ترقی کام سے ہوتی ہے، جادو ٹونے سے نہیں، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
راولپنڈی : وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ترقی محنت سے ہوتی ہے، جادو ٹونے سے نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ سیاسی مخالفین نے کئی سال سیاست میں ضائع کیے مگر عوام کے لیے کوئی کام نہ کیا، ان کا نام آنے پر بدتمیزی کا خیال آتا ہے۔
مریم نواز نے راولپنڈی میں صفائی ستھرائی اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو ہو یا الیکٹرک بسیں، یہ مسلم لیگ ن کا عوام کے لیے تحفہ ہیں، مسلم لیگ کی حکومت جب بھی آتی ہے ملک ترقی کرتا ہے، مسلم لیگ ن نے ملک کو میگا منصوبے دیے ہیں۔
ان کے مطابق پنجاب بھر میں 1100 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی، جن سے آلودگی میں کمی آئے گی، اور خواتین، بزرگوں اور طلبہ کے لیے سفر مفت ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ پنجاب میں صحت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے، ہر شہر میں جدید اسپتال بنائے جا رہے ہیں اور سرکاری اسپتالوں میں مفت ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گھروں کی تعمیر کا ہدف جلد پورا کیا جائے گا، جبکہ اسکولوں میں نئے کمرے اور فرنیچر مہیا کیا جا رہا ہے۔
پنجاب حکومت نے طلبہ کے لیے اسکالرشپ پروگرام بھی شروع کیا ہے۔
مریم نواز کے مطابق حکومت اسموگ کے خاتمے کے لیے جدید طریقہ کار اپنا رہی ہے اور سیوریج و صاف پانی کے منصوبوں پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کسانوں کے لیے گرین ٹریکٹر اسکیم اور کسان کارڈ متعارف کرائے گئے ہیں، جبکہ نئے کاروبار کے لیے آسان قرضے دیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان کا پہلا سرکاری کینسر اسپتال تکمیل کے مراحل میں ہے اور دیہات میں شہری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل مریم نواز انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
ٹی ایل پی کیخلاف دیگر صوبوں میں بھی پنجاب جیسی کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کا فیصلہ، کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائیگی: مریم نواز
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ مریم نواز نے دورہ برازیل سے واپسی پر امن و امان کے لیے مزید ہائی الرٹ رہنے کا حکم دے دیا۔ دہشت گرد، انتہا پسند اور نفرت کے نیٹ ورک پنجاب میں بے بس دکھائی دیئے۔ پنجاب حکومت نے انتہا پسندوں اور دہشتگردی کے نیٹ ورک کے مالیاتی اور جنگی انفراسٹرکچر کو اکھاڑ پھینکا ہے۔ ٹی ایل پی کے ٹھکانوں سے جدید ترین اسلحہ، ہزاروں گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور جنگی ساز و سامان برآمد ہوئے۔ پنجاب حکومت نے احتجاج کے نام پر نفرت فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ روک دی۔ کالعدم انتہا پسند جماعت کے عہدے داروں کے 23 ارب 40 کروڑ کے اثاثے منجمد کردیئے۔92 بینک اکاؤنٹس اور جاز کیش سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کردیئے ہیں۔ کالعدم انتہا پسند جماعت کے 9 فنانسرز کیخلاف بھی مقدمات درج ہوگئے ہیں۔ مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان پر غیرمعمولی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کا باقی صوبوں میں بھی کالعدم انتہا پسند جماعت کے خلاف پنجاب جیسی یکساں کارروائی کیلئے وفاقی حکومت سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلی نے کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کا حکم دیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا پنجاب میں مساجد اور آئمہ کرام کے لیے 61 ہزار سے زائد فارم تقسیم کیے گئے۔ پنجاب میں 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے خود اپنی رجسٹریشن کر کے امن اور قانون کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کیا ہے۔ پنجاب میں آئمہ کرام کی 82 فیصد رجسٹریشن مکمل ہوگئی ہیں، اس پر وزیر اعلیٰ نے اطمینان کا اظہارکیا۔ پنجاب میں امن کی مضبوطی کے لیے پانچ بڑے وفاق المدارس نے مساجد/ آئمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق رائے کیا ہے۔ مریم نواز نے آئمہ کرام کو پریشان نہ کرنے اور احترام کو ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، نہیں چاہتے کہ وہ چندے کیلئے ہاتھ پھیلائیں۔ پنجاب کے کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائے گی۔ پنجاب حکومت نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو صوبہ بھر میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی کے مستقل نفاذ کے لئے موثر اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ پنجاب حکومت نے عوام کی جانب سے انتہاپسندی اور فتنہ انگیزی کو یکسر مسترد کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اجلاس میں پنجاب میں اسلحہ کے حوالے سے ایس او پیز واضح کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلی نے اسلام آباد حملے کے پیش نظر سرویلنس مزید بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔ ڈسٹرکٹ میں ڈرون سرویلنس کی بھی ہدایت ‘ ہراسانی کے واقعات کی ڈرون سرویلنس کرنے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ مریم نواز نے بچوں کے جنسی استحصال، بدسلوکی اور تشدد کی روک تھام و بحالی کے عالمی دن پر پیغام میں کہا کہ بچے میری ریڈ لائن ہیں، سب مجھے پیارے ہیں، سب کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ بچوں کے خلاف جرائم ملوث لوگ لوگ سماج کے ناسور ہیں اور پنجاب سے جڑ سے اکھاڑ پھینکے جائیں گے۔ پنجاب میں بچوں کو تحفظ دینے کے لئے پاکستان کا پہلا ورچوئل سینٹر برائے چائلڈ سیفٹی قائم کیا گیا ہے۔ پنجاب کا ورچوئل سینٹر برائے چائلڈ سیفٹی ہزاروں بچھڑے ہوئے بچوں اور بزروگوں کو ان کی فیملیز سے ملا چکا ہے۔ پنجاب میں کسی بچے کے لاپتہ ہونے کی صورت میں ورچوئل سینٹر برائے چائلڈ سیفٹی کے ذریعے فوری رابطہ کیا جاسکتا ہے۔