ماریا کورینا ماچادو نے نوبیل امن انعام ٹرمپ کے نام منسوب کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
وینیزویلا میں آمریت کے خلاف جدوجہد اور جمہوریت کے فروغ کے اعتراف میں اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو کو جمعے کے روز 2025 کا نوبیل امن انعام سے نوازا گیا، جنہوں نے یہ انعام جزوی طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام منسوب کردیا۔
58 سالہ ماچادو، جو صنعتی انجینئر ہیں اور اس وقت خفیہ زندگی گزار رہی ہیں، کو 2024 میں وینیزویلا کی عدالتوں نے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے سے روک دیا تھا تاکہ وہ 2013 سے برسر اقتدار صدر نکولس مادورو کو چیلنج نہ کر سکیں ۔
یہ بھی پڑھیں:
نوبیل کمیٹی کے سیکریٹری کرسٹین برگ ہارپ ویکن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے ماچادو نے جذباتی انداز میں لفظوں سے محرومی کا اظہار کیا۔
’اوہ میرے خدا، میرے پاس الفاظ نہیں ہیں… میں آپ کی بے حد شکر گزار ہوں، مگر امید ہے آپ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک فرد کا نہیں بلکہ پوری قوم کا کارنامہ ہے۔‘
https://Twitter.
بعد ازاں انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ وہ یہ انعام وینیزویلا کے مظلوم عوام اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام کرتی ہیں جنہوں نے ان کی جدوجہد میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مادورو کے سخت ناقد ہیں اور امریکا اُن ممالک میں شامل ہے جو مادورو کی حکومت کو جائز تسلیم نہیں کرتے۔
مزید پڑھیں:
دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے نوبیل کمیٹی کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے سیاست کو امن پر ترجیح دی، کیونکہ چند روز قبل ہی ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان اسٹیون چیونگ نے کہا کہ صدر ٹرمپ امن قائم کرنے، جنگیں ختم کرنے اور زندگیاں بچانے کے مشن پر کام کرتے رہیں گے، مگر نوبیل کمیٹی نے ثابت کیا ہے کہ وہ سیاست کو امن سے زیادہ اہم سمجھتی ہے۔
مزید پڑھیں:
نکولس مادورو جنہوں نے رواں سال جنوری میں تیسری بار حلف اٹھایا، اُن کے دورِ اقتدار میں وینیزویلا شدید معاشی اور سماجی بحران سے دوچار ہے۔
نوبیل کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ جب آمرانہ قوتیں اقتدار پر قابض ہوں، تو آزادی کے بہادر محافظوں کو تسلیم کرنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:
ماریا کورینا ماچادو کی نامزدگی موجودہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سمیت دیگر امریکی ارکانِ کانگریس نے اگست 2024 میں پیش کی تھی۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ ماریا کورینا ماچادو 10 دسمبر کو اوسلو میں منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کر پائیں گی یا نہیں۔ اگر وہ شریک نہ ہو سکیں تو وہ اُن انعام یافتگان میں شامل ہو جائیں گی جن کی حکومتوں نے انہیں بیرونِ ملک جانے سے روکے رکھا، جیسا کہ 1975 میں آندرے سخاروف، 1983 میں لیخ ویلیسا اور آنگ سان سو چی کے ساتھ 1991 میں ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماریا کورینا ماچادو نوبیل امن انعامذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماریا کورینا ماچادو نوبیل امن انعام ماریا کورینا ماچادو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نوبیل کمیٹی کہا کہ
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کو وفاقی آئینی عدالت میں چیلنج کردیا گیا
27ویں آئینی ترمیم کو وفاقی آئینی عدالت میں چیلنج کردیا گیا۔
شعیب گھمن ایڈووکیٹ نے ستائیسویں ترمیم اور مسلح افواج کے قوانین میں ترمیم چیلنج
کی، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دی جائے، ترمیم مفاد عامہ میں نہیں کی گئی۔
درخواست کے مطابق ترمیم کا ملک میں زیر التوا عام سائلین کے 25 لاکھ مقدمات سے تعلق نہیں، متوازی نظام انصاف عوام کے مفاد میں نہیں۔
درخواست میں وفاق، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔