نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے فیصلوں اور اسکے بعد کے اقدامات سے یہاں کے روزگار پر بہت بُرا اثر پڑا اور معیشت بھی متاثر ہوئے نہ رہ پائی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فارورق عبداللہ کا کہنا ہے کہ لوگوں نے عمر عبداللہ کی حکومت کو جو منڈیٹ دیا ہے اور اپنے قیمتی ووٹوں سے عوامی سرکار کو معرض وجود لایا، اللہ اس حکومت کو اُن تمام وعدوں کو پورا کرنے کی توفیق عطا کرے جو الیکشن منشور میں کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات اور چیلنجوں کی کوئی کمی نہیں ہے، خاص کر جموں و کشمیر میں بڑی تعداد میں نوجوان بے روزگار بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے فیصلوں اور اس کے بعد کے اقدامات سے یہاں کے روزگار پر بہت بُرا اثر پڑا اور معیشت بھی متاثر ہوئے نہ رہ پائی۔ ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اجمیر میں راجستھان میں مقیم کشمیری تاجر اور طلباء و طالبات کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔

اس موقعہ پر معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفٰی کمال اور ایم ایل اے پونچھ اعجاز جان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے تاجروں اور طلاب سے کہا کہ وہ اپنا کاروبار اور تعلیم جاری رکھیں اور جب کبھی آپ کو کوئی مشکل درپیش ہو تو وہ جموں و کشمیر حکومت کی نوٹس میں لائی جائے۔ یاد رہے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کل یعنی 17 جنوری درگاہ اجمیر میں نمازِ مغرب، نماز عشاء اور آج نمازِ فجر بھی ادا کی۔ دریں اثناء انہوں نے جے پور میں ڈاکٹر گنگوال کے گھر جاکر تعزیت پُرسی کی اور ڈھارس بندھائی۔ یاد رہے کہ اُن کی اہلیہ انتقال کر گئیں تھیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ڈاکٹر حبیب اللہ اور نقوی خانوادے کی مزاج پُرسی بھی کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فاروق عبداللہ انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

کیا مودی حکومت نے امریکی دباؤ میں آکر "آپریشن سندور" روکا، کانگریس

پون کھیڑا نے پہلگام کے متاثرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت واقعی امریکی دباؤ میں آکر آپریشن روک بیٹھی ہے تو یہ نہ صرف ایک کمزور خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے بلکہ ملک کی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پھر اس دعویٰ کے بعد کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ممکنہ نیوکلیئر جنگ کو تجارت کے ذریعے روک دیا، کانگریس کے سینیئر لیڈر پون کھیڑا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے پھر کئی سوالات پوچھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا "میرے خیال میں جس معاہدے پر مجھے سب سے زیادہ فخر ہے، وہ یہ ہے کہ ہم نے ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ گفت و شنید کی اور ہم نے گولیاں چلانے کے بجائے تجارت کے ذریعے ایک ممکنہ نیوکلیئر جنگ کو روکا"۔ پون کھیڑا نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ نریندر مودی اب تو خاموشی توڑیں۔

پچھلے 20 دنوں میں 11 بار اور صرف گزشتہ 10 گھنٹوں میں 2 بار امریکی صدر یہ کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے تجارت کے ذریعے "آپریشن سندور" رکوایا۔ پون کھیڑا نے وزیراعظم سے براہ راست سوالات کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ امریکہ کے دباؤ میں آ کر پہلگام کی بیواؤں کو انصاف نہیں دلوا سکے، کیا آپ نے تجارت کے خوف سے گھٹنے ٹیک دئے اور آپریشن سندور کا سودا کر بیٹھے، کیا آپ امریکی دباؤ اور ٹرمپ کے دعووں کے خوف سے ان کو کوئی جواب نہیں دے پا رہے۔ انہوں نے کہا کہ ان جنگ بندی کے بدلے ہم نے کیا شرائط طے کیں۔

دریں اثنا کانگریس کی سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی چیئرمین سپریہ شرینیت نے بھی وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ لو بھائی 10ویں مرتبہ بھی بول دیا لیکن مجال ہے کہ مودی کے منہ سے ایک لفظ بھی نکل جائے۔ بھارت کی وزارت خارجہ پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ سیزفائر دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کی باہمی گفتگو کے نتیجے میں ہوا تھا، جس کی ابتداء پاکستان کی جانب سے کی گئی تھی لیکن اب جب ٹرمپ مسلسل اس کا کریڈٹ لے رہے ہیں، اپوزیشن نے حکومت سے جواب طلب کرنا شروع کر دیا ہے۔ پون کھیڑا نے خاص طور پر پہلگام کے متاثرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت واقعی امریکی دباؤ میں آ کر آپریشن روک بیٹھی ہے تو یہ نہ صرف ایک کمزور خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے بلکہ ملک کی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی حکومت حقائق کو چھپا رہی ہے، جے رام رمیش
  • آزاد کشمیر حکومت کا مغلیہ دور کے تاریخی مقام کی بحالی اور مکینوں کی منتقلی کا منصوبہ
  • نریندر مودی اور دیگر بھارتی رہنماﺅں کے جارحانہ بیانات انکی بوکھلاہٹ کا عکاس ہیں، حریت کانفرنس
  • بچوں کی نفسیات پر پرتشدد گیمزکے منفی اثرات
  • بجٹ تجاویز، 200 سے 300 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کے لئے بڑی خبر آگئی
  • کیا مودی حکومت نے امریکی دباؤ میں آکر "آپریشن سندور" روکا، کانگریس
  • گرمی کی شدت میں مسلسل اضافہ کے اثرات جسمانی اور ذہنی صحت پر بھی مرتب ہو رہے ہیں.کولمبیا یونیورسٹی
  • بجٹ میں 200 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والوں کو بجلی میں رعایت کی تجویز
  • بجلی کے 200 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والوں کے لئے بڑی خبر
  • کشمیری تنازعہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیں ،انکی خواہشات کے برخلاف کوئی بھی حل پائیدار نہیں ہو گا