قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251203-03-1
اور (تمہارے لیے نشانی ہے) عاد میں، جبکہ ہم نے ان پر ایک ایسی بے خیر ہوا بھیج دی۔ کہ جس چیز پر بھی وہ گزر گئی اسے بوسیدہ کر کے رکھ دیا۔ اور (تمہارے لیے نشانی ہے) ثمود میں، جب اْن سے کہا گیا تھا کہ ایک خاص وقت تک مزے کر لو۔ مگر اس تنبیہ پر بھی انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی آخر کار ان کے دیکھتے دیکھتے ایک اچانک ٹوٹ پڑنے والے عذاب نے اْن کو آ لیا۔ پھر نہ اْن میں اٹھنے کی سکت تھی اور نہ وہ اپنا بچاؤ کر سکتے تھے۔ اور ان سب سے پہلے ہم نے نوح? کی قوم کو ہلاک کیا کیونکہ وہ فاسق لوگ تھے۔ (سورۃ الذاریات:41تا46)
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن انہوں نے اس وقت فرمایا جب کہ ایک شخص (وعظ کہنے یا خطبہ دینے کے لیے کھڑا ہوا اور اپنی فصاحت و بلاغت کے اظہار کی خاطر) بہت لمبی تقریر کی یہاں تک کہ سننے والے اکتا گئے چنانچہ اس وقت سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس شخص سے فرمایا کہ اگر تم اپنی تقریر میں اعتدال و میانہ روی سے کام لیتے تو بے شک وہ تقریر سننے والوں کے حق میں بہت بہتر ہوتی ہے میں نے رسول اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں نے سمجھ لیا ہے یا یہ فرمایا کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں تقریر میں گفتگو میں اختصار کروں حقیقت یہ ہے کہ مختصر تقریر بہتر ہے۔ (ابوداؤد، مشکوٰۃ)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لکی مروت میں پولیس موبائل پر خودکش حملہ‘ سپاہی شہید‘5اہلکار زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-08-25
ڈیرہ اسماعیل خان ( خبر ایجنسیاں ) خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس موبائل پر خودکش حملے کے دوران سپاہی شہید اور 5اہلکار زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق خود کش حملہ تجوڑی کے قریب کٹوخیل اڈا میں کیا گیا، جائے وقوعہ پر خودکش بمبار کے اعضاء بکھرے پڑے ہیں۔پولیس موبائل گاڑی میں 7 اہلکار موجود تھے، خودکش حملے میں ہیڈ کانسٹیبل علا الدین شہید ہوگیا۔زخمیوں میں موبائل انچارج اے ایس آئی حق نواز خان، ڈرائیور یار محمد، ایلیٹ فورس کانسٹیبل کمال احمد، نعیم اللہ اور ڈی ایف سی نصر اللہ شامل ہیں۔خود کش حملہ آور کا ساتھی فرار ہوگیا جبکہ مقامی لوگ جنگلوں میں تعاقب کر رہے ہیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے لکی مروت میں پولیس موبائل کے قریب دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے اہلکار کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی۔انہوں نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیں گے، معصوم اور نہتے شہریوں کی جان و مال کے دشمن دہشت گردوں کے مکمل سدباب کے لیے حکومت پر عزم ہے۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے ضلع لکی مروت میں پولیس موبائل پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں پولیس اہلکار نے جان کی قربانی دے کر شہادت حاصل کی،پولیس اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، صوبائی حکومت پولیس کے ساتھ کھڑی ہے، امن و امان قائم رکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔