اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل ہونے تک جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں، اقوام متحدہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حق میں اپنا کردار ادا کرے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے عالمی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر جواب دہ ٹھہرائیں، بھارتی مظالم کو فوراً بند کرانے کیلئے اقدامات کریں اور اس دیرینہ تنازعہ کے پُرامن حل کیلئے فعال کردار ادا کریں۔

جموں و کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کو 78 برس مکمل، دنیا بھر میں آج یوم سیاہ

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حق میں اپنا کردار ادا کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف حالیہ جارحانہ رویے کے تناظر میں، یومِ سیاہ اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کا انحصار جموں و کشمیر کے تنازع کے منصفانہ اور دیرپا حل پر ہے، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947 کو بھارتی افواج نے سری نگر میں داخل ہو کر بین الاقوامی قوانین، اخلاقی اصولوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کی صریح خلاف ورزی کی، اس دن سے جدید تاریخ کا ایک سیاہ ترین باب شروع ہوا۔

بھارت سے مضر صحت ہواؤں کی آمد، آلودگی میں خطرناک اضافہ، لاہور پھر سرفہرست

ان کا کہنا تھا کہ ہر سال ہم یہ دن اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی بہادر جدوجہد اور قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے مناتے ہیں، جو اپنے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کے حصول کیلئے ظلم کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں، بھارت کے دہائیوں پر محیط مظالم کے باوجود کشمیری عوام کی مزاحمتی روح آج بھی قائم ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد بھارت کی یہ جارحانہ مہم مزید شدت اختیار کر گئی ہے، بھارت نے یکطرفہ طور پر جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی، فوجی محاصرہ نافذ کیا، کشمیریوں کی املاک تباہ کر کے اجتماعی سزا دی اور ایسے ظالمانہ قوانین لاگو کیے جنہوں نے کشمیری عوام کو اُن کی بنیادی آزادیوں سے محروم کر دیا۔

بھارتی سپریم کورٹ نے چائلڈ میرج ایکٹ کو تمام مذاہب پر لاگو کرنے کی حکومتی درخواست مسترد کردی

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی بدستور نقل و حرکت، ابلاغ اور اجتماع کی سخت پابندیوں کے تحت ہے، جبکہ جعلی مقابلے، حراستی تشدد، ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیاں شہریوں کو خوفزدہ رکھنے کے لئے جاری ہیں، بھارتی حکام منظم انداز میں کوشش کر رہے ہیں کہ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کر دیا جائے۔

یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اور استحکام اسوقت تک ممکن نہیں جب تک جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پُرامن حل اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق نہیں نکالا جاتا۔

شہریار ملک میموریل اوپن ٹینس: مزمل مرتضیٰ نے مردوں کا سنگلز ٹائٹل جیت لیا

ان کا کہنا تھا کہ ہر سال 27 اکتوبر کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن یاد دلاتا ہے، آج سے 78 سال قبل اسی دن بھارت کی قابض فوجیں سری نگر میں اتری تھیں اور اس پر قبضہ کرلیا گیا تھا، یہ انسانی تاریخ کا ایک المناک باب ہے جو آج بھی جاری ہے، اُس منحوس دن کے بعد سے بھارت مسلسل کشمیری عوام کو اُن کے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں میں تسلیم شدہ حقِ خودارادیت سے محروم رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 8 دہائیوں سے بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کے عوام نے بے پناہ مصائب اور ظلم و جبر کا سامنا کیا ہے، ہم اُن کے ناقابلِ تسخیر حوصلے، ہمت اور استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں، آزادی اور حقِ خودارادیت کے حصول کیلئے اُن کا عزم آج بھی غیر متزلزل ہے۔

گجرات: مظفرآباد کی مومنہ رانی نے ویمن وشو نیشنل چیمپئن شپ میں سلور میڈل جیت لیا 

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019 سے بھارت نے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات میں مزید شدت پیدا کر دی ہے، جن کا مقصد جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت اور سیاسی حیثیت کو تبدیل کرنا ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ نقل و حرکت اور اظہارِ رائے کی آزادی پر بھی سخت پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ان غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی ہے جو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں، پاکستان کا جموں و کشمیر پر مؤقف واضح، دوٹوک اور اصولی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں کہ جب تک انصاف نہیں مل جاتا اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں میں دیا گیا وعدہ پورا نہیں ہوتا، ہم اپنی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ان شااللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام کو آزادی نصیب ہوگی۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جنوبی ایشیا میں جموں و کشمیر کے کا کہنا تھا کہ کی قراردادوں اقوام متحدہ کشمیری عوام نے کہا کہ متحدہ کی اور اس

پڑھیں:

کشمیر، فلسطین میں ظلم نہیں رکتا تو اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال: ملک احمد خان

لاہور (لیڈی رپورٹر) پنجاب یونیورسٹی ہیومن رائٹس چیئر کے زیر اہتمام انسانی حقوق کے عالمی دن پر قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس میں پرو وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر خالد محمود، سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی، صدر اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن ڈاکٹر امجد عباس مگسی، ڈاکٹر بشریٰ رحمن، چیئر ہیومن رائٹس ڈاکٹر عابدہ اشرف، معروف قانون دان احمر بلال صوفی اور ڈاکٹر مجاہد گیلانی سمیت مختلف جامعات کے اساتذہ، طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف سڈنی، واشنگٹن، لندن اور دنیا کے دیگر شہروں میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر آئے لیکن افسوس کہ پاکستان اور دیگر مسلم ممالک میں اس پیمانے پر احتجاج دیکھنے میں نہیں آیا۔ فلسطین میں نسل کشی کے خلاف دنیا کے ہر فورم پر آواز بلند ہوئی، مگر سوال یہ ہے کہ جب سب لوگ مظالم کا اعتراف کر رہے ہیں تو امریکہ اسے ویٹو کیوں کرتا ہے۔ اگر کشمیر اور فلسطین پر ظلم نہیں رک سکتا تو ایسی اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال اٹھتا ہے۔ ہم کشمیر اور فلسطین کے لیے جو کچھ کر رہے ہیں وہ ناکافی ہے، یہ ذمہ داری صرف ایک جماعت تک محدود نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کی ہے۔ پرو وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ خطبہ حجتہ الوداع انسانی حقوق کی بنیاد ہے۔ کشمیر اور فلسطین کے لیے آواز بلند کرنا فرض ہے، ہم اپنے گھر سے شروع کریں اور خود کسی ظلم کا حصہ نہ بنیں۔ سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ اقوام متحدہ تقاریر کرنے کا ایک کلب بن چکا ہے۔ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں کہاں ہیں، اسی ہزار لوگ فلسطین میں شہید ہوئے لیکن طاقتور ممالک نے تماشا دیکھا۔ احمر بلال صوفی نے کہا کہ انسانی حقوق پر دنیا کے تمام اقوام متفق ہیں۔ جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزیاں کشمیر میں ہو رہی ہیں، بھارت میں تمام اقلیتوں کے ساتھ بدترین سلوک ہو رہا ہے یہ دنیاکی واحد ریاست ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اپناتی ہے اور اکھنڈ بھارت کا نعرہ عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ڈاکٹر مجاہد گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر تفصیلی پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہر طرح کا ظلم مقبوضہ کشمیر میں ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر امجد مگسی نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ ڈاکٹر بشریٰ رحمن نے کہا کہ ہیومن رائٹس چیئر گزشتہ چار سالوں سے انسانی حقوق کے حوالے سے آگاہی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے اور جہاں کہیں استحصال ہو رہا ہو اس کے خلاف آواز اٹھانا چاہیے۔ ڈاکٹر عابدہ اشرف نے کہا کہ عالمی طاقتوں نے کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے، انسانیت و مساوات کا پیغام عالمی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے یاسین ملک کا مقدمہ اقوام متحدہ میں اٹھائے ‘مشعال ملک
  • مشعال ملک کا ریاست پاکستان سے بھارت میں قید یاسین ملک کا مقدمہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا مطالبہ
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے وفد نے اقوام متحدہ کے دفتر کو یادداشت پیش کی
  • معرکہ حق میں فتح سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھر عالمی بحث کا موضوع بن گیا ہے، وفاقی وزیر
  • بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو مسلسل مظالم کا سامنا ہے، مقررین
  • بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو مسلسل مظالم کا سامنا ہے، مقررین سیمینار
  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کو نسل کشی کے خطرات کا سامنا ہے
  • کشمیریوں کے حق خودارادیت سے انکار انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے، محمد صفی
  • جنت نظیر وادی آزاد جموں و کشمیر میں پی ایس ایل کا میدان سجنے کو تیار
  • کشمیر، فلسطین میں ظلم نہیں رکتا تو اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال: ملک احمد خان