حماس اسرائیل غزہ امن معاہدے کے پیش نظر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک خط دیا جس میں درج خفیہ پیغام نے توجہ حاصل کرلی ہے۔

بدھ کے روز وائٹ ہاؤس کے بلیو روم میں ایک گول میز اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ قدامت پسند اثرورسوخ رکھنے والے افراد کے ساتھ انٹیفا پر گفتگو کر رہے تھے کہ اس دوران وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹرمپ کے کان میں کچھ سرگوشی کی اور پھر انہیں وائٹ ہاؤس کے اسٹیشنری پیپر پر ہاتھ سے لکھا نوٹ تھما دیا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے فوٹوگرافر نے تحریر کی تصویر لی جس میں واضح الفاظ میں لکھا تھا کہ،”بہت قریب ہیں۔ آپ کو جلد ہی ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ کی منظوری دینی ہوگی تاکہ آپ سب سے پہلے معاہدے کا اعلان کر سکیں۔“

صدر ٹرمپ نے اس موقع پر اجلاس میں موجود شرکا کو بتایا کہ، ”مجھے ابھی وزیر خارجہ کی طرف سے ایک نوٹ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم مشرق وسطیٰ کے معاہدے کے بہت قریب ہیں، اور انہیں جلد میری ضرورت پڑنے والی ہے۔“

یہ نوٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے مشیر اسٹیو وٹکوف، قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی اور دیگر اعلیٰ حکام، اسرائیل اور حماس کے درمیان مصر کے ایک شہر شرم الشیخ میں امن مذاکرات کے تیسرے دور میں شریک تھے۔

اس پیش رفت نے اس بات کا اشارہ دیا کہ امریکی امن منصوبے کے تحت فریقین انتہائی پیچیدہ معاملات پر سنجیدگی سے بات چیت کر رہے ہیں۔

نوٹ ملنے کے باوجود، صدر ٹرمپ نے اپنی مصروفیات جاری رکھیں اور میڈیا سے سوالات لیے، جس سے وزیر خارجہ مارکو روبیو کچھ پریشان دکھائی دیے۔ بعد ازاں دس منٹ گزرنے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ، ”اب مجھے جانا ہوگا تاکہ مشرق وسطیٰ کے چند مسائل حل کر سکوں حالانکہ وزیر خارجہ میری بہت اچھی نمائندگی کر رہے ہیں، وہ شاید مجھ سے بھی بہتر کام کر سکتے ہیں، لیکن کون جانتا ہے؟ ہم کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے، اس لیے میں جا رہا ہوں ہم مشرق وسطیٰ میں امن لے کر آئیں گے۔“

The moment when Trump gets the message:

“I want to express my deep gratitude to someone that i personally know is working day and night to bring every hostage home.

Senator Marco Rubio – thank you for your tireless efforts to secure their release.” pic.twitter.com/MhKFKkj0Lp

— Israel News Pulse (@israelnewspulse) October 8, 2025

صدر ٹرمپ نے اٹارنی جنرل پم بانڈی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی سیکریٹری کرسٹی نوم سے کہا کہ وہ ان کی غیر موجودگی میں اجلاس کی نگرانی کریں۔

بعد ازاں تقریباً دو گھنٹے بعد، شام چھ بج کر 51 منٹ پر صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ، ”مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے بے حد فخر ہے کہ اسرائیل اور حماس دونوں نے ہمارے امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ تمام یرغمالی بہت جلد رہا ہو جائیں گے، جبکہ اسرائیل اپنی افواج کو ایک طے شدہ لائن تک پیچھے ہٹا دے گا۔“

صدر ٹرمپ نے مزید لکھا کہ،“ یہ عرب اور مسلم دنیا، اسرائیل، تمام ہمسایہ ممالک اور امریکا کے لیے ایک عظیم دن ہے۔ ہم قطر، مصر اور ترکی کے ثالثوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس تاریخی اور بے مثال واقعے کو ممکن بنانے میں ہمارے ساتھ کام کیا۔

یاد رہے کہ ٹرمپ اکثر عالمی واقعات اور کامیابیوں کا کریڈٹ خود لیتے ہیں، اور بعض اوقات اپنی اہمیت بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں۔ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ سے خطاب کے دوران، انہوں نے خود کو نوبل امن انعام کے لیے موزوں قرار دیا تھا۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی مذاکرات: حماس کا وفد مصر پہنچ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حماس کا وفد کا غزہ جنگ بندی کے حوالے سے ثالث ممالک سے مذاکرات کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گیا۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس اور مصری سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حماس کا ایک وفد غزہ جنگ بندی کے ثالثوں سے ملاقات کے لیے قاہرہ پہنچ گیا ہے جبکہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تحریک دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔

حماس کے ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وفد ثالثوں سے اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی مسلسل ہونے والی خلاف ورزیوں پر بات کرے گا۔

مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی میں گزشتہ ماہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا اور غزہ میں امدادی مہم اور بحالی کا عمل شروع کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔

ادھر اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بتایا کہ ان کی فوج نے ہفتے کو ایک کارروائی کے دوران حماس کے 5 سینئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا ہے کیونکہ مذکورہ جنگجوؤں کو غزہ کے اندر اسرائیل کے زیرقبضہ علاقوں میں موجود اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

غزہ کی وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ ہفتے کو اسرائیل کی بم باری سے غزہ میں 22 افراد شہید ہوگئے ہیں۔

حماس کا کہنا تھا کہ ہفتے کو اسرائیلی کارروائیوں میں شہید ہونے والے افراد میں حماس کے مقامی کمانڈر بھی شامل تھے۔

مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی مذاکرات: حماس کا وفد مصر پہنچ گیا
  • غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر بات چیت کے لیے حماس کا اعلیٰ سطح وفد قاہرہ پہنچ گیا
  • نیشنل ڈے کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ کا اپنے لبنانی ہم منصب کے نام پیغام
  • اسرائیل کی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ،24فلسطینی شہید، پاکستان کی شدید مذمت
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے جاری، حماس نے ثالثوں سے فوری مداخلت کی اپیل کردی
  • اسحاق ڈار کی جمہوریہ سلووینیا ک نائب وزیراعظم سے ملاقات، اہم مفاہمت نامے پر دستخط
  • اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 20 فلسطینی شہید
  • اسرائیل اور امارات کے درمیان یمن میں خفیہ سازباز
  • امریکی وزیر دفاع کی نائجیریا کے سیکیورٹی مشیر سے خفیہ ملاقات
  • اسحاق ڈار اور سلووینیا نائب وزیراعظم کے درمیان ملاقات، دوطرفہ مفاہمت نامے پر دستخط