Daily Mumtaz:
2025-11-14@10:20:47 GMT

پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2025 سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور

اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT

پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2025 سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ اجلاس میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیاگیا۔

سینیٹ اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کی اور اہم قانون سازی کا عمل مکمل کیا۔

وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ہم یہاں جو سوالات کرتے ہیں ان کا جواب نہیں دیا جاتا، ہم سے تفصیلات چھپائی جاتی ہیں۔

دنیش کمار نے کہا کہ وزارت خزانہ کی ایس او ایز کے افسران کی مراعات کے حوالے سے میرا سوال تھا، جس کا صرف یہ جواب دیا گیا ہے کہ گریڈ 21 کے افسر کے برابر مراعات دی جا رہی ہیں۔

وزیر مملکت خزانہ بلال کیانی نے کہا کہ ممبران کی سوالات کا مکمل جواب دیا جاتا ہے، اگر کہیں کوئی تشنگی رہ گئی ہے تو ہم وہ بھی دینے کو تیار ہیں، یہ معاملہ کمیٹی میں جائے گا تو ہم وہاں بھی تفصیلات دینے کو تیار ہیں۔

بلال کیانی نے بتایا کہ وزارت خزانہ سے منسلک ایس او ایز کے افسران کی تعداد 21 ہے، حکومت اہل اور قابل افسران کا ان پوسٹوں پر تقرر کرتی ہے۔

سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی اہل افسر نہیں ہے جو وہاں سے کسی افسر کو تعینات نہیں کیا گیا۔

پریزائیڈنگ آفیسر نے کہا کہ یہ سوال مزید تفصیل کے لیے متعلقہ کمیٹی کو بھیج رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

آرمی ایکٹ ترمیمی بل آج سینیٹ میں پیش ہوگا

آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی آج سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

آج کے اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف ایوانِ بالا میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل پیش کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ پاک فضائیہ ایکٹ ترمیمی بل اور پاکستان نیوی آرڈیننس ترمیمی بل بھی منظوری کے لیے پیش کریں گے۔

اس موقع پر وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی پیش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل قانون بن چکے، مفروضوں پر بات نہیں کی جا سکتی، وزیر اطلاعات

یہ تمام بل گزشتہ روز قومی اسمبلی سے منظور کیے جا چکے ہیں۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے قانون سازی میں تعاون کیا اور بلز کی آسانی سے منظوری یقینی بنائی۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے بعد قومی اسمبلی پہلے ہی آرمی ایکٹ 2025 کی منظوری دے چکی ہے۔

مزید پڑھیں:آرمی ایکٹ 1952ء میں ترامیم منظور، اب فوجی افسران کتنے سال بعد سیاست میں حصہ لے سکیں گے؟

اس نئے قانون کے تحت آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس فورسز مقرر کرنے کے لیے نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، جس کے بعد آرمی چیف کی مدتِ ملازمت دوبارہ شروع ہو جائے گی۔

ترمیم شدہ قانون میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ چیف آف ڈیفنس فورسز پاکستان آرمی کی تمام برانچز کی ازسرِنو تنظیم اور انضمام کی نگرانی کریں گے۔

مزید یہ کہ وزیرِ اعظم، چیف آف ڈیفنس فورسز کی سفارش پر کمانڈر نیشنل اسٹرٹیجک کمانڈ کا تقرر کریں گے۔

مزید پڑھیں:

نئے ایکٹ کے مطابق کمانڈر نیشنل اسٹرٹیجک کمانڈ کی مدتِ ملازمت 3 سال ہوگی، جس میں 3 سال کی توسیع کا اختیار بھی ہوگا۔

قانون میں یہ بھی شامل ہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم کر دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرمی ایکٹ ترمیمی بل چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی چیف آف ڈیفنس فورسز خواجہ آصف سینیٹ کمانڈر نیشنل اسٹرٹیجک کمانڈ وزیر دفاع

متعلقہ مضامین

  • پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم بل کثرتِ رائے سے منظور
  • آرمی، ایئرفورس، نیوی اور عدالتی ترمیمی بل سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور
  • سینیٹ: آرمی ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور
  • سینیٹ: پاکستان آرمی، نیوی اور ایئر فورس ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور
  • آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2025 سینیٹ سے منظور
  • آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے لئے آج سینیٹ میں پیش کیا جائے گا
  • آرمی ایکٹ ترمیمی بل آج سینیٹ میں پیش ہوگا
  • قومی اسمبلی اجلاس؛ پاکستان آرمی ایکٹ اور پاکستان ایئر فورس ایکٹ ترمیمی بل کثرتِ رائے سے منظور