353 رنز کےبڑے ہدف کے تعاقب کیلیے ٹی ٹونٹی کی طرح کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا، محمد رضوان
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے،جب اللہ کی طرف سے مدد آتی ہے تو نصرت قدم چومتی ہے،جنوبی افریقہ کے خلاف بڑا ہدف عبور کر کے سی قومی سیریز کے فائنل میں رسائی بھرپور محنت کا نتیجہ رہی۔
نیشنل اسٹیڈیم میں میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ہم نے 353 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب کے لیے منصوبہ بندی کی اور ٹی ٹونٹی طرز کی کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔
پاکستانی کپتان نے کہا کہ ہمیں بہت اچھا آغازملا تھا ،3 وکٹیں گریں تو سب چیزیں لیول میں آگئیں،18 اوور تک اسکرین نہیں دیکھی، پانچ، پانچ اوور کی پلاننگ کی تھی، ایک بار اس دوران بھی پریشر میں آئے ،مگر بعد میں نتیجہ ہمارے حق میں آیا یہ اچھا ہوا،بولنگ کے حوالے سے تحفظات بالکل ٹھیک ہیں، ہمیں اپنے بولنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے اس پر ہم نے بات بھی کی ہے۔
بابراعظم کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ بابرعظم بہت بڑا کھلاڑی ہے،لیکن ایک کھلاڑی سے ہمیشہ بہترین اسکور کرنے کی توقعات رکھنا مناسب نہیں، امید ہے کہ بابراعظم ایک مرتبہ پھر اپنی پرانی فارم میں اجائیں گے، اس کے لیے وہ بھرپور محنت کر رہے ہیں تاہم ایسے حالات میں دباؤ بھی آجاتا ہے۔
محمد رضوان نے مزید کہا کہ بابر اعظم نے ماضی میں اتنا اسکور کیا ہے کہ ہماری ہر میچ میں ان سے توقعات ہوتی ہیں، وہ اب پاکستان کرکٹ کا اہم ستون ہے، بابر برانڈ بن چکا ہے وہ پریشر لے بھی رہا ہے ،قسمت شاید بابر اعظم کا ابھی ساتھ نہیں دے رہی امید ہے وہ کم بیک کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کرکٹ آسٹریلیا اور زمبابوے کے خلاف ایک جیسی ہے، سب جانتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کے بارے میں کوئی کچھ بھی نہیں کہہ سکتا، ہمارے پاس آپشن ہیں کہ اوپننگ بیٹرز کون ہوں۔
صائم ایوب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صائم ایوب کی عدم موجودگی سے پاکستانی ٹیم کا نقصان ہوا ہے،صائم ایوب فیلڈر بھی اچھا تھا،بابر اعظم نئی بال اور کنڈیشنز کو سمجھ کر کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ محمد رضوان نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی میں بہتر سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمد رضوان نے نے کہا کہ
پڑھیں:
اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔
محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا، جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے ذریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے، یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔