پنجاب میں اسکول ٹائمنگز کی خلاف ورزی پر دس لاکھ تک جرمانہ، نیا شیڈول فوری نافذ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: صوبہ پنجاب میں اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کی سنگین صورتحال کے پیش نظر حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کے لیے نئے اوقات کار نافذ کرتے ہوئے واضح ہدایت جاری کی ہے کہ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ نے کہا ہےکہ صوبے کے تمام سرکاری و نجی اسکول صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے نہیں کھولے جا سکیں گے، اس فیصلے کا مقصد فضائی آلودگی میں کمی لانا اور طلبہ کو اسموگ کے مضر اثرات سے بچانا ہے۔
محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی تعلیمی ادارہ نئے اوقات کار کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور پانچ سے دس لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
ڈی جی ماحولیات نے واضح کیا کہ نئی ٹائمنگز کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہے اور تمام اسکول انتظامیہ کو اس کی پابندی یقینی بنانی ہوگی، اگر کسی اسکول کی جانب سے اوقاتِ کار کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو شہری ای پی اے ہیلپ لائن 1373 یا گرین پنجاب ایپ کے ذریعے شکایت درج کروا سکتے ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق پنجاب میں اسموگ کے بڑھتے خدشات کے باعث صبح کے اوقات میں فضا میں آلودگی کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے، اسی لیے اسکول ٹائمنگز میں تبدیلی طلبہ کی صحت کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خلاف ورزی
پڑھیں:
پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں، فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں جس کے باعث پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔ محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔ طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔