ممبئی (ویب ڈیسک) بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ ریا سین، جنہوں نے اپنی خوبصورتی اور اداکاری سے مداحوں کے دل جیتے، ایک ویڈیو سکینڈل کے بعد فلم انڈسٹری سے دور ہو گئیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریا سین نے کم عمری میں اپنی اداکاری کا آغاز کیا اور بالی ووڈ کے ساتھ بنگالی، تیلگو اور تامل فلموں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ تاہم، 2005 میں ایک مبینہ ایم ایم ایس سکینڈل نے ان کے کیریئر کو شدید دھچکا پہنچایا۔

یہ ویڈیو، جس میں ان کا نام اداکار اشمیت پٹیل کے ساتھ جوڑا گیا، انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی۔

ریا کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اور ان کے بارے میں یہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ وہ مشہور ہونے کے لیے اس ویڈیو کے پیچھے خود تھیں۔

اس سکینڈل کے باوجود، ریا سین نے اپنی ذہنی صحت کو متاثر نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور اپنی دلکش تصاویر سے دوبارہ مداحوں کی توجہ حاصل کی۔

آج ریا، جو 40 سال کی ہو چکی ہیں، اپنی خوبصورتی اور جوان نظر آنے کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہیں۔

ریا کا نام بالی ووڈ کے کئی مشہور شخصیات کے ساتھ جوڑا گیا۔ رپورٹس کے مطابق، ان کے تعلقات اداکار اکشے کھنہ، متنازع مصنف سلمان رشدی، اور سابق کرکٹر سری سانتھ کے ساتھ رہے۔ تاہم، اشمیت پٹیل کے ساتھ تعلق اور اس سے جڑے ایم ایم ایس اسکینڈل نے سب سے زیادہ توجہ حاصل کی۔
مزیدپڑھیں:خراب فارم، انوشکا اور ویرات ’بابا‘ کا آشیرواد لینے پہنچ گئے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف

واشنگٹن (اوصاف نیوز)امریکہ روزنامے دی واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیاہے کہ بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور میں کامیابی سے متعلق عوام کو گمراہ کرنے کیلئے ان سے مسلسل جھوٹ بولتی رہی۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دی واشنگٹن پوسٹ نے آپریشن سندور سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کو عالمی سطح پر بے نقاب کیاہے جس سے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کاسامنا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے بی جے پی حکومت کے اشارے پرپاک بھارت جنگ سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلائیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں پر بمباری ،قبضے اور فتح کے جھوٹے دعوے کیے گئے جو کہ حقیقت کے برعکس تھے۔اے آئی کے ذریعے جنگ کی جھوٹی اور فرضی ویڈیوز،تصاویراور من گھڑت خبریں اورتصاویریں بنا کر عوام میں پھیلائی گئیں۔

اخبار کے مطابق یہ صحافت نہیں بلکہ بھارتی ریاستی سرپرستی میں تیار کردہ فکشن تھا، جس کا مقصد بھارت کی عوام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنا اور خطے میں کشیدگی کو سیاسی فائدے کیلئے استعمال کرنا تھا۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں مودی حکومت کے نام نہاد دعوئوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان کے ساتھ جنگ کے دوران جھوٹی جنگی خبریں پھیلائیں۔

فلاڈیلفیا میں طیارہ حادثہ، ویڈیو گیمز کے مناظرکو “پاکستان پر حملے”کے مناظر کے طورپرپیش کیاگیا۔ زی نیوز، این ڈی ٹی وی، آج تک اور ٹائمز نائو جیسے بھارتی چینلز نے جھوٹی ویڈیوز چلائیں۔

غزہ اور سوڈان کی ویڈیوز کو پاکستان پر حملے کی ویڈیوز کے طورپرپیش کیا گیا۔ بی جے پی کے زیر اثر بھارتی میڈیا چینلز نے کراچی پر حملے اور پاکستانی وزیراعظم کی طرف سے ہتھیار ڈالنے کے جھوٹے دعوے کئے گئے جن کا دور دور تک سچائی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے کسی حملے کی تصدیق نہیں کی مگر نیوز چینلز نے جنگی جنون کو ہوا دینے کیلئے پاکستان کے بیشتر شہروں پر حملوں اور قبضے اور پاکستانی فضائیہ کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کے من گھڑت دعوے نشر کئے۔

گودی میڈیا نے ریٹائرڈ بھارتی فوجی افسران کوجنگ سے متعلق جھوٹی خبروں کو سچائی پر مبنی قراردینے کے لیے بطور ترجمان استعمال کیا ۔ بی جے پی حکومت کے واٹس ایپ گروپوں کے ذریعے اینکرز کوجھوٹی خبریں پہنچائی گئیں اور انہوں نے تصدیق کرنے کی زحمت گوارا کئے بغیر انہیں اسی طرح نشر کردیا۔

واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہاہے کہ بھارتی “ٹی وی چینلز جھوٹی کہانیاں گھڑنے والوں کے زیر تسلط ہیں”۔ پاک بھارت جنگ سے متعلق بھارتی عوام کو گمراہ کیا گیا جس سے خود عالمی سطح پر بھارت کی سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔

اخبار کے مطابق ایک بھارتی سکیورٹی عہدیدارنے اعتراف کیاہے کہ جھوٹی معلومات عوام تک پہنچانا ایک جنگی حکمت عملی تھی، لیکن اس کا نقصان بھارت کو ہی اٹھانا پڑا۔

ریاستی پروپیگنڈا حقائق پر غالب آ گیا: سچائی کی جگہ سیاسی وفاداری نے لے لی۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے اس تمام صورتحال پر خاموشی اختیار کی اور نریدنر مودی نے سیز فائر کے دو دن بعد بیان دیا لیکن اس دوران خلا کو جھوٹ سے پر کیا گیا۔

بھارتی میڈیا نے نام نہاد قوم پرستی کو پراپیگنڈے کیلئے استعمال کیا اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کئے تاہم اس کا نقصان ملک اور میڈیا دونوںکو اٹھانا پڑا۔ بھارتی حکومت اور میڈیا کے جھوٹ کی قلعی کھولنے پر مودی سرکار نے بی بی سی اور ٹی آر ٹی سمیت متعدد عالمی میڈیا پر پابندیاں عائدکردیں ۔

بی جے پی کے جھوٹے بیانیہ کو چیلنج کرنے والے مقامی صحافیوں کو گرفتار کر کے انکے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، روئٹرز، ٹی آر ٹی، الجزیرہ اور بی بی سی نے جنگ سے متعلق بھارتی میڈیا کے جھوٹ کوبے نقاب اور پاکستانی میڈیا کو پیشہ ورانہ شفافیت کو سراہا ہے۔
غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا

متعلقہ مضامین

  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • خاتون نے دوسری شادی کیلئے بیٹی کو قتل کردیا
  • اسما عباس نے بیٹی کے ہمراہ ڈانس ویڈیو کی جذباتی کہانی سنادی
  • بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں تکنیکی خرابی کے باعث نجی ہیلی کاپٹر کی سڑک پر ہنگامی لینڈنگ، ویڈیو وائرل
  • ہمایوں سعید اپنی بیوی کے پاؤں کیوں دباتے ہیں؟ اداکار نے خود انکشاف کردیا
  • اداکارہ ہانیہ عامر نے بھی حج کی سعادت حاصل کرلی
  • اقرار الحسن نے عید الاضحیٰ اپنی تینوں بیویوں کیساتھ منائی؛ تصاویر وائرل
  • عباسی شہید اسپتال میں رات گئے بےقابو بیل کی ایمرجنسی انٹری!
  • اسرائیل نے حزب اللہ کی زیر زمین ڈرونز فیکٹریوں کو تباہ کردیا؛ ویڈیو وائرل
  • یوٹیوب نے کن ڈیوائسز پر کام کرنا بند کردیا؟