پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عظمی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عظمی بخاری WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس )عظمی بخاری نے کہا کہ پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،پنجاب میں امن و امان کے قیام کے لیے پنجاب حکومت اقدامات کر رہی ہے، پنجاب میں کسانوں کو ان کا حق دیا جا رہا ہے۔ کسانوں کے نام پر سیاست نہ کی جائے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت امن وامان کے قیام کیلئے اقدامات کر رہی ہے، پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، پنجاب میں کسانوں کو ان کا حق دیا جا رہا ہے۔عظمی بخاری نے کہا کہ کسانوں کے نام پر سیاست نہ کی جائے، مریم نواز نے کسانوں کو بڑا ریلیف پیکج دیا ہے، گندم کے کاشتکاروں کیلئے 109ارب روپے کا پیکج دیا گیا ہے، گندم کے کاشتکاروں کو5 ہزار روپے فی ایکڑ ملیں گے۔انھوں نے کہا کہ فلورملز مالکان کو گندم کی خریداری کا پابند بنایا گیا ہے، فلورملز 25فیصد گندم خریداری کی پابند ہوں گی۔ کاشتکاروں کو ہرفضل کیلئے رقم فراہم کی جائے گی، گندم کے کاشتکاروں کو10ارب روپے کی سبسڈی پر9500 ٹریکٹردیئے جائیں گے۔
عظمی بخاری نے کہا کہ ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کیلئے8 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی، دنیا بھر میں جدید زرعی آلات کی خریداری کی جائے گی، زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 45 لاکھ کا 85 ہارس پاور ٹریکٹرمفت ملے گا۔ان کا کہنا ہے کہ دوسری پوزیشن کے کاشتکار کو 40 لاکھ روپے کا 75 ہارس پاور ٹریکٹر انعام ملے گا۔ تیسری پوزیشن کے کاشتکار کو 35 لاکھ روپے کا 60ہارس پاورٹریکٹرملے گا، ہر ضلع میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 10 لاکھ انعام دیا جائے گا۔وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا ہے کہ کسی دوسرے صوبے نے کاشتکاروں کیلئے بروت اقدامات نہیں کیے، کسانوں سے گندم کی خریداری کو یقینی بنایا جا رہا ہے، گندم کی نقل و حمل کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچائنا میڈیا گروپ کے ایونٹ “گلیمرس چائینیز 2025 ” کا کامیاب انعقاد چینی صدر کا 10 سال قبل دورہ پاکستان دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہیے، عمر ایوب میانوالی، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی اسلام آباد، اسلامک یونیورسٹی کی 22سالہ طالبہ کو روم میٹس کی موجودگی میں نجی ہاسٹل میں قتل کر دیا گیا جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیو ٹیم پر حملہ، کانسٹیبل شہید اور دہشت گرد ہلاک ججز سنیارٹی کیس: وفاقی حکومت نے ججز تبادلوں پر تمام خط و کتابت عدالت میں جمع کرا دیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی عظمی بخاری نے کہا کے کاشتکار کاشتکار کو نے کہا کہ جا رہا ہے کی جائے جائے گی
پڑھیں:
اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی2025ء) وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، اسحاق ڈار اور محسن نقوی میرے صوبے کی بات نہیں کرسکتے، محسن نقوی آپ کو بہت پیارا ہوگا لیکن وہ میرے صوبے کو نہ وہ جانتا ہے نہ کچھ کر سکتا ہے۔ تفصیلات کےمطابق جمعرات کے روز پشاورمیں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی، صوبائی کابینہ اراکین اور ممبران صوبائی اسمبلی کے علاوہ سیاسی جماعتوں میں جماعت اسلامی،جمعیت علمائے اسلام (س)، پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان تحریک انصاف اور قومی وطن پارٹی شامل ہیں۔ شراکاء کو صوبے امن و امان کی موجودہ صورتحال امن و امان کے لئے صوبائی حکومت کی کوششوں اور اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔(جاری ہے)
کانفرنس کے اختتام پر مشرکہ لائحہ عمل پیش کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق صوبے میں دیرپا امن کی بحالی کے لئے جامع اور مربوط اقدامات فوری طور پر کیے جائیں۔ خوارج کے خاتمے کے لیے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ہدفی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔
دیرپا امن کی کاوش اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی جماعتیں ، مشران، عوام ، حکومت خیبر پختونخوا ، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بلاتفریق بھر پور کاروائی کا اعادہ کرتے ہیں۔ صوبے کو عسکریت پسندی کے چنگل سے نجات دلائی جائے گی اور امن بحال کیا جائے گا، جو علاقے میں خوشحالی اور پائیدار ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔تمام سیاسی جماعتیں اور عوامی نمائندے ضلعی سطح پر انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مسلسل اور بھر پور تعاون کا اعادہ کریں۔