23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اسلام آباد:
کنٹرول لائن پر دراندازی کا ایک اور بھارتی جھوٹ بے نقاب ہوگیا، 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں دو مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے، وقت کے تسلسل، زمینی حقائق اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے ہیں جس واقعے میں دو افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔
ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی تھی، ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے، یہ لاش دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے کی ہرگز نہیں ہو سکتی، مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں، اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔
اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں، اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا، ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔
مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے، ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا، بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا سختی سے نوٹس لے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت، آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک
ANDHRA PRADESH:بھارت کی ریاست آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ سے 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
آندھراپردیش کے حکام نے بتایا کہ کاسیگوبا میں واقع سری وینکاٹیسوارا سوامی مندر میں ہندو مذہبی تقریب کے دوران یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہاں عبادت کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
ریاست کے نائب وزیراعلیٰ پاوان کالیان نے بتایا کہ اس واقعے کی انکوائری کی جائے گی اور تصدیق کی کہ بھگدڑ میں 9 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
مندر میں ہلاک ہونے والے افراد میں 8 خواتین اور ایک لڑکا شامل ہے اور زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
مقامی انتظامیہ اور میڈیا کے مطابق مندر میں گنجائش سے زیادہ تقریباً 25 ہزار افراد موجود تھے اور وہاں داخلے اور اخراج کے لیے الگ سے دروازہ نہیں تھا اور افراتفری اس وقت پھیل گئی جب ہجوم پر ریلنگ گری تھی جیسے ہی عبادت گزار مندر کی پہلی منزل کی طرف چڑھ رہے تھے۔
حکام نے بتایا کہ مندر کی انتظامیہ سرکاری نہیں بلکہ نجی ہاتھوں میں ہے اور منظوری کی ضرورت نہیں ہے اور انتظامیہ کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا، اس لیے حفاظت اقدامات نہیں کیے جاسکے۔
خیال رہے کہ آندھرا پردیش میں پیش آنے والا یہ پہلا حادثہ نہیں ہے بلکہ 2025 میں پہلے بھی مندروں سمیت دیگر مقامات پر اس طرح کے حادثات پیش آچکے ہیں۔
جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ستمبر میں مشہور اداکار کی سیاسی ریلی میں بھی اسی طرح کا حادثہ پیش آیا تھا اور 39 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
جون میں کرناٹکا میں کرکٹ اسٹیڈیم کے باہر پیش آنے والے واقعے میں 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔