فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات کے لیے وسیع الائنس کی ضرورت ہے، بانی پی ٹی آئی نے محمود اچکزئی کی سیاسی فکر کو دیکھ کر انہیں اپوزیشن لیڈر بنایا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ممبران اسمبلی کو رشوت دیکر اور ڈرا کر قانون سازی کی گئی، جو ترمیم کے خلاف ڈٹ گئے ان کے خلاف کیسز بنائے گئے۔

اسد قیصر نے کہا کہ ہم اس لیے آئے ہیں کہ عدلیہ سے اظہارِ یکجہتی کرسکیں، جو پی ٹی آئی کے خلاف کیسز ہو رہے ہیں کیا ہمیں انصاف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ الائنس کی میٹنگ بلا رہے ہیں جس میں ملکی سطح پر پروگرام دیں گے، ہم ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی پر کام کریں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے ہمیشہ جمہوریت کے لیے قربانی دی، بانی پی ٹی آئی نے پارٹی قیادت سے مشورہ کیا پھر محمود خان اچکزئی کو منتخب کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اسد قیصر نے کہا نے کہا کہ

پڑھیں:

صدر ٹرمپ کی اپوزیشن ارکان کو ’غداری‘ کے الزام میں سزائے موت کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹ کے ارکانِ اسمبلی کانگریس کے خلاف بغاوت اور غداری کے مقدمات قائم کرنے کی دھمکی دی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپوزیشن ارکان اسمبلی پر نہ صرف غداری اور بغاوت کے الزامات عائد کیئے بلکہ یہاں تک کہہ دیا کہ یہ لوگ سزائے موت کے قابل ہیں۔

یاد رہے کہ یہ اپوزیشن کے وہ ارکان اسمبلی ہیں جو حال ہی میں فوج اور انٹیلیجنس اداروں سے صدر ٹرمپ کے غیرقانونی احکامات ماننے سے انکار کرنے کی اپیل کرچکے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ڈیموکریٹس کے خلاف سخت زبان استعمال کی اور لکھا کہ ان کی سزا موت ہے۔

امریکا کی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر ٹرمپ کے اس بیان کو انتہائی گھٹیا اور جمہوری اقدار کے لیے خطرناک قرار دیا۔

یاد رہے کہ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب 6 ڈیموکریٹک سینیٹرز اور نمائندگان جو فوج یا انٹیلیجنس میں خدمات بھی انجام دے چکے ہیں، نے ایک ویڈیو پیغام وائرل کیا تھا۔

ویڈیو پیغام میں ان ارکان اسمبلی نے فوج کے حاضر اہلکاروں کو یاد دہانی کرائی کہ غیرقانونی احکامات پر عمل کرنا قانوناً جرم ہے۔

ان ارکان اسمبلی نے مزید کہا کہ امریکی آئین کے خلاف کوئی حکم نافذ العمل نہیں ہوتا اور فوجی اہلکاروں کا فرض ہے کہ وہ ایسے کسی بھی حکم کو مسترد کردیں۔

ویڈیو میں سینیٹر مارک کیلی، ایلیسا سلاٹکن اور دیگر نے فوجی اہلکاروں کو براہ راست کہا کہ
آپ کا فرض ہے کہ غیر قانونی احکامات کو مسترد کریں۔ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اس ویڈیو کو حکمراں جماعت ریپبلکن نے سیاسی بنیادوں پر فوج کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش قرار دیا۔

صدر ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے اسے ’’کھلی بغاوت‘‘ کہا تھا۔

جس پر ڈیموکریٹس نے جواب دیا کہ یہ صرف قانون کی وضاحت ہے جیسا کہ امریکی فوجی عدالتیں پہلے بھی واضح کر چکی ہیں کہ ظاہرًا غیرقانونی حکم ماننا جرم ہے۔

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب امریکی صدر نے سخت زبان استعمال کی ہو اس سے قبل 2016 میں ہیلری کلنٹن کے خلاف ’’Lock her up‘‘ نعرہ ان کی انتخابی مہم کا حصہ تھا۔

اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 میں بھی نے الیکشن میں روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

2024 میں بھی صدر ٹرمپ نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق نائب صدر کمیلہ ہیرس کے خلاف کارروائی کا کہا تھا۔

حال ہی میں صدر ٹرمپ نے اپنی ہی جماعت ریپبلکن کے رہنما لز چینی کے بارے میں بھی سخت اور متنازع جملے ادا کیے تھے۔

اسی طرح صدر ٹرمپ نے اپنے ناقدین ایڈم شیف، لیٹیشیا جیمز، جیمز کومی اور جان بولٹن کے خلاف قانونی کارروائیوں کی کھل کر حمایت کی، جن میں سے بعض پر باضابطہ مقدمات بھی قائم ہو چکے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • گلگت، سپیکر اور اپوزیشن لیڈر کا سروس ٹریبونل کا دورہ، ممبران سے ملاقات
  • حکومتی اعتراض مسترد، پی ٹی آئی کا اپوزیشن لیڈر کیلئے محمود اچکزئی کا نام برقرار رکھنے کا فیصلہ  
  • اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی بتوں کی تعمیر و تخریب کی تاریخ
  • صدر ٹرمپ کی اپوزیشن ارکان کو ’غداری‘ کے الزام میں سزائے موت کی دھمکی
  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس، عمران خان کی بہنوں پر تشدد کی شدید مذمت
  • قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا معاملہ، محمود خان اچکزئی کے نام پر اعتراض
  • اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نشست کا معاملہ، محمود اچکزئی کے نام پر اعتراض
  • قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نشست کا معاملہ، محمود خان اچکزئی کے نام پر اعتراض
  • سیلاب میں جانی نقصان کی روک تھام کو قومی سیاسی ترجیح بنایا جائے: مصدق ملک
  • محمود اچکزئی اور علامہ ناصر عباس کی عمران خان کی بہنوں سے ملاقات