غزہ کی خریداری اور ملکیت کےلیے پرعزم ہیں،امریکی صدر کریں
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ سے متعلق ہرزہ سرائی جاری ہے، تازہ بیان میں کہا کہ بولے غزہ کی خریداری اور ملکیت کےلیے پرعزم ہیں ۔ اس معاملے پر سعودی ولی عہد اور مصری صدر سے ملاقات کرونگا۔
امریکی صدر نے کہا کہ بات ہوگی تو مشرقی وسطیٰ فلسطینیوں کو بسانے پر آمادہ ہوجائے گا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ تعمیر نو کےلیے مشرق وسطیٰ کی ریاستوں کو حصہ دے سکتے ہیں۔
دوسری جانب حماس نے غزہ کی ملکیت سے متعلق ٹرمپ کے بیان کی مذمت کردی ۔ حماس رہنما کا کہنا ہے فلسطینیوں کو بےدخل کرنے کی تمام سازشیں ناکام بنا دیں گے ۔ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے ۔ انسانی امداد کو غزہ آنے سے روکا جا رہا ہے ۔ ثالثوں سے کہتے ہیں وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکی صدر
پڑھیں:
گوگل اور مائیکروسافٹ کو بھارتیوں کو ملازمتیں دینے سے منع کر دیا گیا
واشنگٹن میں ٹرمپ نے کہا کہ بڑی بڑی ٹیک کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر بھارت میں ورکرز بھرتی کرتی ہیں، چین میں فیکٹریاں لگاتی ہیں اور منافع آئرلینڈ میں چھپاتی ہیں، یہ کھیل اب ختم ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو ایک اور زوردار جھٹکا دے دیا ہے۔ واشنگٹن میں منعقدہ اے آئی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو سخت تنبیہ کی کہ وہ بیرونِ ملک، خاص طور پر بھارتیوں کو ملازمتیں دینا بند کریں اور امریکی شہریوں کو روزگار دیں۔ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں ٹیکنالوجی کی دنیا کے گلوبلسٹ مائنڈسیٹ پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ بڑی بڑی ٹیک کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر بھارت میں ورکرز بھرتی کرتی ہیں، چین میں فیکٹریاں لگاتی ہیں اور منافع آئرلینڈ میں چھپاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھیل اب ختم ہو چکا ہے، صدر ٹرمپ کے تحت ایسی پالیسیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکا میں تیار کردہ ٹیکنالوجی کو امریکا کے لیے ہونا چاہیے، نہ کہ بھارتی آئی ٹی مافیا کے مفاد کے لیے۔ انہوں نے ٹیک کمپنیوں سے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ امریکا کو اولین ترجیح دیں، یہ ہمارا واحد مطالبہ ہے۔ ٹرمپ کی جانب سے دستخط کیے گئے نئے ایگزیکٹو آرڈرز کے تحت نہ صرف امریکی ساختہ اے آئی ٹولز کو عالمی سطح پر مقابلے کے قابل بنایا جائے گا بلکہ اُن تمام کمپنیوں پر بھی پابندیاں لگیں گی جو وفاقی فنڈنگ لے کر سیاسی نظریات پر مبنی ووک اے آئی بناتی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے تنوع اور شمولیت کے نام پر امریکی ترقی کو روکنے کی کوشش کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ کوئی مصنوعی ذہانت نہیں، یہ ایک ذہانت کا کمال ہے۔