کمشنر ملتان نے کہا کہ ملتان ڈویژن پُرامن اور مذہبی رواداری کی بہترین مثال ہے، علمائے کرام، مشائخ عظام اور مذہبی رہنمائوں کی ذمہ داری ہے کہ علاقے کی فضا کو سازگار بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔  اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے کمشنر ہائوس ملتان میں کمشنر ملتان عامر کریم سے ملاقات کی۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، صوبائی صدر جنوبی پنجاب علامہ اقتدار حسین نقوی، سیکرٹری میڈیا سیل عاطف سرانی اور ضلعی صدر وہاڑی سید ساجد علی نقوی شامل تھے۔ دوران ملاقات ملتان ڈویژن میں مذہبی رواداری اور ہم آہنگی پر زور دیا گیا، کمشنر ملتان نے کہا کہ ملتان ڈویژن پُرامن اور مذہبی رواداری کی بہترین مثال ہے، علمائے کرام، مشائخ عظام اور مذہبی رہنمائوں کی ذمہ داری ہے کہ علاقے کی فضا کو سازگار بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے عامر کریم کو کمشنر ملتان مقرر ہونے پر مبارکباد دی اور پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

موسمیاتی بحران: یورپ دنیا کا تیزی سے گرم ہوتا خطہ، ڈبلیو ایچ او

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 جون 2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی بحران صحت کا بحران بھی ہے جو دنیا بھر میں لوگوں کی جانیں لے رہا ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' کے مطابق یورپی خطہ کسی بھی دوسرے علاقے کی نسبت تیزی سےگرم ہو رہا ہے جس کے لوگوں کی صحت پر اثرات روز بروز سنگین صورت اختیار کر رہے ہیں۔ بڑھتی شرح اموات سے لے کر موسمیاتی مسائل سے متعلق جسمانی و ذہنی اضطراب تک تقریباً ہر طبی اشاریے کا تعلق موسمیاتی تبدیلی سے ہے جس میں حالیہ عرصہ کے دوران شدت آ گئی ہے۔

Tweet URL

ڈبلیو ایچ او یورپ نے گزشتہ روز 'موسمیات و صحت پر کُل یورپی کمیشن' (پی ای سی سی ایچ) نامی اقدام شروع کیا ہے جس کا مقصد صحت عامہ کو موسمیاتی تبدیلی سے لاحق بڑھتے خطرات پر قابو پانا ہے۔

(جاری ہے)

اس کمیشن کی سربراہی آئس لینڈ کی سابق وزیراعظم کیتھرین جیکبس ڈوٹر کر رہی ہیں جس میں خطے بھر سے 11 سرکردہ ماہرین شامل ہیں۔ یہ کمیشن اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سفارشات پیش کرے گا۔

جان لیوا گرمی

دنیا کی تقریباً نصف آبادی ایسے علاقوں میں رہتی ہے جہاں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات دیگر کے مقابلے میں کہیں زیادہ شدت کے حامل ہیں۔ دنیا میں گرمی کے نتیجے میں ایک تہائی اموات یورپی خطے میں ہوتی ہیں۔

2022 اور 2023 میں یورپی خطے کے 35 ممالک میں ایک لاکھ لوگ گرمی کی شدت سے موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔

کیتھرین جیکبس ڈوٹر نے کہا ہے کہ انسان کی لائی موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں بڑھتی حدت، فضائی آلودگی اور تبدیل ہوتے ماحولیاتی نظام جیسے عوامل پہلے ہی یورپی خطے اور دنیا بھر میں لوگوں کی صحت اور بہبود کو متاثر کر رہے ہیں۔

کمیشن نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے گرین ہاؤس گیسوں میں کمی لانے، تحفظ صحت کے لیے موسمیاتی تبدیلی سے مطابقت اختیار کرنے پر سرمایہ کاری، عدم مساوات کو کم کرنے اور استحکام پیدا کرنے کے لیے قابل عمل طریقے تجویز کرنا ہیں۔

بڑھتا ہوا خطرہ

ڈبلیو ایچ او/یورپ میں موسمیات اور صحت کے اقدام کے مشیر اعلیٰ اینڈریو ہینز نے کہا ہے کہ موسمیاتی بحران بیشتر کمزور لوگوں کی صحت کو غیرمتناسب طور سے متاثر کر رہا ہے۔

وبائی بیماریوں سے لے کر گرمی سے متعلق امراض اور غذائی عدم تحفظ تک یہ مسئلہ انسانی صحت کے لیے سنگین اور بڑھتا ہوا خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • موسمیاتی بحران: یورپ دنیا کا تیزی سے گرم ہوتا خطہ، ڈبلیو ایچ او
  • برطانوی ہائی کمشنر کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات اور عالمی امور پر گفتگو
  • بنگلہ دیشی ہائی کمشنر محمد اقبال کی چیئر مین سی ڈی اے سے ملاقات
  • چیف جسٹس یخیی آفریدی کی مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی مکہ میں مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • عید شکرِ خداوندی کے ساتھ اخوت،محبت و رواداری کا دن ہے‘جماعت اہلسنت
  • پشاور میں عید صفائی آپریشن تیسرے روز بھی جاری