مسلم لیگ ن کا عابد شیرعلی کو سینیٹر بنانے کا فیصلہ ،باضابطہ طور پر ٹکٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
مسلم لیگ ن کا عابد شیرعلی کو سینیٹر بنانے کا فیصلہ ،باضابطہ طور پر ٹکٹ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 4 December, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) مسلم لیگ ن نے سینیٹر عرفان صدیقی کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر عابد شیر علی کو امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق عابد شیر علی کو باضابطہ طور پر سینیٹ ٹکٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عابد شیر علی کل کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائیں گے جبکہ انہیں اس سلسلے میں پارٹی قیادت نے لاہور طلب کر لیا ہے۔فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر عابد شیر علی کی نامزدگی کو پارٹی تنظیمی فیصلوں میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملاقات کا روز،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سمیت کسی کو بھی بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت نہ ملی ملاقات کا روز،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سمیت کسی کو بھی بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت نہ ملی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ریاست اور قومی ہیروز کیخلاف ایوان میں ہرزہ سرائی پر پابندی عائد کردی اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے باہر متاثرین اسلام آباد الائنس کا احتجاج، بڑی تعداد میں متاثرین کی شرکت پاکستان یہاں سے اب اونچی اڑان کی طرف جائیگا، چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر صدر مملکت نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تقرری کی منظوری دیدی، نوٹیفکیشن جاری صدر ن لیگ نوازشریف کی ہدایت پر گوجرانوالہ ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ کی منظوریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
27ویں ترمیم میں پارٹی پالیسی سے انحراف؛ پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو شوکاز نوٹس جاری
اسلام آباد:سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی جانب سے 27ویں ترمیم میں پارٹی پالیسی سے انحراف پر پی ٹی آئی نے سینیٹر کو ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
شوکاز نوٹس کی کاپی چیئرمین سینیٹ سیکریٹریٹ میں بھی جمع کروا دی گئی۔
شوکاز نوٹس کے متن کے مطابق سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے 10 اور 15 نومبر کو پارٹی ہدایت کے خلاف ووٹ دیا جبکہ پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے 27ویں ترمیم کی مخالفت کا واضح فیصلہ کیا تھا اور تمام سینیٹرز کو تحریری طور پر ترمیم کے خلاف ووٹ دینے کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔
ریکارڈ کے مطابق ہدایات سینیٹر تک باضابطہ طور پر پہنچائی گئی تھیں، سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی فیصلے کی خلاف ورزی دانستہ اور ارادی اقدام ہے۔
نوٹس کے مطابق سینیٹر سیف اللہ ابڑو پر خلاف ورزی پر آئین کا آرٹیکل 63 اے (1) (ب) لاگو ہوتا ہے، آرٹیکل 63 اے کے تحت پارٹی ہدایت کے خلاف ووٹ دینے والا رکن منحرف تصور ہو سکتا ہے، سپریم کورٹ کی تشریح کے مطابق پارٹی کی ہدایت لازمی اور پابندِ عمل ہے۔
شوکاز نوٹس کے متن میں کہا گیا کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو سات روز کے اندر تحریری وضاحت دیں، سیف اللہ ابڑو کی وضاحت نہ آئی تو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی تصور ہوگی، سیف ابڑو کا معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجا جا سکتا ہے جبکہ نااہلی کے لیے ریفرنس ارسال کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
شوکاز نوٹس سینیٹر سید علی ظفر کی جانب سے جاری کیا گیا۔