بی پراک کے بعد اروشی کا بھی رنویر الہ آبادیا کی پوڈکاسٹ میں جانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
معروف گلوکار بی پراک کے بعد اداکارہ اروشی روتیلا نے بھی یوٹیوبر رنویر الہ آبادیا کے متنازع بیان کے بعد ان کے پوڈکاسٹ 'بیئر بائسیپس' میں جانے سے انکار کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اروشی نے رنویر الہ آبادیا کو فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام سے بھی اَن فالو کردیا ہے اور ان کے پوڈکاسٹ میں شیڈول اپنی شرکت سے منع کر دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اروشی روتیلا اپنی تیلگو فلم ’ڈاکو مہاراج‘ کی باکس آفس پر بڑی کامیابی کے بعد وہ اس شو میں دکھائی دینے والی تھیں۔
View this post on InstagramA post shared by Varinder Chawla (@varindertchawla)
خیال رہے کہ رنویر الہ آبادیا جو اپنے یوٹیوب چینل پر مشہور شخصیات کے انٹرویوز کے لیے جانے جاتے ہیں، جو ان دنوں انڈیا گاٹ لیٹنٹ شو میں اپنے متنازع بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
واضح رہے کہ رنویر الہ آبادیا کے بیان پر جاری تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے، اور سوشل میڈیا پر ان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ کئی معروف شخصیات اور صارفین ان کے بیان پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ یوٹیوبر کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔