ٹرمپ نے اپنی پریس سیکرٹری کے ہونٹوں کو ’مشین گن‘ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پریس سیکرٹری کیرولائن لیوٹ کی غیر معمولی تعریف کرتے ہوئے انہیں خوبصورت چہرے اور ’’مشین گن جیسے ہونٹ‘‘ رکھنے والی قرار دے دیا۔
پنسلوینیا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ جب کیرولائن ٹیلی ویژن پر آتی ہیں تو پورا اسکرین سنبھال لیتی ہیں۔
ان کے مطابق کیرولائن کے ہونٹ ’’چھوٹی مشین گن کی طرح‘‘ چلتے ہیں اور وہ بے خوف ہو کر بات کرتی ہیں۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ کیرولائن کے اعتماد کی وجہ یہ ہے کہ ہماری تمام پالیسیاں سو فیصد درست ہیں، اس لیے وہ دباؤ کے بغیر بھرپور انداز میں بات کرتی ہیں۔
Donald Trump drew attention at a Pennsylvania rally for remarks he made about Karoline Leavitt’s appearance, praising her “beautiful face” and “lips.
ریلی میں موجود شرکا نے ٹرمپ کی جانب سے کیرولائن کی تعریف پر تالیاں بجا کر انہیں بھرپور سراہا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جدید ٹیکنالوجی کے ذریعےچکن کا متبادل پروٹین سے بھرپور گوشت تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ : چینی سائنسدانوں جدید ٹیکنالوجی کی بدولت چکن کا متبادل مرغی کا گوشت تیار کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چینی سائنس دانوں نے ایک خاص فنگس میں جینیاتی تبدیلی کرکے ایسا پروٹین تیار کیا ہے جو ساخت اور ذائقے میں چکن کے بہت قریب ہے اور اسے کم لاگت، ماحول دوست متبادل کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق مویشی پالنے سے دنیا کے تقریباً 14 فیصد گرین ہاؤس گیسز پیدا ہوتی ہیں اور اس کے لیے بہت زیادہ زمین اور پانی درکار ہوتا ہے۔اس کے مقابلے میں فنگس اور خمیر سے تیارکردہ پروٹین ماحول کے لیے بہتر سمجھے جاتے ہیں، مگر انہیں قابلِ استعمال “میٹ” میں بدلنا ہمیشہ مشکل رہا ہے۔ فنگس فیزوریم ویناننیٹم کا پروٹین اپنی قدرتی ساخت کے باعث چکن سے بہت مشابہ ہے، تاہم اسے پیدا کرنے کے لیے بڑے وسائل درکار ہوتے ہیں۔
سائنس دانوں نے اس فنگس کا جینوم بغیر کوئی بیرونی ڈی این اے شامل کیے ایڈٹ کیا، جس سے اس کی پروٹین بنانے کی صلاحیت اور ہاضمے کی افادیت بڑھ گئی۔تحقیق کے مطابق جینیاتی تبدیلی سے فنگس کی سیل وال پتلی ہوگئی اور ایک خلیے میں زیادہ پروٹین سما گیا جبکہ میٹابولزم بہتر ہونے سے اسے کم غذائی ان پٹ کی ضرورت پڑی۔
نئی موڈیفائیڈ فنگس کو وہی مقدار میں پروٹین پیدا کرنے کے لیے 44 فیصد کم شوگر چاہیے اور یہ عمل 88 فیصد زیادہ تیزی سے مکمل ہوتا ہے۔چھ مختلف ممالک میں اس کی ممکنہ پیداوار کے ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لینے سے پتا چلا کہ چین میں چکن کی افزائش کے مقابلے میں ایف سی پی ڈی 70 فیصد کم زمین لیتی ہے اور میٹھے پانی کی آلودگی کا خطرہ 78 فیصد کم کرتی ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کی گئی یہ فنگس مستقبل میں پائیدار پروٹین بنانے کے دیگر ماڈلز میں بھی استعمال ہوسکتی ہے۔