سندھ ہائیکورٹ نے میر مرتضیٰ بھٹو قتل کیس کی اپیلوں کی سماعت پر مرحوم پولیس افسر شاہد حیات کی اپیل میں درست دستاویزات منسلک کرنے کی ہدایت کردی۔

دوران سماعت وکلا نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں متعدد ملزمان انتقال کرچکے ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ کیس میں نامزد شاہد حیات، شبیر احمد قائمخانی، آغا محمد جمیل اور مسعود شریف کا انتقال ہوچکا ہے۔

وکیل اپیل کننده نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں نامزد مرحوم پولیس افسر شاہد حیات کی اپیل میں منسلک دستاویزات پڑھنے کے قابل نہیں ہیں۔

عدالت نے درست دستاویزات اپیل کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وکلا کی استدعا پر اپیل کی سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔

مرتضیٰ بھٹو کو 1996 میں کراچی میں دو تلوار کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا، واقعے کے دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔

ایک مقدمہ سرکار اور دوسرا مرتضیٰ بھٹو کے اہلخانہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ٹرائل کورٹ نے دونوں مقدمات میں تمام ملزمان کو بری کردیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی اپیل

پڑھیں:

سانحہ نیپامجرمانہ غفلت کے نتیجے میں ہونے والا قتل ہے‘سیف الدین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251202-01-6
کراچی (اسٹاف رپورٹر) اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ نے قابض میئر کی جانب سے سٹی کونسل کے اجلاس کے التوا اور ان کے وڈیو بیان پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرتضیٰ وہاب پلاسٹک کے بیرسٹر ہیں جو بنیادی قانون اور رولز کی بھی پاسداری نہیں کرتے ، بطور اپوزیشن لیڈر میں نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنا چاہی لیکن بجائے بات کرنے کی اجازت دینے کے مرتضیٰ وہاب نے آمرانہ طریقے سے اجلاس چلانا شروع کردیا، کونسل رولز کے مطابق مرتضیٰ وہاب کے لیے اجازت دینا ضروری تھی،وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن بات بھی نہ کرے،انہوں نے کہا کہ اجلاس کا آغاز ہوتے ہی ارکان پرسکون طور پر بیٹھ گئے، کونسل کا اجلاس بھی پلاٹوں کی بندرباٹ اور نجی پارٹیوں کو کے ایم سی کی املاک حوالے کرنے کے لیے چلایا گیا،اجلاس میں شور شرابے کی آڑ میں بولٹن مارکیٹ اور بلدیہ ٹاون کی املاک نجی پارٹیوں کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور کی گئی،پیپلزپارٹی کہہ رہی ہے یہ دیکھنا چاہیے یوسی کس کی ہے، ٹاؤن کس کا ہے، یعنی ان کا مقصد صرف واٹر کارپوریشن کو بچانا ہے ،اصل بات یہ ہے کہ دیکھنا چاہیے ذمے داری کس کی بنتی ہے، اصولی طور پر یہ سڑک کے ایم سی جبکہ ڈھکن لگانا واٹر کارپوریشن کی ذمے داری ہے اور واٹر کارپوریشن کے چیئرمین بیرسٹر مرتضیٰ وہاب صدیقی ہیں،علاوہ ازیں اپوزیشن لیڈر کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ میئر کراچی کا اپوزیشن لیڈر کو نیپا سانحہ پر گفتگو کرنے سے روک دینا قابل مذمت اور اجلاس کو بطور ایڈمنسٹریٹر چلانا انتہائی شرمناک ہے، مرتضیٰ وہاب کو شہر کے بچوں کی اموات پر افسوس تک نہیں،مرتضیٰ وہاب وڈیروں کا چہرہ بنے ہوئے ہیں،اجلاس میں کراچی کے مسائل پر گفتگو کرنے سے روکا جارہا ہے، کراچی ایک مقبوضہ شہر کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے،جمہوریت کے نام آمرانہ طرز سیاست اختیار کیا جارہا ہے،قبل ازیں اپوزیشن اراکین نے اجلاس سے قبل سانحہ نیپا پر پرامن مظاہرہ کیا۔ سیف الدین ایڈوکیٹ نے سٹی کونسل کے اجلاس سے قبل کے ایم سی بلڈنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں جگہ جگہ گٹر کے ڈھکن کھلے پڑے ہیں،گزشتہ رات کا حادثہ انتہائی افسوسناک و قابل مذمت اور قابض میئر کے لیے شرمناک ہے،یہ پہلا نہیں، اس سے قبل بھی کئی ایسے واقعات ہوچکے ہیں،یہ حادثہ نہیں، مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں ہونے والا قتل ہے جس پر واٹر کارپوریشن کے عملے کے خلاف ایف آئی ار درج ہونی چاہیے ،بطور چیئرمین واٹر کارپوریشن مرتضیٰ وہاب اس کے ذمے دار ہیں،یونیورسٹی روڈ پر بچہ گٹر میں گرگیا، یہ سوئمنگ پول کا افتتاح کرنے پہنچے ہیں،کونسل کے اجلاس کا ایجنڈا صرف پرائیوٹ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے لایا گیا ہے،بولٹن مارکیٹ کی پارکنگ ایک نجی کمپنی کے حوالے کی جارہی ہے،یہ بلدیہ ٹاؤن کا پلاٹ بھی نجی پارٹی کے حوالے کرنا چاہتے ہیں،کراچی میں ترقیاتی اسکیموں کے نام کرپشن کا دھندا چل رہا ہے،ہزاروں ارب روپے کا بجٹ کہاں خرچ ہوا، کوئی حساب نہیں،5 سال میں مرتضیٰ وہاب نے 2 ہزار کروڑ کا بجٹ خرچ کیا جو سب کرپشن کی نظر ہوگیا،12 ارب کی حب نہر بنائی، بلاول زرداری نے افتتاح کیاجو بارش کے پانی میں بہہ گئی،کے فور کا منصوبہ 20 سال میں بھی تعمیر نہیں ہوسکا،کریم آباد کا انڈر پاس گزشتہ 3 سال سے چل رہا ہے،کوئی پروجیکٹ نہ تو مکمل ہوتا ہے، نہ ہی کام آگے بڑھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی 100 یوسیز کے ساتھ تعصب کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ان یونین کمیٹیز کو کراچی کا حصہ نہیں سمجھتے وہ کیا اس لیے کام نہیں کراتے کہ جماعت اسلامی اس میں کرپشن نہیں کرنے دے گی،اپنے جرائم اور نا اہلی و ناکامی سے توجہ ہٹانے کے لیے ٹاؤن پر الزام لگا تے ہیں، اگر ٹاؤن کو ذمے داری دینا چاہتے ہیں تو واٹر کارپوریشن ٹائون کے حوالے کردیں۔ مرتضیٰ وہاب جماعت اسلامی کے ٹاونز کے ترقیاتی کاموں پر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں،106 سڑکوں کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن سڑکیں بناتے نہیں، پھر ٹاونز میں پہنچ کر سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایم کیو ایم کی چائنا کٹنگ کو مرتضیٰ وہاب نے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کا نام دیا ہے،کراچی کے پارک ایکڑ کے حساب سے قبضہ کیے جارہے ہیںاس کے خلاف جماعت اسلامی نے عدالت سے رجوع کیا، ہائیکورٹ نے قبضے ختم کرانے کا حکم دیا،مرتضیٰ وہاب اور سندھ حکومت فیصلے کے خلاف اپنی ہی بنائی گئی آئینی عدالت پہنچ گئے، ان کا کہنا ہے کہ میں یورپ سے ہوکر آیا ہوں اس لیے پارکوں کی دیواریں گرانی ہیں، میئر صاحب یہ یورپ نہیں کراچی ہے، یہاں بچے گٹر میں گرکر جاں بحق ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک اہم مسئلہ زمینوں اور شہریوں کی املاک پرقبضوں کا ہے،گلشن اقبال میں جو واقعہ ہوا، یہ’’سسٹم‘‘ کی ایک مثال ہے،پولیس اور کالے کوٹ میں موجود نام نہاد وکیل اس کا حصہ بنے،جماعت اسلامی کے کارکنان کو سلام پیش کرتے ہیں جو ان کے خلاف ڈٹ گئے۔

اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ سٹی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمٰن کا 27 ویں ترمیم پر تنقید، حکومت سے آئین کو درست کرنے کی اپیل
  • نوکنڈی سے سبی تک ریلوے ٹریک اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ
  • سانحہ نیپامجرمانہ غفلت کے نتیجے میں ہونے والا قتل ہے‘سیف الدین
  • نیتن یاہو نے کرپشن مقدمات پر صدر سے معافی کی اپیل کی، فیصلہ ریاست کے مفاد میں کرنے کا عندیہ
  • 26نومبر احتجاج؛ دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے خارج کرنے کی علیمہ خان کی درخواست مسترد
  • پارلیمنٹ  سپیر ئیر  ، کوئی  عدالت  ‘ حج ادارہ  فیصلے  میںمداخلت  نہیں  کرسکتا : بلاول  
  • آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، بلاول بھٹو
  • آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، چیئرمین پیپلزپارٹی
  • پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس : پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر مقام بنا چکے ہیں؛ بلاول بھٹو زرداری