اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری، مغربی کنارے میں 2 بچے شہید، غزہ میں اجتماعی قبر سے 51 لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ آج ایک بار پھر غزہ سٹی، بیت لاہیا اور خان یونس میں فضائی حملے کیے گئے جبکہ توپ خانے سے شدید گولہ باری کی گئی۔
مغربی کنارے میں بھی صورتحال سنگین ہو گئی جہاں قابض اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر 2 بچوں کو شہید کردیا۔ کارروائی کے دوران کئی شہری زخمی ہوئے اور علاقے میں گھر گھر تلاشی لی گئی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو ’’انتہائی نازک‘‘ قرار دیتے ہوئے فریقین سے مکمل احترام کی اپیل کی ہے تاکہ امن کی بحالی ممکن ہو سکے۔
ادھر غزہ میں ایک اجتماعی قبر سے 51 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ خان یونس سے اسرائیلی یرغمالی کی لاش بھی نکالی گئی ہے جسے آج اسرائیل کے حوالے کیا جائے گا۔
غزہ سول ڈیفنس کے مطابق اب بھی درجنوں خاندان تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ محدود مشینری اور شدید تباہی کے باعث ریسکیو ٹیموں کو ملبہ ہٹانے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ:کلینک کے ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد، اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزید تین فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، گزشتہ ماہ امریکی صدر کی منظوری سے نافذ کی گئی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ میں کارروائیاں مسلسل جاری ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ تازہ فضائی و زمینی حملوں کے نتیجے میں تین مزید فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
غزہ کے شہری دفاع کے حکام نے بتایا کہ شہر میں ایک کلینک کی تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے 35 ایسی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن کی شناخت ممکن نہیں ہو سکی۔
اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیلی جارحیت کے دو سال سے زائد عرصے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 69 ہزار 180 سے بڑھ چکی ہے، جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زیادہ افراد مختلف حملوں میں زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر رہائشی عمارتوں، اسکولوں اور عام شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ تنظیم کے مطابق دو یا تین منزلہ عمارتوں کو مخصوص طور پر ہدف بنایا جا رہا ہے، جس سے بے گناہ شہریوں کی بڑی تعداد متاثر ہو رہی ہے۔