شارجہ: پیدائش کے 6 دن بعد بچی کے دانت نکل آئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
شارجہ میں پیدائش کے 6 دن بعد بچی کے دانت نکل آئے، ڈاکٹرز نے اسے نایاب کیس قرار دے دیا۔
اس حوالے سے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مہرا عبد الرحمٰن کی صحت کی مکمل نگرانی کی جا رہی ہے، بچی صحت مند ہے۔
ڈاکٹرز نے کہا کہ اسے’ولادی دانت‘ کہتے ہیں جو پیدائش کے فوراً بعد یا چند دن میں ظاہر ہوتے ہیں۔
Medical miracle: Doctors stunned as Sharjah infant shows fully formed tooth only 6 days after birth!
Read more: https://t.
— Gulf News (@gulf_news) December 7, 2025
دوسری جانب بچی کے والد کا کہنا تھا کہ یہ منظر دیکھ کر میں بہت خوش اور حیران رہ گیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مہرا کی صحت کی مکمل نگرانی کی جا رہی ہے اور ڈاکٹروں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بچی خوش اور صحت مند ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شارجہ میں جعلی برطانوی ویزوں پر سفر کی کوشش ناکام، 5 پاکستانی گرفتار اور ملک بدر
شارجہ ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے جعلی برطانوی ویزوں پر سفر کرنے کی کوشش کرنے والے پانچ پاکستانی شہریوں کو گرفتار کرکے فوری طور پر ڈیپورٹ کر دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق یہ افراد انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کی مدد سے تیار کیے گئے جعلی سفری دستاویزات استعمال کر رہے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہی مسافر اس سال لاہور سے ملائیشیا وزٹ ویزوں پر بھی سفر کر چکے تھے، تاہم اس بار شارجہ میں ان کے ویزوں کی باریک جانچ پڑتال کے دوران جعل سازی سامنے آگئی جس کے بعد انہیں تحویل میں لے کر مختصر تفتیش کے بعد پاکستان واپس بھیج دیا گیا۔ لاہور ایئرپورٹ پہنچنے پر ایف آئی اے نے تمام افراد کو اپنی تحویل میں لے کر مزید تفتیش شروع کر دی، جبکہ اینٹی ہیومن اسمگلنگ سرکل معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے غیر قانونی ہجرت اور جعلی سفری دستاویزات کی روک تھام کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک نئی ایپ کے پائلٹ پراجیکٹ کا اعلان کیا۔ وزیر داخلہ کے مطابق یہ ایپ حکام کو مسافروں کی اسکریننگ میں مدد دے گی، تاکہ یہ تعین کیا جا سکے کہ کون سا مسافر حقیقی دستاویزات کے ساتھ سفر کر رہا ہے اور کون نہیں، جبکہ جعلی ویزوں اور ایجنٹ مافیا کے خلاف مکمل زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔ محسن نقوی نے وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین کے ساتھ امیگریشن اصلاحات کا بھی جائزہ لیا، تاکہ شہریوں کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں اور پاکستان کی عالمی ساکھ میں بہتری لائی جا سکے۔