دائود یونیورسٹی نے ریسرچ پروڈکٹس ڈیولپمنٹ یونٹ قائم کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس ڈیسک ) دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی نے مقامی ٹیکنالوجی کے فروغ اور درآمدی متبادل کیلئے ایک اہم اور شاندار قدم اٹھاتے ہوئے ریسرچ پروڈکٹس ڈیولپمنٹ یونٹ قائم کر دیا۔ اس جدید یونٹ کا افتتاح چیئرمین اینگرو حسین دائود نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (NASTP) کراچی میں کیا۔ افتتاحی تقریب میں سرکاری حکام، صنعتوں کے نمائندگان، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران، ریگولیٹری اداروں کے افسران، وائس چانسلرز، ڈائریکٹرز او آر آئی سیز، اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر آر پی ڈی یو کے تحت قائم چار اسٹارٹ اپس HOAE، دستکار، ایپسلن اسمارٹ سلوشنز (ESS) اور سائبر گارڈ کے دفاتر کا افتتاح ٹیم ممبران کی ماوں سے کروایا گیا، جسے شرکا نے بے حد سراہا۔ ڈائریکٹر اوریک ڈاکٹر محمد فیصل خان نے افتتاحی کلمات میں آر پی ڈی یو کے قیام کو اختراع، ایجاد اور کمرشلائزیشن کے فروغ میں سنگ میل قرار دیا۔چیئرمین اینگرو حسین دائود نے اپنے خطاب میں اپنی کاروباری جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ ناکامی کے خوف کے بجائے اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کریں۔ انہوں نے دآد یونیورسٹی کو نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں سیٹ اپ قائم کرنے والی پہلی یونیورسٹی بننے پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے کہا کہ آر پی ڈی یو کو یونیورسٹی کیمپس کے بجائے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں قائم کرنے کا مقصد اسٹارٹ اپس کو کارپوریٹ ماحول فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دآد یونیورسٹی نے اسٹارٹ اپس کو ایک سال کیلئے بلا معاوضہ دفتر فراہم کیا ہے جبکہ ان کے انٹلیکچول پراپرٹی کے اخراجات بھی خود ادا کیے ہیں۔انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے مزید کہا کہ آر پی ڈی یو کا مقصد ایسی مصنوعات تیار کرنا ہے جو درآمدی اشیا کا متبادل بن سکیں۔ انہوں نے ملک بھر کی جامعات کے درمیان تعاون اور وسائل کے اشتراک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عوامی فنڈز کی بچت ممکن ہوگی۔ تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر نے شرکا کا شکریہ ادا کیا، یادگاری شیلڈز پیش کیں اور مہمانوں کے اعزاز میں ظہرانے کے ساتھ نیٹ ورکنگ سیشن کا انعقاد کیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اینڈ ٹیکنالوجی پی ڈی یو کہا کہ
پڑھیں:
دہشتگردی کیخلاف اہم پیش رفت: کے پی اسپیشل برانچ کو مکمل یونٹ کا اسٹیٹس مل گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کی اسپیشل برانچ کو باضابطہ طور پر ایک اسپیشلائزڈ یونٹ اور علیحدہ کیڈر کی حیثیت دینے کی منظوری دے دی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں اس حوالے سے بڑے انتظامی اور مالی فیصلے کیے گئے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اجلاس میں اسپیشل برانچ کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 1221 نئی اسامیوں کی تخلیق کی اصولی منظوری دی گئی جبکہ محکمے کے انفراسٹرکچر کی مضبوطی اور جدید ضروریات کے مطابق اپگریڈیشن کے لیے 1820 ملین روپے مختص کیے گئے، اس کے علاوہ موٹر وہیکل فلیٹ کی بہتری کے لیے 904.7 ملین روپے بھی منظور کیے گئے۔
حکومت نے اسپیشل برانچ کو درکار 98 گاڑیاں اور 404 موٹر سائیکلیں ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جدید ٹیکنیکل آلات، فیلڈ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل سیکیورٹی سسٹمز کی خریداری کے لیے 2543.9 ملین روپے مختص کیے گئے تاکہ محکمے کی تکنیکی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہو سکے۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اسپیشل برانچ پولیس کا بنیادی ستون ہے، اس لیے محکمہ کو تمام ہیومن ریسورس، آلات اور ٹیکنالوجی فوری بنیادوں پر فراہم کی جائیں گی، بہتر وسائل کے بغیر موثر انٹیلیجنس سسٹم ممکن نہیں، اسی وجہ سے اسپیشل برانچ کو جدید خطوط پر استوار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اجلاس میں اسپیشل برانچ کے مجوزہ الاؤنسز کو بھی ترجیحی بنیادوں پر منظوری کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی، ساتھ ہی اسپیشل برانچ کے لیے نئی عمارتوں کے قیام کی منظوری بھی دی گئی، جس سے ادارے کو مستقل اور منظم آپریشنل ڈھانچہ مل سکے گا۔