محکمہ داخلہ پنجاب کا بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات کی روک تھام کیلئے اہم اقدام
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
قیصر کھوکھر: محکمہ داخلہ پنجاب نے کمسن بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات کی روک تھام کے لیے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے نام ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "گڈٹچ بیڈٹچ" کے بارے میں آگاہی بچوں کے نصاب میں شامل کی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو ذاتی حفاظت کے بارے میں تعلیم دینا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔ محکمہ داخلہ کے مطابق، بچوں کو مناسب اور نامناسب جسمانی رویوں کے بارے میں احسن انداز میں آگاہ کیا جائے تاکہ وہ ان رویوں کو پہچان سکیں اور ان کی رپورٹ کرسکیں۔
جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت
یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ ابتدائی کلاسز کے سلیبس میں گڈٹچ بیڈٹچ کی آگاہی شامل کی جائے، تاکہ بچے مناسب تعلیم و آگاہی کے بعد نامناسب رویوں کا مقابلہ کر سکیں۔ والدین اور اساتذہ پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کو سکھائیں کہ کیسے ایسے بدسلوکی کے واقعات کو رپورٹ کیا جائے۔
محکمہ داخلہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ آگاہی مہم بچوں کو بدسلوکی اور استحصال سے محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوگی۔
جعفر ایکسپریس پر حملہ: ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس گمراہ کن، جھوٹے پروپیگنڈے میں مصروف
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ گیا ہے کہ بچوں کو
پڑھیں:
ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کیلئے جاپانی حکومت کا انوکھا اقدام
جاپانی حکام جنگلی ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کی غرض سے شکاریوں کے لیے فنڈز مختص کرنے لگ گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی وزارتِ ماحولیات کا کہنا تھا کہ وہ ایک پروگرام لانچ کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت لائسنس یافتہ شکاریوں یا دیگر افراد کی خدمات حاصل کی جائے گی تاکہ مسئلے سے نمٹا جاسکے۔
رواں برس ریچھوں نے ریکارڈ تعداد میں حملے کیے ہیں جس میں 13 اموات اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ریچھوں کے اسکول کے دروازے توڑنے، بس اسٹاپ پر سیاحوں پر حملہ کرنے اور سپر مارکیٹوں میں گھومنے کے واقعات نے عالمی سطح پر سرخیاں بنائی ہیں۔
جمعرات کے روز متعدد وزارتوں اور ایجنسیوں نے پہلی اعلیٰ سطحی اجلاس بلایا جس میں مسئلے پر بحث ہوئی۔
وزیرِ ماحولیات ہیروٹاکا اِشیہارا کا کہنا تھا کہ حکام اس مسئلے میں مدد کے لیے مزید حکومتی شکاریوں اور دیگر افراد کی خدمات حاصل کرنے کے لیے اضافی بجٹ استعمال کریں گے۔