پاکستان بڑی قسط کے قریب: آئی ایم ایف بورڈ کا اہم اجلاس کل ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس کل ہوگا، شیڈول جاری کر دیا گیا۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 14 اکتوبر کو اسٹاف لیول معاہدہ ہوا تھا، پاکستان ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر قرض کی قسط کے لیے تمام شرائط پوری کر چکا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف قرض پروگرام کے تحت 1 ارب ڈالر ملیں گے، کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں پاکستان کو 20 کروڑ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط تھی کہ بورڈ اجلاس سے پہلے کرپشن اینڈ گورننس ڈایئگناسٹک جاری کرے، پاکستان نے کرپشن اینڈ گورننس ڈایئگناسٹک رپورٹ جاری کر دی ہے۔قبل ازیں وزارتِ خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ڈپٹی ڈائریکٹر بو لی نے پاکستان کے جاری اصلاحی سفر کو سراہتے ہوئے ملک کو اصلاحات اور بحالی کے صحیح راستے پر گامزن ہونے کی ایک بہترین مثال قرار دیا ہے۔عہدیدار نے بتایا کہ سات ارب ڈالر کے استحکام پروگرام کے علاوہ آئی ایم ایف پاکستان کو 1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف پاکستان کو ارب ڈالر
پڑھیں:
گلگت بلتستان کیلئے 100 میگاواٹ کا اضافی منصوبہ جون 2026 تک مکمل ہوگا
اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت توانائی منصوبوں پر اجلاس میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان کے لیے 100 میگاواٹ کا اضافی منصوبہ جون 2026 تک مکمل ہوگا۔
وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت توانائی منصوبوں پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں گلگت بلتستان اور گوادر کے بجلی کے منصوبوں پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان کے لیے 100 میگاواٹ کا اضافی منصوبہ جون 2026 تک مکمل ہوگا، اسی طرح24 ارب روپے کا سولر پروجیکٹ 18 میگاواٹ روف ٹاپ، 82 میگاواٹ یوٹیلٹی شامل ہیں۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ گلگت بلتستان کے سولر منصوبوں کے لیے فنڈز فوری ریلیز کیے جائیں۔
اجلاس میں گوادر میں 1.9 ارب روپے کا سولرائزیشن منصوبہ اقتصادی طور پر موزوں قرار دیا گیا جبکہ پمپنگ اسٹیشنز و ڈیسالینیشن پلانٹس کی سولرائزیشن تیز کرنے کی ہدایت کی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 50 MVAR STATCOM کی تنصیب اکتوبر تا دسمبر 2026 تک مکمل ہوگی، گوادر کے لیے مقامی بجلی گھر کی تنصیب کا شیڈول بھی فائنل، گلگت بلتستان اور گوادر کے پاور منصوبوں کو وزیراعظم کی ہدایات کے تحت ہائی پرائریٹی قرار دیا گیا۔
اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے بلوچستان حکومت اور جی ڈی اے سے قریبی رابطے کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔