خواجہ آصف کا گٹر کے ڈھکن چرانے والوں کو گولی مارنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
ویب ڈیسک: ن لیگ کے مرکزی رہنما و وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے گٹر کے ڈھکن چرانے والوں کو سر عام گولی مارنے کا مطالبہ کر دیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر جاری بیان میں مین ہول کا ڈھکن چوری کرنے کی وائرل ویڈیو پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور ایسے لوگوں کو موقع واردات پر لاکر گولی مارنے کا مطالبہ کیا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ’اگر ان لوگوں کا ویڈیو ریکارڈ بنا ہوا ہے تو ان کو موقع واردات پہ لا کر گولی ماریں کیونکہ یہ معصوم بچوں کے قاتل ہیں، اگر اس ویڈیو کے بعد بھی کوئی ایکشن نہیں ہوتا تو پھر سسٹم بھی ان بچوں کے قتل کا سہولت کار ہے۔
جعلی ملازمتوں کی پیشکش، ایف آئی اے نے بیرون ملک جانے والوں کو خبردار کردیا
اگر ان لوگوں کا وڈیو ریکارڈ بنا ھوا ھے تو انکو موقع واردات پہ لا کر گولی ماریں۔ یہ معصوم بچوں کے قاتل ھیں۔ اگر اسکے باوجود کوئ ایکشن نہیں تو سسٹم بھی ان بچوں کے قتل کا سہولت کار ھے۔ https://t.
یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں 3 سالہ بچہ گر گیا تھا جس کی لاش کو 15 گھنٹے بعد نکالا گیا تھا، اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ڈھکن چوری کی متعدد ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں جن پر صارفین شدید غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بچوں کے
پڑھیں:
کراچی: نیپا چورنگی پر نجی اسٹور کے باہر گٹر کا ڈھکن ٹوٹنے کی ویڈیو سامنے آگئی
کراچی میں نیپا چورنگی پر واقع نجی اسٹور کے باہر گٹر کا ڈھکن ٹوٹنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔
لنک روڈ پر 17 نومبر کی رات 2 بج کر 5 منٹ پر گٹر کا ڈھکن ڈمپر کے گزرنے کے باعث ٹوٹا تھا، جس کے بعد سے مین ہول کھلا پڑا تھا۔
اس سے قبل کے ایم سی نے نیپا فلائی اوور کے قریب کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے والے بچے کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا ذمہ دار بی آر ٹی تعمیرات اور نجی اسٹور کی انتظامیہ کو قرار دے دیا۔
کے ایم سی نے گلشن اقبال ٹاؤن میں نیپا فلائی اوور کے قریب نجی اسٹور کے سامنے بچے کے گٹر میں گرنے کے واقعے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ سیکریٹری محکمہ بلدیات کو بھجوا دی ہے۔
کراچی: نیپا پر کھودا گیا مقام 3 دن بعد بھی ویسا ہی ہے، گڑھا بند کرنے کا دعویٰ غلط نکلانجی اسٹور کے باہر کھودا جانے والا مقام تین دن بعد بھی ویسا ہی ہے، قریب چھوٹے بلاکس رکھے گئے ہیں۔
سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز عمران راجپوت نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ میئر کراچی کے حکم پر میونسپل سروسز نے بچے کی تلاش کا آپریشن شروع کیا، گلشن ٹاؤن کے لنک نالے سے بچے کی لاش برآمد ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معائنے میں ثابت ہوا حادثے کی وجہ بی آر ٹی تعمیرات تھیں، بی آر ٹی منصوبے کی کھدائی کے باعث نالے کے پورے نکاسی کے نظام شدید نقصان پہنچا، عارضی دو فٹ کے کور لگا کر گٹروں کو بند کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
کے ایم سی کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریڈ لائن منصوبے کی جانب سے ایک جگہ مین ہول کھلا رہنے سے سانحہ ہوا، یہ طریقہ کار اور غیر معیاری ڈھکن کبھی کے ایم سی نے استعمال نہیں کیے۔
بچے کے نانا نے میئر کراچی سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ لینے کیلئے سب آتے ہیں لیکن ان کی مدد کو کوئی نہیں آیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی آر ٹی نے کام شروع کرنے سے پہلے کے ایم سی کو آگاہ نہیں کیا، کھدائی بی آر ٹی نے کی اور بعد میں صورتحال کو نظرانداز کیا، نجی اسٹور انتظامیہ اور بی آر ٹی کی وجہ سے بچہ گٹر میں گرا، افسران کی نگرانی میں کھدائی شدہ تمام حصے بھر دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اتوار کی شب 10 بجے کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں نیپا چورنگی کے قریب واقع ڈپارٹمیٹل اسٹور سے 3 سالہ بچہ ابراہیم والدین کے ہمراہ نکل کر مین ہول پر کھڑا ہو گیا تھا جس کا ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر اسے گتے کی مدد سے بند کیا گیا تھا۔
اس موقع پر گتہ بچے کا وزن برداشت نہ کر سکا جس کے بعد ابراہیم مین ہول میں گر کر لاپتہ ہوگیا تھا، کھلے مین ہول میں گرنے والے بچے کی لاش 15 گھنٹے بعد ایک کلو میٹر دور نالے سے ملی تھی۔