جعفر ایکسپریس حملہ: دہشتگردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں، سکیورٹی ذرائع WhatsAppFacebookTwitter 0 12 March, 2025 سب نیوز

کوئٹہ (آئی پی ایس)سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے کے دہشت گردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں، خود کش بمبار مسافروں کے ساتھ بیٹھا ہوا ہے، دہشت گرد خود کش جیکٹیں پہنے ہوئے ہیں، دہشت گرد لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق جعفر ایکسپریس حملے کے دہشت گردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں، جعفر ایکسپریس حملہ میں سکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خود کش بمبار یرغمالی مسافروں کے بالکل ساتھ بیٹھا ہوا ہے، دہشت گرد خود کش جیکٹیں پہنے ہوئے ہیں، دہشت گرد خود کش بمبار معصوم لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز خود کش بمباروں کی موجودگی کے باعث انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہیں۔

دوسری جانب جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کے دہشت گرد افغانستان میں اپنے ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں ہیں، دہشت گردوں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا گھیراؤ کرلیا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق یرغمالیوں اور مشکل علاقہ ہونے کی وجہ سے پیچیدہ آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا جا رہا ہے۔
ادھر جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملہ کے بعد انڈین اور ملک دشمن سوشل میڈیا غیر معمولی طور پر متحرک ہے، مسلسل گمراہ کن، جھوٹا اور فیک پروپیگنڈا کیا جارہ ہے، پرانی ویڈیوز اور اے آئی سے تیار کردہ ویڈیوز کےذریعے ہیجان پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔

ہندوستانی میڈیا پاکستان سے باہر بیٹھے خود ساختہ بھگوڑے بلوچ رہنماؤں کے تجزیے دکھا کر لوگوں کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے، عوام مستند معلومات پراکتفا کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان میں ملک دشمنوں کی جانب سے بدامنی پھیلانے کے سلسلے میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور جانے والی ٹرین (جعفر ایکسپریس) پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا گیا تھا تاہم سکیورٹی فورسز نے بزدل دشمن سے155 مسافروں کو رہا کروالیا جبکہ آپریشن میں 27 دہشت گردوں کو جہنم واصل اور متعدد کو زخمی کر دیا تھا۔

بلوچستان میں دہشت گردی کا یہ افسوس ناک واقعہ مچھ میں گڈا لار اور پیرو کنری کے درمیانی علاقے میں پیش آیا تھا، جہاں کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور بھی زخمی ہوگیا تھا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ بولان کے پاس ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا تھا، دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا تھا۔

انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا تھا، یرغمالیوں میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی تھی۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں تھے، دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رکھا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: گردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں جعفر ایکسپریس پر سکیورٹی ذرائع

پڑھیں:

بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی

ویب ڈیسک:  خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گرد ہلاک کردیئے۔

ترجمان پولیس کے مطابق بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنایا تاہم پولیس نے دلیری اور حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیئے۔

پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے میریان تھانے پر حملہ کیا جسے 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا، میریان میں مزنگ چوکی پر بھی درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جہاں فائرنگ کا سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔

پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار

حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا، دہشت گردوں کے ساتھی ہلاک اور زخمیوں کو لے کر فرار ہوگئے جبکہ حملے میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ کرک کے گرگری تھانے پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا تاہم اس دوران پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ڈی پی او کرک کے مطابق دہشت گردوں کو تھانے کے قریب نہیں آنے دیا گیا۔

دوسری جانب رات گئے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس لائنز اور ملحقہ لیویز تھانے پر حملہ کر دیا جس میں لیویز کے 3 اہلکار اور کانسٹیبلری کا ایک جوان شہید ہوگیا جبکہ حملوں کے دوران 6 اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں

ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملوں کے باعث تھانوں میں کمیونیکیشن سسٹم مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ لیویز کی ایک گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اضافی فورس کو ژوب سے طلب کر لیا گیا، امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ژوب کے سول ہسپتال میں منتقل کر دیا۔

سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ، حنیف عباسی
  • ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
  • خضدار، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، پانچ دہشتگرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کا خضدار میں آپریشن، 5 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک
  • کرک؛ رات گئے تھانے پر فتنۃ الخوارج کے 30 دہشت گردوں کا حملہ ناکام
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • کیچ میں دھماکہ ‘ کیپٹن سمیت 5اہلکار شہید ‘ 5دہشت گرد ہلاک : خیبر پی کے ‘ 31فتنہ خوارج مارے گئے 
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف