روڈن انکلیو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے،جی ایم محمد راشد
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
روڈن انکلیو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے،جی ایم محمد راشد WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان ہاکی فیڈریشن نے روڈن انکلیو کے جی ایم محمد راشد صاحب کو چیف گیسٹ بلا لیا پاکستان میں ہونے والی انٹرنیشنل ہاکی چیمپئن شپ جس میں پاکستان کی ٹیم اور عمان کی ٹیم کا فائنل ہوا جس میں روڈر انکلیو کے جی ایم محمد راشد صاحب کو چیف گیسٹ بلایا گیا راشد صاحب اپنے انٹرویو کے دوران کہتے ہیں کہ پاکستان کی جیت ہمارے لیے فخر کا باعث ہے اور ہم پاکستان ٹیم کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم پاکستان کا قومی کھیل ہے اور ہم ہر لحاظ سے اس کو سپورٹ کرنے کے لیے تیار ہے ،روڈن انکلیو ہم پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے
محمد اشتیاق کیانی برانڈ ابیسٹر روڈر انکلیو کا کہنا ہے کہ ہم جناب شاکر صاحب جو عمان کی ٹیم کے کیپٹن بن کر پاکستان ائے تھے ہم ان کے بڑے مشکور ہیں کہ انہوں نے بہت بڑی ایفرٹ کی اور دونوں ملکوں میں ایک بڑا ایونٹ رکوانے میں اہم کردار نبھایا شاکر صاحب کی یہ خدمات پاکستان میں کبھی نہیں بھولی جا سکتی ہم امید کرتے ہیں کہ انے والے ٹائم میں شاکر صاحب اس سے اچھا ایونٹ کروانے میں اہم کردار نبھائیں گے جی ایم روڈر ان کلیو راشد صاحب کا کہنا ہے کہ محمد اشتیاق کیانی روڈن کلپ برینڈ ایمبیسڈر کو ہدایات جاری کر دی کہ اپ جو بھی خدمات ہاکی کے لیے ہو وہ ہمیں فوری بتائیں اور ہم اس کے اوپر کام سٹارٹ کریں گے ہاکی فیڈریشن کے پریزیڈنٹ طارق مسعود کھوکھر صاحب نے شکریہ ادا کیا روڈن اینڈ کلیو کے جی ایم راشد صاحب ک ا سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن رانا مجاہد صاحب نے بھی راشد صاحب کا شکریہ ادا کیا طارق مسعود کھوکر صاحب اور رانا مجاہد صاحب کا کہنا ہے کہ ہم انشا اللہ تعالی ہاکی کو ایک مرتبہ پھر اس سٹیج پر لا کر کھڑا کریں گے جیسا کہ پہلے اولمپکس کے میڈل پاکستان میں اتے تھے اور الحمدللہ ہم نے علی کوشش جو ہے وہ نمایاں نظر انا شروع ہو چکی ہے کہ ہم نے انٹرنیشنل ٹیموں کو پاکستان میں بلا کر ثابت کر دیا ہے کہ ہم پھر ہاکی کی دنیا کو بدل کر رکھ دیں گے
پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم کے کوچ صابر صاحب کا کہنا ہے کہ ہم روڈر اینڈ کلیو کے بڑے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمیں بہت ہی خوبصورت دعوت دی اور ہمیں پوری ٹیم کو کھانا دیا اور ہمیں اپنی دعوت پر بلا کر بہت عزت دی ہم ان کے مشکور ہیں اور انشااللہ انے والے ٹائم میں بچوں پر اور محنت کی جائے گی تاکہ ہم ورلڈ لیول پر میڈل اور اولمپکس لیول پر میڈل لے کر ائیں تاکہ ہم ہمارا اور پاکستان کا جھنڈا فخر سے سر بلند ہو جائے پاکستانی ہاکی ٹیم کوچ صابر علی اج عمان اور پاکستان کے درمیان جو بھی خوبصورت کھیل دیکھنے کو ملا ہے اس میں ہر بندے کا اپنا ہی کریکٹر تھا جس میں شہباز سینیئر صاحب اصف باجوا صاحب سہیل اکرم جنجوا صاحب رائزنگ سٹار ہاکی کلب کے پریزیڈنٹ کا کہنا ہے کہ ہم صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں ہمارے کلب کے بچے کھیل کر نام روشن کریں گے پورے پاکستان کا محمد اشتیاق کیانی برانڈ بیسٹر روڈر انکلیو کا کہنا ہے کہ ہم بہت سارے پلان الریڈی کر چکے ہیں اور انشااللہ انے والے ٹائم میں ہاکی کو ہم بہت اچھے لیول پر دیکھنا چاہتے ہیں روڈر انکلیو اور اس میں گیسٹ سابقہ ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا صاحب ڈپٹی ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ شاہد اسلام صاحب اور نصر اللہ رانا صاحب بھی اس ایونٹ پر موجود تھے روڈر انکلیو کی طرف سے پاکستانی ٹیم کو اعزازی شیلڈ بھی دی گئی اور عمان کی ٹیم کو بھی اعزازی شیلڈ دی گئی اور عمان کے ایمبیسڈر کو بھی راشد صاحب نے اپنے ہاتھوں سے شیلڈ دی اور جی ایم راشد صاحب روڈن کلیو کے انہوں نے اعلان کر دیا کہ اپ لوگوں کے لیے ہر وقت ہمارے دروازے کھلے ہیں کسی قسم کا بھی مسئلے کا سامنا کرنا پڑا روڈن اپ کے ساتھ کھڑا ہے
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان ہاکی فیڈریشن جی ایم محمد راشد کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان میں صاحب کا کھڑا ہے کے ساتھ اور ہم ٹیم کو کی ٹیم ہیں کہ
پڑھیں:
لندن ہائیکورٹ: آئی ایس آئی پر مقدمہ نہیں، معاملہ صرف عادل راجا اور بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے درمیان ہے
لندن کی ہائیکورٹ میں آئی ایس آئی کے سابق سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کی جانب سے پاک فوج کے سابق میجر عادل راجا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ آخری مرحلے میں داخل ہوگیا۔ مقدمے کا فیصلہ جلد ہونے کے امکانات روشن ہوگئے۔ واضح رہے کہ یہ مقدمہ بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر نے ان پر دائر کیا ہے، جنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عادل راجا کی 9 سوشل میڈیا اشاعتوں نے ان کی شہرت کو نقصان پہنچایا۔
پاکستان آرمی کے سابق میجر (ر) عادل راجا نے برطانیہ کی ہائیکورٹ کو بتایا ہے کہ انہوں نے آئی ایس آئی کے سابق سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے خلاف جو الزامات اور مواد شائع کیا، وہ عوامی مفاد میں تھا۔ تاہم عدالت نے واضح کیا کہ یہ مقدمہ انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے بارے میں نہیں بلکہ صرف 2 افراد کے درمیان ہتکِ عزت کا معاملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے لندن ہائیکورٹ میں بیان: آئی ایس آئی کا اغوا، تشدد یا صحافیوں کو ہراساں کرنے سے کوئی تعلق نہیں، بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر
عادل راجا، جو کہ ایک یوٹیوبر اور سوشل میڈیا پر سرگرم سابق فوجی افسر ہیں، لندن ہائیکورٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے جہاں انہوں نے اپنے بیانِ حلفی کا تیسرے روز بھی دفاع کیا۔
’یہ مقدمہ پاکستانی اداروں کے کردار پر نہیں‘دورانِ سماعت لندن ہائیکورٹ کے ڈپٹی جج رچرڈ اسپیئر مین کے سی (KC) نے کہا ’یہ مقدمہ صرف 2 افراد کے درمیان ہے۔ آئی ایس آئی، پاکستانی حکومت یا فوج اس مقدمے کا حصہ نہیں ہیں۔ عدالت کسی خفیہ ادارے کے کردار پر فیصلہ نہیں دے رہی۔‘
جب عادل راجا نے پاکستان میں الیکشن میں مداخلت اور اسٹیبلشمنٹ کے کردار جیسے وسیع تر موضوعات پر گفتگو کی تو جج نے کہا کہ ’مجھے احساس ہے کہ یہ مقدمہ پاکستان کے لیے حساس ہے، لیکن یہاں صرف ان مخصوص الزامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے جو راشد نصیر پر لگائے گئے ہیں۔‘
ذرائع معتبر اور معلومات عوامی مفاد میں تھیں، عادل راجا کا مؤقفعادل راجا نے مؤقف اختیار کیا کہ میں نے جو بھی مواد شائع کیا وہ معتبر ذرائع سے حاصل کردہ تھا، جن میں پاکستانی حکومت اور انٹیلیجنس اداروں کے اعلیٰ عہدیدار شامل ہیں۔ میں نے معلومات کی تصدیق اور جانچ پڑتال (cross-checking) کے بعد ہی اشاعت کی۔
یہ بھی پڑھیے ہتک عزت کیس: برطانوی عدالت نے عادل راجا پر مزید جرمانہ عائد کردیا
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اپنے ذرائع کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک ‘Layered’ نظام کے ذریعے کام کرتے ہیں، تاکہ ذرائع کا براہ راست نام ظاہر نہ ہو۔
جب عدالت نے ان سے شواہد اور تحریری نوٹس فراہم کرنے کو کہا، تو انہوں نے 2 نوٹ بکس عدالت کے سامنے اسکرین پر پیش کیں لیکن اعتراف کیا کہ جون 2022 میں کی گئی متنازعہ اشاعتوں سے متعلق کوئی خاص نوٹ موجود نہیں۔
سوشل میڈیا پوسٹس پر سخت جرحراشد نصیر کے وکیل ڈیوڈ لیمر نے عادل راجا سے ان تمام 9 اشاعتوں کے بارے میں سوالات کیے، جن پر مقدمہ دائر ہے۔ انہوں نے پوچھا:
’کیا آپ نے کوئی ایسا ثبوت یا تحریری مواد عدالت میں پیش کیا جو آپ کے الزامات کی تصدیق کرتا ہو؟‘
اس پر راجا نے جواب دیا کہ انہوں نے اپنے ذرائع پر مکمل اعتماد کیا اور انہیں عوامی مفاد کے تحت شائع کیا۔
ارشاد شریف کیس پر تبصرہعادل راجا نے ارشاد شریف کے قتل کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کو بطور ثبوت پیش کیا، تاہم وکیل صفائی نے نشاندہی کی کہ اس رپورٹ میں آئی ایس آئی کا نام کہیں درج نہیں۔ راجا نے اس پر کہا:
’رپورٹ میں شامل بعض افراد کا تعلق انٹیلیجنس اداروں سے ہے، اور ان کے کردار سے سب واقف ہیں۔‘
’قتل کی سازش کا دعوی مبالغہ آرائی ہے‘عادل راجا نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف پاکستانی ایجنسیز نے انہیں قتل کرنے کی سازش کی۔ وکیل نے اس پر سوال اٹھایا کہ برطانوی پولیس کے خط اور گواہی میں صرف عمومی خطرے کا ذکر ہے، آئی ایس آئی یا قتل کی سازش کا کوئی ذکر نہیں۔
یہ بھی پڑھیے متنازع یوٹیوبر عادل راجا کو دھچکا، برطانوی عدالت نے 10 ہزار پاؤنڈ جرمانہ کردیا
اس پر راجا نے کہا ’اگرچہ رپورٹ میں براہِ راست ذکر نہیں، لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ میری جان کو خطرہ انہی حلقوں سے ہے۔‘
وکیل نے اسے مبالغہ آرائی اور غیر ذمہ دارانہ دعویٰ قرار دیا۔
راشد نصیر سے رابطہ کیوں نہیں کیا؟عادل راجا نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے راشد نصیر سے رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کی، کیونکہ وہ ناقابلِ رسائی تھے۔ میں نے صرف آئی ایس پی آر سے مؤقف لینے کی کوشش کی، جو بے سود رہی۔
عدالت میں مقدمے کا اختتام قریبتجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عدالت میں جرح کے بعد توقع ہے کہ مقدمہ جلد ہی ختم ہو جائے گا۔ اگرچہ عادل راجا نے مؤقف اپنایا ہے کہ ان کی اشاعتیں صحافت، ذرائع، اور عوامی مفاد پر مبنی تھیں، لیکن مدعی کے وکیل نے انہیں بے بنیاد، مبالغہ آمیز اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں