Jang News:
2025-10-10@04:51:12 GMT

پنجاب حکومت کا صوبے میں 10 روز کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

پنجاب حکومت کا صوبے میں 10 روز کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ

پنجاب حکومت نے سیکیورٹی خدشات پر صوبے میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے 10 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی۔ 

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے جس کے تحت صوبہ بھر میں اسلحہ کی نمائش اور عوامی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔

دفعہ 144 کے تحت صوبے میں جلسے، جلوس اور دھرنے پر بھی پابندی ہوگی۔

صوبے بھر میں اذان اور خطبہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال بھی ممنوع ہوگا۔


.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

مجھے امید ہے سہیل آفریدی میری سوچ کو لیکر عوام کی بہتری اور صوبے میں امن کے لیے کام کریں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان

تحریکِ انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیرِاعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے تازہ بیان میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ نئی صوبائی حکومت ان کے ویژن کے مطابق پائیدار امن، قبائلی روایات اور عوامی امنگوں کے تحت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر صوبے میں دائمی استحکام کا مؤثر فریم ورک تشکیل دے گی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں عمران خان آخر میں عمران خان نے امید ظاہر کی کہ خیبر پختونخوا میں قیادت کی تبدیلی ایک نئے باب کا آغاز ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: علی امین کے استعفیٰ کے بعد سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، پشاور میں کیا ہو رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں، قبائلی عمائدین اور مقامی جرگوں کی مدد سے تمام فریقین کو اعتماد میں لے کر دہشت گردی کے خاتمے اور دیرپا امن کے قیام کے لیے جامع مذاکراتی عمل شروع کیا جائے گا۔

I have full confidence that the newly appointed Chief Minister of Khyber Pakhtunkhwa, Sohail Afridi, will work in line with my vision of sustainable peace, our tribal traditions, and the aspirations of the people, to help the federal government implement an effective framework…

— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 9, 2025

عمران خان نے اورکزئی کے علاقے میں ہونے والے دہشت گرد حملے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ چاہے وہ عام شہری ہوں، پولیس اہلکار یا فوجی جوان، سب ہمارے اپنے لوگ ہیں جو ان فوجی کارروائیوں میں شہید ہو رہے ہیں۔

’آج شہید ہونے والوں میں ایک کرنل اور ایک میجر بھی شامل ہیں، جو انتہائی افسوسناک ہے۔‘

مزید پڑھیں:بشریٰ بی بی کے حمایت یافتہ خیبر پختونخوا کے نامزد وزیراعلیٰ، سہیل آفریدی کون ہیں؟

عمران خان نے شہدا کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔

انہوں نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو ’غلط ترجیحات اور مافیا کے مسلط کردہ فیصلے‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پالیسیوں نے ملک، خصوصاً خیبر پختونخوا، کو دہشت گردی کی خطرناک اور بے مثال لہر میں دھکیل دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال ملک میں دہشت گردی کے واقعات کی ریکارڈ تعداد سامنے آئی ہے، جس سے بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

مزید پڑھیں:’دہشتگرد تنظیموں سے تعلقات‘، سہیل آفریدی کی بطور وزیراعلیٰ نامزدگی پر ہنگامہ

سابق وزیرِاعظم نے زور دیا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے چار اہم فریقوں کے درمیان مذاکرات ناگزیر ہیں۔

“I am deeply saddened by the loss of precious lives in today’s terrorist incident in the Orakzai region. Whether they are civilians, police officers, or army personnel, it is our own people, who are being martyred in these military operations. Among those martyred today were a…

— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 9, 2025

ان کے مطابق یہ فریق خیبر پختونخوا کی حکومت، قبائلی عوام، افغان حکومت اور افغان عوام ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی تصادم اور محاذ آرائی کی پالیسی صورتحال کو مزید بگاڑ رہی ہے۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا کے نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی پر مقدمہ چلنے کا انکشاف

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت کے دور میں امن بحال ہوا تھا، مگر موجودہ صوبائی حکومت ان کے امن وژن پر عملدرآمد میں ناکام رہی اور وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی جنگی پالیسیوں سے خود کو الگ نہ کر سکی۔

عمران خان نے واضح کیا کہ انہی حالات کے باعث صوبائی قیادت میں تبدیلی ضروری ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ڈرون حملوں، فضائی بمباری اور مارٹر گولہ باری کی پالیسی انتہائی احمقانہ حکمتِ عملی ہے، جو ملک کو دہشت گردی کے شیطانی چکر میں پھنسا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ نہیں بن سکیں گے، ندیم افضل چن کا دعویٰ

انہوں نے کہا کہ ان کی ساڑھے 3 سالہ دور حکومت کے دوران پاکستان میں دہشت گردی تاریخی طور پر کم ترین سطح پر تھی، حالانکہ اُس وقت افغانستان میں اشرف غنی کی بھارت نواز حکومت موجود تھی۔

عمران خان کے مطابق انہوں نے ذاتی طور پر کابل کا دورہ کر کے اشرف غنی کو پاکستان آنے کی دعوت دی تاکہ دوطرفہ تعلقات بہتر ہوں، جس کے نتیجے میں پاکستان اُس عدم استحکام سے محفوظ رہا جس کا سامنا آج ہے۔

مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور کے متبادل سہیل آفریدی ہی کیوں؟ شیر افضل مروت نے سوال اٹھا دیا

انہوں نے موجودہ حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نئی افغان حکومت سے تعلقات بہتر بنانے میں مکمل ناکامی دکھائی ہے اور 40 سال کی مہمان نوازی کے بعد افغان پناہ گزینوں کی جبری بے دخلی سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔

عمران خان نے سابق وزیرِخارجہ بلاول بھٹو زرداری کو بھی ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا بھر کے دورے کرتے رہے لیکن کابل کا ایک دورہ تک نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان حکومت اورکزئی ایکس بانی پی ٹی آئی دہشت گردی سابق وزیراعظم سہیل آفریدی عمران خان

متعلقہ مضامین

  • جڑواں شہروں میں آج موبائل، انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب اسمبلی: اپوزیشن رکن کیخلاف بھتہ خوری مقدمہ خارج نہ ہوا تو اجلاس نہیں ہو گا: قائم مقام سپیکر
  • سیکورٹی خدشات: پنجاب میں 10روز کے لئے دفعہ 144نافذ
  • اسلام آباد میں تحریک لبیک کا احتجاج، ریڈ زون کو مکمل طور پرسیل کرنے کا فیصلہ
  • راولپنڈی؛ 11 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ، نوٹیفکیشن جاری
  • مجھے امید ہے سہیل آفریدی میری سوچ کو لیکر عوام کی بہتری اور صوبے میں امن کے لیے کام کریں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان
  • مسجد الحرام کے اطراف کبوتروں کو کھلانے پر 1 ہزار ریال جرمانے کی وارننگ
  • پنجاب میں گندم خریداری کیلئے قیمت 3 ہزار 500 روپے فی من مقرر
  • کاشتکاروں سے گندم خریدنے کیلئے حکومت پنجاب اور پرائیویٹ سیکٹر میں معاہدہ