جوا ایپ پروموشن کیس: یوٹیوبر ڈکی بھائی کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کو لاہور ہائیکورٹ سے جوئے کی ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت مل گئی۔
لاہور ہائیکورٹ نے ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں درخواست ضمانت منظور کر لی، عدالت نے دس لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظور کی۔
جسٹس شہرام سرور چوہدری نے ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا، درخواست گزار کی جانب سے وکیل عمران چڈھر اور شہریار گورایہ عدالت میں پیش ہوئے۔
ڈکی بھائی کو این سی ایس آئی اے نے 17 اگست 2025 میں لاہور ائیر پورٹ سے گرفتار کیا تھا، ملزم پر جوئے کی اپلیکشنز کی پروموشن کا الزام عائد ہے۔
یوٹیوبر کے خلاف مقدمہ ریاست کی جانب سے این سی سی آئی اے لاہور کے ذریعے درج کیا گیا، جس میں ان پر الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے قانون 2016 کی دفعات 13 (الیکٹرانک جعلسازی)، 14 (الیکٹرانک فراڈ)، 25 (اسپامنگ)، اور 26 (اسپوفنگ) کے علاوہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعات بی-294 (تجارتی مقاصد کے لیے انعام کی پیشکش) اور 420 (دھوکہ دہی اور جائیداد کی فراہمی کے لیے بدنیتی سے عمل کرنا) شامل ہیں۔
مقدمہ ایک انکوائری سے متعلق ہے جو 13 جون کو معتبر ذرائع سے معلومات حاصل ہونے کے بعد شروع کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ بعض یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوائنسرز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے جوا اور بیٹنگ ایپلیکیشنز کی تشہیر کر رہے تھے تاکہ وہ مالی فوائد حاصل کر سکیں۔
ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عوام نے اپنی محنت کی کمائی ان ایپس میں لگائی اور مالی نقصان اٹھایا، اس میں سعد الرحمان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے مختلف جوئے اور بیٹنگ ایپس (1xBet، Bet365، B9 Game اور Binomo) کی تشہیر اپنے یوٹیوب چینل پر کی اور ان میں سے ایک کے لیے وہ بطور ’کنٹری منیجر‘ کام کر رہے تھے۔
ایف آئی آر میں اس کے اکاؤنٹ سے 27 ویڈیوز کے لنکس شامل کیے گئے تھے جو ان ایپلیکیشنز کی تشہیر کرتے تھے، جن میں سے کئی اب دستیاب نہیں ہیں۔
یوٹیوبر نے ضلع کچہری اور سیشن عدالت میں ضمانت کے لیے درخواست دی تھی، لیکن ان کی درخواستیں مسترد ہو گئیں، جس کے بعد انہیں ہائیکورٹ سے رجوع کرنا پڑا۔
رواں ماہ کے آغاز میں عدالت نے این سی سی آئی اے کو سعد الرحمان کی درخواست پر دلائل جمع کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے، یوٹیوبر کا کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری سے پہلے ایجنسی کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا تھا۔
اکتوبر کے آخر میں این سی سی آئی اے کے نو افسران پر بھی الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، سعد الرحمان سے پیسے وصول کیے اور رشوت لی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سعد الرحمان ڈکی بھائی کی تشہیر آئی اے کے لیے
پڑھیں:
شردھا کپور کے بھائی سدھانت کپور 252 کروڑ روپے کے ڈرگ کیس میں طلب
ممبئی پولیس کی اینٹی نارکوٹکس سیل (ANC) نے اداکارہ شردھا کپور کے بھائی اور معروف اداکار سدھانت کپور کو 252 کروڑ روپے کے مبینہ ڈرگ کیس میں طلب کر لیا ہے۔ یہ کیس ایک ایسے ڈرگ سنڈیکیٹ سے منسلک بتایا جا رہا ہے جس کا تعلق مبینہ طور پر داؤد ابراہیم کے نیٹ ورک سے جوڑا جا رہا ہے، جس نے فلم انڈسٹری میں ہلچل پیدا کر دی ہے اور متعدد نامور شخصیات تفتیش کے دائرے میں آ گئی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سدھانت کپور کو 25 نومبر کو تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ ان لگژری ڈرگ پارٹیوں سے منسلک رہے، جو زیادہ تر ہائی پروفائل شخصیات کے لیے منعقد کی جاتی تھیں۔ ایک گرفتار ڈرگ اسمگلر کے انکشافات کے مطابق یہ پارٹیاں ڈرگ پیسے سے فنڈ کی جاتی تھیں اور فلمی شخصیات بھی ان میں شریک ہوتی تھیں۔
سدھانت کپور نے Shootout at Wadala اور Agneepath جیسی فلموں میں اداکاری کی ہے اور اب یہ کیس ان کے کیریئر کے لیے ایک اہم چیلنج بن گیا ہے۔ تحقیقات فروری 2024 میں ایک معمولی ڈرگ برآمدگی سے شروع ہوئیں لیکن بعد ازاں ایک بڑے جرائم پیشہ نیٹ ورک کا انکشاف ہوا۔
ذرائع کے مطابق یہ سنڈیکیٹ سلیم ڈولا نامی شخص کے زیرِ انتظام تھا، جو داؤد ابراہیم کا قریبی ساتھی بتایا جا رہا ہے۔ کیس میں اہم پیش رفت اس وقت ہوئی جب دبئی میں محمد سلیم محمد سہیل شیخ کو گرفتار کیا گیا، جو اس ڈرگ ڈسٹری بیوشن چین کا بنیادی رکن ہے۔ تحقیقات کے دوران شیخ نے انکشاف کیا کہ یہ پارٹیاں ڈرگ سپلائرز کی بھرتی، خریداری اور ہائی پروفائل کلائنٹس تک ڈرگ کی سپلائی کے لیے منعقد کی جاتی تھیں۔
ممبئی کرائم برانچ اور ای ڈی اس وقت منی لانڈرنگ، مالی لین دین اور نیٹ ورک کے روابط کی جانچ کر رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کیس جوں جوں آگے بڑھ رہا ہے، مزید بولی ووڈ شخصیات کے نام سامنے آ سکتے ہیں اور سنڈیکیٹ کے نئے پہلو کھلنے کا امکان ہے۔
سدھانت کپور فی الحال کڑی نگرانی میں ہیں اور تفتیش کار آئندہ مراحل کی پوچھ گچھ کی تیاری میں مصروف ہیں، جس سے توقع ہے کہ یہ کیس جلد 252 کروڑ روپے کے اس بڑے معاملے میں نئی پیش رفت سامنے لائے گا۔