معاشی استحکام حقیقی لیکن یہ عالمی منڈی کا مرہون منت ہے: مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے سیکرٹری جنرل مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ اس وقت معاشی استحکام تو حقیقی ہے لیکن یہ عالمی منڈی میں تیل اور دیگر اجناس کی قیمتوں کا مرہون منت ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ معاشی استحکام حقیقی ہے اس میں شک نہیں ہے لیکن دنیا بھر میں تیل کی قیمت کم ہوئی ہے اور دیگر چیزوں کی بھی قیمتیں کم ہوئی ہیں تو جو فارن ایکسچینج کی ضرورت ہوتی ہے اس میں ڈالر بچ جاتے ہیں جس کی وجہ سے کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس بھی ہو رہا ہے اور ریزرو بھی بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر تیل کی قیمت 80،90 ڈالرپربھی گئی تو ہماری معیشت میں اتنی طاقت نہیں کہ ہم استحکام برقرار رکھ سکیں، حکومت نے کسی قسم کا ریفارم نہیں کیا اور وقت ضائع کیا ہے، پائیدار معاشی استحکام کے لئے حکومت نے جو بنیادی اصلاحات کرنی تھیں وہ نہیں کیں۔
پروگرام میں شریک سینئر تجزیہ کار شہزاد اقبال نے کہا کہ نہ تو اسٹیبلشمنٹ اپنی پوزیشن سے ہٹ کر کوئی ڈیل کرے گی اور بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ عمران خان بھی نہیں کریں گے۔
سینئر تجزیہ کار عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لئے راہیں نکلنے کے مواقع موجود تھے اور ابھی بھی نکل سکتی ہیں لیکن سب سے بڑی رکاوٹ اس میں تحریک انصاف خود نظر آتی ہے۔
کینیڈا کے عام انتخابات میں انتخابی سرگرمیوں میں پاکستانی اور دیگر ایشیائی ممالک کے شہریوں کی لبرل پارٹی کی حمایت
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: معاشی استحکام
پڑھیں:
غزہ کو ایک "حقیقی جہنم" میں بدل دیا گیا ہے، یونیسیف
فلسطین میں اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ - یونیسیف (UNICEF) کے ترجمان نے غزہ کی پٹی کو "مجسم جہنم" قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس خطے کی صورتحال لحظہ بہ لحظہ خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے! اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ - یونیسیف (UNICEF) کے ترجمان کاظم ابو خلف نے اعلان کیا ہے کہ موجودہ دور، غزہ میں خواتین و بچوں کے لئے بدترین ہے۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق کاظم ابو خلف کا کہنا تھا کہ غزہ کو آج ایک "حقیقی جہنم" میں بدل دیا گیا ہے اور اس کی صورتحال ہر گزرتے لمحے کے ساتھ خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔ انھوں نے غزہ کے لئے انسانی امداد کی ترسیل کو "انتہائی ناکافی" قرار دیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ غزہ کے آغاز سے لے کر اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی بچے جاں بحق و زخمی ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں کاظم ابو خلف نے تاکید کی کہ اس وقت غزہ میں کوئی فعال انسانی تنظیم موجود نہیں جبکہ اس امر کے باعث غزہ کی پٹی میں غذائی قلت تیزی کے ساتھ پھیل رہی جس نے زیادہ تر کمسن فلسطینی بچوں کو اپنے نشانے پر لے رکھا ہے۔
-