نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی حلف برداری کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم رات سے ہی پشاور میں موجود ہے، بیرسٹر علی ظفر، نعیم حیدر پنجھوتا اور دیگر رہنما پشاور میں موجود ہیں نئے وزیر اعلی کا آج ہی پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا امکان ہے جب کہ تحریک انصاف کے صوبائی صدر وکلا کے ہمراہ پشاور ہائی کورٹ پہنچ گئے۔

ذرائع نے کہا کہ  نو منتخب وزیر اعلی چیف جسٹس کو خط لکھیں گے، وہ ایڈووکیٹ جنرل کے توسط سے خط چیف جسٹس کو ارسال کریں گے، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد چیف جسٹس کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی کو بھی حلف لینے کا حکم دے سکتا ہے۔

اس حوالے سے ایکسپریس نیوز نے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر سے  ٹیلیفونک رابطہ کیا، بیرسٹر علی ظفر  نے کہا کہ ہماری لیگل ٹیم حلف کے حوالے سے پیٹیشن تیار کررہی ہے،  گورنر کے پی اگر حلف لینے سے منع کرتے ہیں تو فوری طور پر پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر گورنر منع کریں گے تو چیف جسٹس سے حلف لینے کی درخواست کریں گے، ہم پیٹیشن تیار کر رہے ہیں اگر حلف لینے سے منع کیا جاتا ہے تو فورا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے، ہم امید کرتے ہیں کہ گورنر کے پی کے فیصل کریم آئینی ذمہ داری نبھائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیر اعلی چیف جسٹس حلف لینے کریں گے

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ کا ٹک ٹاک سے متعلق بڑا فیصلہ

پشاور:

پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کا حکم جاری کردیا اور قرار دیا کہ سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو فعال کرنے کی بھی ضروت ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے شہری ثاقب الرحمان کی جانب سے ٹک ٹاک لائیو سیشنز میں بڑھتے ہوئے غیر اخلاقی مواد اور پشتو زبان میں نازیبا حرکات کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ٹک ٹاک کے لائیو فیچرز کو بدعنوانی اور فحاشی کے فروغ کے لیے منظم طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ان سیشنز میں ویورشپ بڑھانے اور مالی فوائد حاصل کرنے کے لیے جان بوجھ کر فحش اشارے، دوٹوک نازیبا گفتگو، گندی گالیاں اور خواتین کے خلاف توہین آمیز انداز اختیار کیا جاتا ہے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ بعض ٹک ٹاکرز شام سے رات گئے تک ایسے لائیو پروگرامز چلاتے ہیں، جن میں اخلاقی حدود کو بری طرح پامال کیا جاتا ہے۔

وکیل درخواست گزار نعمان محب کاکا خیل  نے عدالت سے استدعا  کی کہ ٹک ٹاک انتظامیہ کو ہدایت کی جائے کہ غیر اخلاقی مواد کی فوری روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

پی ٹی اے کے وکیل جہانزیب محسود نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی اے غیر قانونی مواد کو ساتھ ساتھ بلاک کر رہی ہے، غیر اخلاقی مواد کی شکایات کے لیے پورٹل بھی بنایا گیا ہے، ٹک ٹاک نے اسلام آباد میں دفتر بنایا اور وہاں بھی ایسے مواد کی روک تھام ہوتی ہے۔

عدالت نے اس ضمن میں ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کا حکم دیا اور قرار دیا کہ پیکا ایکٹ کے تحت کام کرنے والے اداروں کو بھی متحرک ہونے کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ عدالت نے رٹ پٹیشن نمٹا دی۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ کا ٹک ٹاک سے متعلق بڑا فیصلہ
  • وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے اڈیالہ روڈ پر دھرنا دیدیا
  • پاکستانی ہندو کمیونٹی کی بھارتی وزیر دفاع کیخلاف بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنے کی دھمکی، متنازع بیان واپس لینے کیلئے تین دن کا الٹی میٹم
  • نگراں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
  • وزیر اعلی خیبرپختونخوا سہیل خان آفریدی کی الیکشن کمیشن طلبی نوٹس کے خلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا
  • گلگت، نگران وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کے بعد وفاقی وزیر امیر مقام کی میڈیا سے گفتگو
  • جی بی کے نگران وزیر اعلیٰ جسٹس(ر) یار محمد نے حلف اٹھا لیا
  • نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان جسٹس (ر) یار محمد ناصر نے حلف اٹھا لیا
  • گلگت بلتستان کے نگران وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) یار محمد کل حلف اٹھائیں گے
  • جسٹس ریٹائرڈ یار محمد نگران وزیر اعلی ٰگلگت بلتستان مقرر