت المقدس فلسطین کی سرزمین پاکیزہ جگہ ہے، یہ سرزمین فلسطینیوں کی ہے، اسلام سے وابستہ ہے،ان کے پاس کھانے کو کچھ نہیں، مائیں اپنے معصوم بچوں کو لے کر بیٹھی ہیں قحط کا شکار ہیں اسی طرح شہادتیں ہورہی ہیں، 75 ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، سب سے بڑی تعداد خواتین و بچوں کی ہیں،اسرائیل کی جانب سے یہ نسل کشی کی جارہی ہے، فلسطینی بہادر بچے اسرائیلی بمباری سے نہیں ڈرے وہ یہودیوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہوئے ہیں، چھوٹے چھوٹے فلسطینی بچے سڑک سے پتھر اٹھا کر صیہونی فوجیوں کو مارتے ہیں،گھر تباہ ہوگئے ہیں، عمارتیں ملبہ بن گئیں ہیں لیکن وہاں کہ لوگ اسی ملبے پر بیٹھ کر قرآن پڑھتے ہیں، فلسطین میں کسی نے بھی ظلم کے مقابلے میں کمزوری کا اظہار نہیں کیا،فلسطین میں اسپتال تباہ ہوگئے ہیں، فلسطین کے بچے بہادر بچے ہیں،گلوبل صمود فلوٹیلا میں 44 ممالک کے رضاکار تھے، غیر مسلم زیادہ تھے، سابق سینیٹر مشتاق احمد کی قیادت میں پاکستان کی نمائندگی تھی، اس فلوٹیلا کو سلام اور اسرائیل کی مذمت کرتے ہیںجماعت اسلامی کے تحت منعقدہ چلڈرن مارچ میں اسکول کے بچے و اساتذہ بڑی تعداد میں شریک تھے۔ جنہوں نے ہاتھوں میں حماس قائدین اور شہید ہونے والے معصوم بچوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور فری فری فلسطین کے نعرے لگا رہے تھے اس موقع پر بچیوں نے معصوم فسلطینی بچوں کے خون آلود جنازے اٹھائے ہوئے تھے جبکہ طلبہ نے مختلف ٹیبلوز کے ذریعے فلسطین میں جاری نسل کشی کو اجاگر کیا۔

اسٹاف رپورٹر سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیل کو اسرائیل کا

پڑھیں:

پاکستان کو کسی صورت فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے، حافظ نعیم الرحمان

تصویر بشکریہ، حافظ نعیم الرحمان فیس بک

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کو کسی صورت بھی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو اسرائیل کے معاملے میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح والی پوزیشن پر رہنا چاہیے کہ اُسے تسلیم نہیں کریں گے۔

اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے مؤقف پر پوری قوم یکجا ہے: حافظ نعیم

امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے موقف پر پوری قوم یکجا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو صرف ایک فلسطین کی آزاد ریاست کی بات کرنی چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ پاکستان کو کسی بھی صورت فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے، کوئی بھی فوج غزہ نہیں جانی چاہیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اہل فلسطین کو یہ اس فوج سے لڑوائیں گے، جو کام اسرائیل کر رہا ہے، وہ کام ہم کیوں کریں؟

امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ حماس، فلسطینی اتھارٹی سمیت تمام گروپوں کا اتفاق ہے کہ غزہ کے اندر کوئی بھی فورس باہر کی نہیں آنی چاہیے، مذاکرات کرانے والے ممالک بھی سمجھتے ہیں یہ کام نہیں ہونا چاہیے۔

گزشتہ روز اقوام متحدہ( یو این) کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کی گئی۔

یو این کی سلامتی کونسل میں قرارداد کے حق میں 14 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، روس اور چین نے ووٹنگ عمل میں حصہ نہیں لیا۔

اس دوران فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کےلیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور قرارداد اور بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کے منصوبے کو مسترد کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل امریکی فنڈنگ سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، زہران ممدانی کی ٹرمپ سے ملاقات
  • اسرائیل امریکی فنڈنگ سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے؛ زہران کا ٹرمپ کے سامنے کڑوا سچ
  • ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟
  • منصفانہ نظام کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا عوام کو آگے آنا ہوگا، حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی کا پیغام لوگوں کے دلوں میں اترچکا، قافلے کے قدم مضبوط ہیں،لیاقت بلوچ
  • سعودی سرمایہ اور امریکی دلال لابی
  •  قیادت نے جس وقت بھی کال کی سروں پر کفن باندھ کر نکلیں گے، جے یو آئی پنجاب
  • اسرائیل سے دوستی، فلسطینیوں سے بے وفائی قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمان
  • تعلیم، تحفظ اور نشوونما بچوں کا بنیادی حق، وزیر اظم کا عالمی چلڈرن ڈے پر خصوصی پیغام
  • پاکستان کو کسی صورت فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے، حافظ نعیم الرحمان